سوال
نجات کی راہ یا منصوبہ کیا ہے؟
جواب
کیا آپ بھوکے ہیں؟ جسمانی طور پربھوکے نہیں، لیکن کیا آپ کو زندگی میں کھانے کی بھوک سے بڑھ کر کسی اور چیز کی بھوک ہے؟کیا آپ کی ذات کی گہرائی میں کچھ ایسا ہے جوکبھی بھی آسودہ یا مطمئن نہیں ہوتا؟ اگر ایسا ہے تو صرف یسوع اطمینان اور آسودگی کاراستہ ہے! یسوع نے کہاہے کہ"زندگی کی روٹی مَیں ہوں۔ جو میرے پاس آئے وہ ہرگز بھوکانہ ہوگا اور جو مجھ پر ایمان لائے وہ کبھی پیاسا نہیں ہوگا" (یوحنا 6باب 35آیت)۔
کیا آپ الجھن کا شکار ہیں؟ کیا آپکو محسوس ہوتا ہے کہ آپکو جینے کی راہ یا مقصد نہیں مل رہا؟ کیا آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کسی نے بتی بجھا دی (لائٹ بند کردی) ہے اور آپ اُس کا سوئچ نہیں تلاش کر پا رہے؟اگر ایسا ہے تو صرف یسوع ہی راستہ ہے! خُداوند یسوع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ " دُنیا کا نور مَیں ہوں ۔جو میری پیروی کرے گا وہ اندھیرے میں نہ چلے گا بلکہ زندگی کا نور پائے گا'' (یوحنا 8باب 12آیت)۔
کیاکبھی آپ نے ایسا محسوس کیا ہے کہ آپ زندگی سے باہر ایک قید کی حالت میں ہیں ، آپ نے اُس میں جانے کے لیے بہت سارے دروازوں میں سے داخل ہونے کی کوشش کی ہے لیکن ہر ایک دروازے کے پیچھے آپکو خالی پن اور بے معنی پن ہی ملا ہے؟کیا آپ زندگی کی بھرپوری میں داخل ہونے کے دروازے کو ڈھونڈ رہے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو صرف یسوع ہی راستہ ہے! خُداوند یسوع یہ اعلان کرتا ہے کہ "دروازہ مَیں ہوں۔ اگر کوئی مجھ سے داخل ہوتو نجات پائے گااور اندر باہر آیا جایاکرے گا۔اور چاراپائے گا" (یوحنا 9باب 10آیت )۔
کیا دوسرے لوگ ہمیشہ آپ کو مایوس کرتے ہیں؟ کیا آپ کے دوسروں کے ساتھ تعلقات ہمیشہ ہی کھوکھلے اور سطحی ہوتے ہیں؟کیاآپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہر کوئی آپکی ذات کا فائدہ اُٹھانے کی کوشش کر رہا ہے؟ اگر ایسا ہے توصرف یسوع ہی راستہ ہے! خُداوندیسوع نے کہا ہے کہ"اچھا چرواہا مَیں ہوں۔ اچھا چرواہا بھیڑوں کے لئے اپنی جان دیتا ہے۔"؛ "اچھا چرواہا مَیں ہی ہوں۔۔۔مَیں اپنی بھیڑوں کو جانتا ہوں اور میری بھیڑیں مجھے جانتی ہیں" (یوحنا 10باب 11،14- 15آیات)۔
کیا آپ کبھی یہ سوچ کر حیران ہوئے ہیں کہ اِس زندگی کے بعد کیا ہوگا؟کیا آپ ایسی چیزوں کے لیے جینے سے اُکتا چکے ہیں جن کا انجام بالآخر گلنا سڑنا ہی ہے؟ کیا کبھی آپ کے دل میں یہ شک گزرتا ہے کہ زندگی کے کوئی حقیقی معنی بھی ہیں یا نہیں؟ کیا آپ مرنے کے بعد بھی جینا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو صرف یسوع ہی راستہ ہے! خُداوند یسوع نے یہ اعلان کیا ہے کہ " قیامت اور زندگی تو مَیں ہوں۔ جو مجھ پرایمان لاتاہے گووہ مر جائے تو بھی زندہ رہے گا۔اور جو کوئی زندہ ہے اور مجھ پر ایمان لاتا ہے وہ ابد تک کبھی نہ مرے گا" (یوحنا 11باب 25- 26آیات) ۔
راہ کیا ہے؟ حق کیا ہے؟ زندگی کیا ہے؟خُداوند یسوع نے اِن سوالوں کا جواب یوں دیا ہے ، "راہ اور حق اور زندگی مَیں ہوں، کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا"(یوحنا 14باب 6آیت)۔
وہ بھوک جو آپ محسوس کرتے ہیں وہ رُوحانی بھوک ہے اور صرف خُداوند یسوع ہی اُس بھوک کو مٹا کر آپکو سیر کر سکتا ہے صرف خُداوند یسوع ہی ہے جو آپ کی زندگی سے تاریکی کو دور کر سکتا ہے۔ خُداوند یسوع آسودہ زندگی کا دروازہ ہے۔ خُداوند یسوع ہی وہ دوست اور چرواہا ہے جس کی آپ کو تلاش تھی۔ خُداوند یسوع ہی موجودہ جہان اور آئندہ جہان میں آپ کے لئے زندگی ہے۔ خُداوند یسوع ہی نجات کا راستہ ہے!
آپ کی زندگی میں ایک خاص بھوک کے احساس کی وجہ، آپ کی زندگی میں تاریکی میں کھوئے ہونے کی وجہ اور آپکو زندگی کے معنی نہ ملنے کی وجہ دراصل یہ ہے کہ آپ خدا سے جُدائی کی حالت میں ہیں۔ بائبل مُقدس ہمیں بتاتی ہے کہ ہم سب نے گناہ کیا ہے اور اِس لیے ہم خُدا سے جُدائی کی حالت میں ہیں (واعظ 7باب20آیت ؛ رومیوں 3باب 23آیت)۔ آپ کے دل کی ویرانی کی وجہ یہ ہے کہ آپ کی زندگی میں خُدا کی کمی ہے۔ ہم خُدا کی شبیہ پر بنائے گئے ہیں اور ہماری تخلیق اِس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ہم اُس کے ساتھ مثبت اور درست تعلق میں رہیں۔ اپنے گناہوں کی وجہ سے ہم اُس رشتے کو قائم نہ رکھتے ہوئے خُدا سے جُدا ہو گئے ہیں۔ اور اِس کی بد ترین صورت یہ ہو سکتی ہے کہ ہمارے گناہ ہمیں اپنے خُدا سے ساری ابدیت تک جدا کر دیں گے، یعنی اِس زندگی میں اور آئندہ زندگی میں خُدا سے دوری قائم رہے گی (رومیوں 6باب23آیت؛ یوحنا 3باب36آیت)۔
ابھی یہ مسئلہ حل کس طرح ہو سکتا ہے؟ خُداوند یسوع ہی راہ ہے! اُس نےہمارے گناہ اپنے اُو پر لے لئے(2کرنتھیوں 5باب 21آیت) ۔ خُداوند یسوع اُس سزا کو اپنے اوپر لیتے ہوئے جس کے ہم مستحق تھےہماری جگہ پر مرا (رومیوں 5باب 8آیت )۔ تین دن کے بعدوہ گناہ اور موت پر اپنی فتح کا اعلان کرتے ہوئے مُردوں میں سے جی اُٹھا (رومیوں 6باب 4-5آیات)۔ اُس نے ایسا کیوں کیا؟ خُداوند یسوع نے خود ہی اِس سوال کا جواب دیا ہے: "اِس سے زیادہ محبت کوئی شخص نہیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لئے دے دے"(یوحنا 15باب 13آیت) ۔ خُداوند یسوع ہماری خاطر مرا تاکہ ہم جی سکیں۔ اگر ہم خُداوند یسوع پر یہ بھروسہ کرتے ہوئے ایمان لائیں کہ اُس کی صلیبی موت ہمارے گناہوں کا کامل کفارہ ہے اور اُس کے وسیلے سے ہمارے سارے گناہ دُھل گئے ہیں اور ہمیں معافی مل گئی ہے ، تو اُس صورت میں ہماری رُوحانی بھوک مٹے گی اور ہمیں رُوحانی آسودگی حاصل ہوگی۔ روشنیاں بکھرنا شروع ہو جائیں گی۔ ہماری کثرت کی زندگی تک رسائی ہوگی ۔ ہم اپنے حقیقی اور بہترین دوست اور اچھے چرواہے سے واقفیت حاصل کریں گے۔ ہمیں یہ معلوم ہو جائے گا کہ ہم موت کے بعد بھی زندگی پائیں گے – ایک جلالی زندگی آسمان پر خُداوند یسوع کے ساتھ۔
"کیونکہ خُدا نے دنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دیاتاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے" (یوحنا 3باب 16آیت) ۔
جو کچھ آپ نے یہاں پر پڑھا ہے کیا اُس کی روشنی میں آپ نے خُداوند یسوع کی پیروی میں چلنے کا فیصلہ کیا ہے؟اگر ایسا ہے تو براہِ مہربانی نیچے دئیے ہوئے اُس بٹن پر کلک کیجئےجس پر لکھا ہوا ہے کہ "آج مَیں نے مسیح کو قبول کرلیا ہے۔"
English
نجات کی راہ یا منصوبہ کیا ہے؟