سوال
بائبل مُردوں سے دعا / بات کرنے کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
جواب
بائبل میں مُردوں سے دعا کرنا سختی سے منع کیا گیا ہے۔استثنا 18باب 11آیت ہمیں بتاتی ہے کہ کوئی بھی انسان جو مُردوں سے رجوع کرتا ہے وہ " خداوند کے نزدیک مکروہ ہے"۔ ساؤل کی طرف سے وفات پا جانے والے سموئیل کی رُوح سے بات کرنے کے لیے ایک جِنّ کی آشنا سے رجوع کرنے کی کہانی کا نتیجہ اُس کی اپنی موت کی صورت میں نکلتا ہے " سو ساؤُل اپنے گناہ کے سبب سے جو اُس نے خُداوند کے حضور کِیا تھا مَرا اِس لئے کہ اُس نے خُداوند کی بات نہ مانی اور اِس لئے بھی کہ اُس نے اُس سے مشورہ کِیا جس کا یار جِنّ تھا تاکہ اُس کے ذریعہ سے دریافت کرے " ( 1سموئیل 28باب 1-25؛ 1تواریخ 10باب 13-14آیات)۔خدا نےواضح اعلان کیا ہے کہ اس طرح کے کام نہ کئے جائیں ۔
خدا کی صفات پر غور کریں۔ خدا ایک ہی وقت میں ہر جگہ حاضر و ناظر اور دنیا کی ہر دُعا سُننے کے قابل ہے ( 139زبور 7-12 آیات)۔ دوسری طرف ایک انسان اس صفت کا مالک نہیں ہے ۔ نیز یہ صرف خدا ہی ہے جو دُعا کاجواب دینے کی قدرت رکھتا ہے ۔ خدا قادرِ مطلق یعنی تمام قوت کا مالک ہے( مکاشفہ 19باب 6آیت)۔ یقیناًیہ ایک ایسی خوبی ہے جو بنی نو ع انسان- مردہ یا زندہ- کے پاس نہیں ہے ۔ بالآخر خدا علیم ِ کُل یعنی ہر بات کوجانتا ہے ( 147زبور 4-5آیات) ۔ ہمارے دُعا کرنے سے پہلے ہی خدا ہماری حقیقی ضروریات کو جانتا ہےاور اُن کے بارے میں ہم سے بہتر طور پر آگاہ ہے ۔ نہ صرف وہ ہماری ضروریات کو جانتا ہے بلکہ وہ ہماری دعاؤں کا اپنی کامل مرضی کے مطابق جواب بھی دیتا ہے۔
لہذا کسی مُردہ شخص کے عام انسانوں کی دُعا کو قبول کےلیے اُس مُردہ انسان کو دُعا کو سُننے ، اُس کا جواب دینے کی طاقت کا مالک ہونا اور دُعا کا اس انداز میں جواب دینے کے طریقے سے واقف ہونا ہو گا جو مطلوبہ شخص کے لیے سب سےبہتر ہو ۔ صرف خدا ہی اپنے کامل جوہر اور اُس خوبی کی بناء پر ہر دُعا کو سنتا اور اُس کا جواب دیتا ہے جسے بعض ماہرین ِ الہیات "دا خلیت/نفوذِ کُلی" کا نام دیتے ہیں ۔ داخلیت/نفوذِ کُلی خدا کی وہ خوبی ہے جو بنی نوع انسان کے معاملات میں اُسکے براہ راست شامل ہونے کی وجہ بنتی ہے ( 1تیمتھیس 6باب 14-15آیات)؛ اور اِس میں دعا کا جواب دینا بھی شامل ہے ۔
حتی ٰ کہ کسی شخص کے مرنے کے بعد بھی خدا اُس انسان اور اس کی ابدی منزل پر اثر انداز ہوتا ہے ۔ عبرانیوں 9باب 27آیت کچھ یوں بیان کرتی ہے " جس طرح آدمیوں کے لئے ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرّر ہے"۔ اگر کوئی شخص مسیح میں مرتا ہے تو آسمان پر خدا وند کے حضور جاتا ہے ( 2کرنتھیوں 5باب 1-9آیات،خصوصاً 8آیت)؛ اور اگر کوئی شخص اپنے گناہوں میں مرتا ہے تو جہنم میں جاتا ہے اور ہر انسان جو جہنم میں ہے وہ آخر کار آگ کی جھیل میں ڈالا جائے گا ( مکاشفہ 20باب 14-15 آیت)۔
خدا نے اپنے بیٹے یسوع مسیح کو انسان اور خدا کے بیچ درمیانی ہونے کےلیے مقرر کیا ہے ( 1تیمتھیس 2باب 5آیت)۔ یسوع مسیح کے ہمارے درمیانی ہونے کی حیثیت سے ہم یسوع کے وسیلہ سے خدا تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔ ہم کسی مُردہ گنہگار شخص کے وسیلہ سے خدا باپ تک کیوں جانا چاہیں گے خاص طور پراُس وقت جب ایسا کرنا خدا کے غضب کا باعث بنتا ہو؟
English
بائبل مُردوں سے دعا / بات کرنے کے بارے میں کیا کہتی ہے؟