settings icon
share icon
سوال

پرانے عہد نامے میں دی گئی رسمی شریعت اور اخلاقی و عدالتی شریعت میں کیا فرق ہے؟

جواب


خُدا کی طرف سے موسیٰ کو دی گئی شریعت اِس بات کو یقینی بنانے کے لیے رہنما اصولوں کا ایک جامع مجموعہ ہے کہ اسرائیلیوں کا طرزِ عمل خُدا کے چُنے ہوئے لوگوں کے طور پر اُن کی درست عکاسی کرے۔ یہ اخلاقی طرزِ عمل، دیگر لوگوں کے لیے اسرائیلیوں کے مقام کی ایک خُدا پرستانہ مثال، خُدا کی پاکیزگی اور انسا ن کی گناہ آلود حالت کو تسلیم کرنے کے ایک منظم طریقہ کار پر مشتمل ہے۔ شریعت کے اِن اصولوں کے مقصد کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے یہودی اور مسیحی اِن کی زُمرہ بندی کرتے ہیں۔ اِس کی وجہ سے اخلاقی شریعت، رسمی شریعت اور عدالتی شریعت کے درمیان فرق پایا جاتا ہے۔

اخلاقی شریعت

اخلاقی قوانین یا مشپاتیم کا تعلق انصاف اور عدالتی فیصلوں کے ساتھ ہے اور اکثر اِن کا ترجمہ "آرڈیننس" کے طور پر کیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مشپا تیم کی بنیاد خُدا کی ذات کے تقدس پر رکھی گئی ہے۔ اِس طرح یہ آرڈیننس پاک، راست اور غیر متغیر ہیں۔ اُن کا مقصد خُدا کے احکام کی تابعداری کرنے والوں کی فلاح و بہبود کو فروغ دینا ہے۔ اِن اصولوں یا قوانین کی قدر اور اہمیت کو عقل و شعور اور عقلِ سلیم کے ساتھ سمجھا جاتا ہے۔ اخلاقی شریعت انصاف، احترام اور جنسی طرزِ عمل کے ضوابط کا احاطہ کرتی ہے اور اِس میں دس احکام بھی شامل ہیں۔ اِس کے اندر آرڈیننس یا احکام کی تعمیل میں ناکامی پر سزائیں بھی شامل ہیں۔ اخلاقی شریعت لوگوں کی مسیح کی طرف رہنمائی نہیں کرتی، یہ صرف بنی نوع انسان کی گرتی ہوئی حالت پر روشنی ڈالتی ہے۔

جدید دور کی پروٹسٹنٹ کلیسیا کے اندر مشپاتیم کے اطلاق کے حوالے سے تقسیم پائی جاتی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ چونکہ خُداوند یسوع نے کہا تھا کہ جب تک آسمان اور زمین ٹل نہ جائیں ایک نقطہ یا ایک شوشہ تَورَیت سے ہرگِز نہ ٹلے گا جب تک سب کچھ پُورا نہ ہو جائے (5باب 18 آیت)، جس کا مطلب ہے کہ تمام ایماندار اِس کے پابند ہونگے۔ تاہم دیگر بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ یسوع مسیح نے اِس تقاضے کو پورا کر دیا ہے (متی 5باب17 آیت)، اور اب ہم مسیح کی شریعت کے ماتحت ہیں (گلتیوں 6باب2 آیت)، جویہ ہے کہ "خُدا سے محبت کرو اور دوسروں سے اپنی مانند محبت کرو" (متی 22باب36-40 آیات)۔ اگرچہ پرانے عہد نامے کے بہت سے اخلاقی قوانین اِس بات کی بہترین مثالیں دیتے ہیں کہ خُدا سے اور دوسروں سے محبت کیسے کی جائے، اور شریعت سے آزادی گناہ کرنے کا لائسنس نہیں ہے (رومیوں 6باب15 آیت)، لیکن ہم خاص طور پر مشپاتیم کے پابند نہیں ہیں۔

رسمی شریعت

رسمی شریعت کو عبرانی زبان میں حُقیم /hukkim یا پھر چوکہ/Chuqqah کہا جاتا ہے جس کا لفظی مطلب "قوم کا رواج " ہے۔ اِن الفاظ کا ترجمہ اکثر مروجہ "آئین یا قوانین" کے طور پر بھی کیا جاتا ہے۔ اِ ن میں خُدا کے ساتھ راست تعلق استوار کرنے کے بارے میں ہدایات شامل ہیں (جیسے کہ "ناپاکی" کے بارے میں قربانیاں اور رسمیں)، اسرائیل کے اندر خُدا کے کاموں کی یادگار (جیسے کہ عیدیں اور تہوار)، مخصوص ضوابط جن کا مقص اسرائیلیوں کو اُن کے غیر ایماندار پڑوسیوں سے علیحدہ کرنا تھا (جیسے کہ کھانے پینے اور کپڑوں وغیرہ کے متعلق قوانین)، اور آنے والے مسیحا کی طرف اشارہ کرنے والی علامات (جیسے کہ سبت، ختنہ، فسح اور پہلوٹھوں کا کفارہ)۔ کچھ یہودیوں کا خیال ہے کہ رسمی شریعت طے شُدہ نہیں ہیں۔ اُن کا خیال ہے کہ جیسے جیسے معاشرے ترقی کرتے ہیں اُسی طرح خُدا کی اپنے لوگوں سے توقعات بھی تبدیل ہوتی ہیں جو یہ تقاضا کرتی ہیں کہ اُنہیں اُس معاشرے اور حالات میں اُس کے ساتھ کس طرح تعلق رکھنا ہے۔بائبل میں اِس نظریے کی طرف کوئی اشارہ نہیں ملتا۔

مسیحی رسمی شریعت کے پابند نہیں ہیں۔ چونکہ کلیسیا اسرائیل قوم نہیں ہے اِس لیے یادگاری کے تہوار مثلاً ہفتوں کی عید اور فسح کا اطلاق کلیسیا پر نہیں ہوتا۔ گلتیوں 3باب23-25 آیات اِس بات کی وضاحت کرتی ہیں کہ چونکہ خُداوند یسوع اب آ چکا ہے، اِس لیے مسیحیوں کو قربانی یا ختنہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پروٹسٹنٹ کلیسیاؤں میں سبت کے اطلاق پر اب بھی بحث ہوتی ہے۔ بعض مسیحیوں کا کہنا ہے کہ سبت کو پاک ماننے کے حکم کا دِس احکام کے اندر موجود ہونا اِسے اخلاقی شریعت جتنا ہی اہم بناتا ہے۔ دوسرے لوگ کلسیوں 2باب16-17 آیات اور رومیوں 14باب5 آیت کا حوالہ دیتے ہوئے یہ وضاحت کرتے ہیں کہ خُداوند یسوع نے سبت کی تکمیل کر دی ہے اور وہ خود ہمارے سبت کا آرام بن گیا ہے۔ جیسا کہ رومیوں 14 باب5 آیت کے اندر بیان کیا گیا ہے کہ "کوئی تو ایک دِن کو دُوسرے سے افضل جانتا ہے اور کوئی سب دِنوں کو برابر جانتا ہے ۔ ہر ایک اپنے دِل میں پُورا اِعتقاد رکھّے "اگر کسی شخص کو سبت کے دِن کو پاک ماننے سے رُوحانی طور پر کوئی مدد ملتی ہے تو وہ سبت کے دِن کو ماننے کے لیے آزاد ہے۔

عدالتی /سِول شریعت

ویسٹ منسٹر اقرار الایمان اِس زمرے میں عدالتی یا شہری/سِول شریعت یا قوانین کا اضافہ کرتا ہے۔ یہ قوانین خاص طور پر اسرائیلیوں کی ثقافت اُن کے رہائشی علاقہ جات کے لیے دئیے گئے تھے، اور یہ دس احکام کے علاوہ تمام اخلاقی شریعت کا احاطہ کرتے ہیں۔ یہ قتل سے لیکر بیل کی ٹکر سے مرنے والے شخص کی تلافی کے لیے ہرجانے، اور کسی کے کھودے ہوئے گڑھے میں کسی شخص کے گدھے کے گرنے اور پھر اُس کے ہرجانے تک کے معاملات کا احاطہ کرتے ہیں(خروج 21باب12-36 آیات)۔ اب چونکہ یہودی اپنے خُدا کی طرف سے مقرر کردہ اخلاقیات اور اپنی ثقافتی ذمہ داریوں میں کوئی فرق نہیں سمجھتے تھے، اِس شریعت کے اِس زمرے کو مسیحی یہودی علماء سے کہیں زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

یہودیوں کو دی جانےوالی شریعت کو مختلف زُمروں میں تقسیم کرنا انسانی کام ہے جو خُدا کی ذات کو بہتر طور پر سمجھنے اور اِس بات کی وضاحت کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے کہ کلیسیائی دور کے مسیحیوں کو اب بھی کن قوانین پر عمل کرنا ضروری ہے۔ بہت سارے لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ اب رسمی شریعت کا اطلاق نہیں ہوتا لیکن ہم دس احکامات کے پابند ہیں۔ ساری شریعت ہر ایک صحیفہ تعلیم کے لیے مفید ہے (2 تیمتھیس 3باب16 آیت)، اور بائبل میں کوئی بھی چیز اِس بات کی نشاندہی نہیں کرتی کہ خُدا اپنی دی ہوئی شریعت کو مختلف زُمروں میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ مسیحی شریعت کے ماتحت نہیں ہیں (رومیوں 10باب4 آیت)۔ خُداوند یسوع نے شریعت کی تکمیل کر دی ہے اور یوں اُس نے یہودیوں اور غیر اقوام کے درمیان پائے جانے والے فرق کو ختم کر دیا ہے تاکہ وہ اپنی ذات میں دونوں کو ایک نئی مخلوق بنا دے اور یوں امن قائم کرے اور اِن دونوں ہی کی ایک بدن کے طور پر صلیب کے ذریعے سے خُدا کے ساتھ صلح کروا دے (افسیوں 2باب15-16)۔



English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

پرانے عہد نامے میں دی گئی رسمی شریعت اور اخلاقی و عدالتی شریعت میں کیا فرق ہے؟"
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries