سوال
نئے سرے سے پیدا مسیحی بننے سے کیا مُراد ہے؟
جواب
کتاب مقدس کا اہم ترین حوالہ جو اِس سوال کا جواب پیش کرتا ہے وہ یوحنا 3باب 1-21 آیات ہیں۔ یہاں پر ہم دیکھتے ہیں کہ خداوند یسوع مسیح نیکدیمس سے بات کر رہا ہے جوکہ مقبول و معروف فریسی اور (یہودیوں کی مذہبی اور عدالتی اختیار رکھنے والی اعلیٰ مجلس ) سین ہیڈرن کا رُکن تھا۔ وہ ایک بار رات کی تاریکی میں اپنے کچھ سوالات کے ساتھ خُداوند یسوع کے پاس آیا۔
خُداوند یسوع نے نیکدیمس سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ "مَیں تجھ سے سچ کہتاہوں کہ جب تک کوئی نئے سرے سے پیدا نہ ہو وہ خدا کی بادشاہی کو نہیں دیکھ سکتا"۔ تب نیکدیمس نے یسوع سے پوچھا "جب آدمی بوڑھا ہو گیا تو وہ کیونکر پیدا ہو سکتا ہے؟ کیاوہ دوبارہ اپنی ماں کے پیٹ میں داخل ہو کر پیدا ہو سکتاہے؟" سو یسوع نے جواب میں اُس سے کہا "مَیں تجھ سے سچ کہتاہوں کہ جب تک کوئی آدمی پانی اور رُوح سے پیدا نہ ہو وہ خدا کی بادشاہی میں داخل نہیں ہو سکتا۔ جو جسم سے پیدا ہوا ہے وہ جسم ہے اور جو رُوح سے پیدا ہوا ہے وہ رُوح ہے۔ تعجب نہ کر کہ مَیں نے تجھ سے کہا تمہیں نئے سرے سے پیدا ہونا ضرور ہے" (یوحنا 3 باب 3-7 آیات)۔
"نئے سرے سے پیدا ہونے "کی اصطلاح کا مطلب دراصل "اُوپر سے پیدا ہونا" ہے۔ نیکدیمس کو سچ مچ اس کی ضرورت تھی۔اُس کو اپنے دل کو تبدیل کرنے کی ضرورت تھی – یعنی مکمل طور پررُوحانی تبدیلی کی ضرورت تھی۔ نئی پیدایش، یعنی نئے سرے سے پیدا ہونا ایک ایسا عمل ہے جس کا مکمل دارومدار خُدا کی ذات پر ہے۔ اِس عمل میں جو شخص ایمان لاتا ہے اُسے ابدی زندگی عطا کی جاتی ہے (2 کرنتھیوں 5باب17آیت ؛ ططس 3باب5آیت؛ 1 پطرس1باب 3آیت ؛ 1یوحنا 2باب 29آیت، 3باب 9آیت، 4باب 7آیت؛ 5باب 1-4اور 18آیات)۔ یوحنا 1باب 12اور13آیات اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتی ہیں کہ نئے سرے سے پیدا ہونا دراصل خُداوند یسوع پر ایمان لانے کے وسیلے "خُدا کا فرزند" بننے کے مترادف ہے۔
ابھی بالکل منطقی طور پر ایک سوال سامنے آتا ہے کہ "کسی شخص کو نئے سرے سے پیدا ہونے کی کیا ضرورت ہے؟" افسیوں 2باب 1آیت میں پولس رسول کہتا ہے "اور اُس نے تمہیں بھی زندہ کیا جب اپنے قصوروں اور گناہوں کے سبب سے مُردہ تھے" اُس نے رومیوں کو لکھا کہ "اِس لیے کہ سب نے گناہ کیا اور خدا کے جلال سے محروم ہیں" (رومیوں3باب 23آیت)۔ گنہگار لوگ روحانی طور سے "مردہ" ہیں؛ جب وہ مسیح پر اِیمان لانے کے ذریعے روحانی زندگی حاصل کرتے ہیں توکلام مُقدس اس کو نئے سرے ے پیدا ہونے سے جوڑتا ہے۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ وہی لوگ جو نئے سرے سے پیدا ہوئے ہیں اُن کے گناہ معاف ہو چکے ہیں اور اب وہ خُدا کے ساتھ گہرا رشتہ رکھتے ہیں۔
یہ کس طرح سے ہوتاہے؟ افسیوں2باب 8- 9آیات بیان کرتی ہیں کہ "کیونکہ تم کو اِیمان کے وسیلہ سے فضل ہی سے نجات ملی ہے۔ اور یہ تمہاری طرف سے نہیں بلکہ خدا کی بخشش ہے۔ اور نہ اعمال کے سبب سے ہے تاکہ کوئی فخر نہ کرے۔" جب کوئی شخص نجات پاتا ہے تو وہ نئے سرے سے پیدا ہوتا ہے، اُس کی رُوحانی طور پر تجدید ہوتی ہے اور نئی پیدایش اُسے یہ حق بخشتی ہے کہ وہ خُدا کا فرزند کہلائے۔ یسوع مسیح پرجس نے صلیب پر جان دیکر گناہ کا کفارہ ادا کیا ایمان لانے کا مطلب "نئے سرے سے پیدا ہونا " ہے۔ "اس لئے اگر کوئی مسیح میں ہے تو وہ نیا مخلوق ہے۔ پرانی چیزیں جاتی رہیں دیکھو وہ نئی ہو گئیں" (2 کرنتھیوں 5باب17آیت)۔
اگر آپ نے کبھی بھی خُداوند یسوع مسیح پر اپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر ایمان نہیں رکھا تو کیا اب جب رُوح القدس آپ کے دل سے کلام کرے اور آپ کو تحریک دے تو کیا آپ ایسا کریں گے؟ آپ کے لیے نئے سرے سے پیدا ہونا ضروری ہے۔ کیا آپ توبہ کی دُعا کر کے آج مسیح میں نیا مخلوق بنیں گے؟"جتنوں نے اُسے قبول کیا اُس نے اُنہیں خدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی انہیں جواس کے نام پر ایمان لاتے ہیں" (یوحنا 1باب 12-13آیت )۔
اگر آپ مسیح یسوع کواپناشخصی نجات دہندہ قبول کرنا چاہتے اور نئے سرے سے پیدا ہونا چاہتے ہیں تو یہاں پر دُعاکا ایک نمونہ پیش کیا گیاہے۔ یاد رکھیں کہ یہ دُعا یا کوئی بھی دوسری دُعا آپ کو بچا نہیں سکتی۔ صرف مسیح خُداوند پر اپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر ایمان لانے کے ذریعہ سے ہی آپ اپنے گناہوں کی سزا سے بچ سکتے ہیں۔ یہ دُعا محض ایک ذریعہ ہے اور اِس بات کا اقرار ہے کہ آپ خدا پر اپنے ایمان کا اقرار کرتے ہیں اور اُس کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اِس نے آپ کے لئے نجات کا انتظام کیا۔
"اَے خداباپ! مَیں جانتا /جانتی ہوں کہ مَیں نے تیرے خلاف گناہ کیا ہے اور مَیں سزا کا/کی مستحق ہوں۔ مُجھے تیرے کلام کی روشنی میں یہ بھی معلوم ہے کہ خُداوند یسوع مسیح نے میری سزا کو اپنے اوپر لے لیا۔ تاکہ اُس پر اِیمان لا کر مَیں نجات پاؤں۔ مَیں نجات کے لئے اپنا بھروسہ تجھ پر رکھتا /رکھتی ہوں۔ تیری اِس عجیب بخشش اور فضل کے لیے اور ہمیشہ کی زندگی کے اِس انعام کے لئے تیرا شکرہو۔ آمین۔
جو کچھ آپ نے یہاں پر پڑھا ہے کیا اُس کی روشنی میں آپ نے خُداوند یسوع کی پیروی میں چلنے کا فیصلہ کیا ہے؟اگر ایسا ہے تو براہِ مہربانی نیچے دئیے ہوئے اُس بٹن پر کلک کیجئےجس پر لکھا ہوا ہے کہ "آج مَیں نے مسیح کو قبول کرلیا ہے۔"
English
نئے سرے سے پیدا مسیحی بننے سے کیا مُراد ہے؟