settings icon
share icon
سوال

مکاشفہ کی کتاب کے چوبیس (24) بزرگ کون ہیں؟

جواب


مکاشفہ 4باب 4آیت بیان کرتی ہے کہ " اور اُس تخت کے گرد چوبیس تخت ہیں اور اُن تختوں پر چوبیس بزرگ سفید پوشاک پہنے ہوئے بیٹھے ہیں اور اُن کے سروں پر سونے کے تاج ہیں۔ "مکاشفہ کی کتاب کسی ایک جگہ پر بھی اِس بات کی کی وضاحت پیش نہیں کرتی کہ یہ چوبیس بزرگ کون ہیں ۔ بہرحال، غالب امکان یہ ہے کہ وہ کلیسیا کے نمائندگان ہیں۔ کچھ لوگ تجویز کرتے ہیں کہ وہ فرشتگان ہیں لیکن اُن کے فرشتگان ہونے کا قطعی کوئی امکان نہیں ہے۔ یہ حقیقت کہ وہ تختوں پر بیٹھے ہیں اِس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ وہ یسوع مسیح کے ساتھ بادشاہی کر رہے ہیں۔ کلامِ مُقدس میں کہیں پر بھی ہم فرشتوں کو تختوں پر بیٹھے ہوئے اور بادشاہی کرتے ہوئے نہیں دیکھتے ۔ کلیسیا کے بارے میں بہرحال بار بار کہا گیا ہے کہ وہ خُداوند یسوع مسیح کے ساتھ حکمرانی کرے گی (مکاشفہ 2باب 26-27آیات؛ 5باب 10 آیت؛ 20 باب 4آیت؛ متی 19 باب 28آیت؛ لوقا 22 باب 30آیت)۔

مزید برآں یہاں پر "بزرگ" کے لیے جو یونانی لفظ استعمال ہو اہے وہ بھی کبھی کسی فرشتے کی طرف اشارہ کرنے کے لیے استعمال نہیں ہوا بلکہ ہمیشہ ہی کسی نہ کسی ایسے انسان کے لیے استعمال ہوا ہے جو عمر میں بھی بزرگ ہو اور کلیسیا کی گلّہ بانی کرنے کے قابل ہو۔ پس اِس لفظ "بزرگ" کا کسی فرشتے کے لیے استعمال کرنا مناسب نہیں ہوگا کیونکہ فرشتوں کی عمریں گھٹتی بڑھتی نہیں ہیں۔ اُن بزرگوں کے لباس سے بھی یہی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انسان ہی ہیں۔ اگرچہ فرشتگان اکثر سفید لباس میں ظاہر ہوتے ہیں لیکن سفید پوشاکیں اکثر اُن ایمانداروں نے پہنی ہوئی ہوتی ہیں جن کو یسوع مسیح کے وسیلے نجات حاصل کرنے کی بدولت اُس کی اپنی راستبازی عطا کی گئی ہے (مکاشفہ 3 باب 5، 18آیات؛ 19 باب 8آیت)۔

اُن کے سروں پر سونے کے تاج بھی اِس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ وہ فرشتے نہیں بلکہ انسان ہی ہیں۔ تاجوں کا وعدہ کہیں پر بھی فرشتوں کے ساتھ نہیں کیا گیا اور نہ ہی کلامِ مُقدس کے اندر ہم فرشتوں کو تاج پہنے ہوئے دیکھتے ہیں۔ یہاں پر جس لفظ کا ترجمہ "تاج" کیا گیا ہے وہ دراصل فتح حاصل کرنے والے کا تاج ہے جسے وہ لوگ پہنتے ہیں جنہوں نے محنت کے بعد کامیابی حاص کرکے اُس تاج کو جیتا ہو جیسے کہ ایمانداروں کے ساتھ مسیح میں یہ وعدہ کیا گیا ہے (مکاشفہ 2باب 10آیت؛ 2 تیمتھیس 4باب8آیت؛ یعقوب 1 باب 12آیت)۔

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہاں پر بیان کئے جانے والے چوبیس بزرگ بنی اسرائیل کی نمائندگی کرتے ہیں، لیکن یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ اِس رویا کے وقت تک پوری بنی اسرائیل قوم نے ابھی نجات نہیں حاصل کی تھی۔ یہاں پر بیان کردہ بزرگ عظیم مصیبت کے دوران پائے جانے والے ایمانداروں کی بھی نمائندگی نہیں کرتے اور اِس کی وجہ وہی ہے جو بنی اسرائیل کے تعلق سے بھی بیان کی گئی ہے۔ جس وقت یوحنا یہ رویا دیکھ رہا تھا اُس وقت تک تمام لوگ مسیح پر ایمان نہیں لائے تھے۔ زیادہ امکان یہی ہے کہ یہ بزرگ در اصل زمین پر سے اُٹھا لی جانے والی کلیسیا کے اندر سے ہیں جو نجات کا گیت بھی گاتے ہیں (مکاشفہ 5 باب 8-10 آیات)۔ اُنہوں نے اپنے سروں پر فتح کے تاج پہنے ہوئے ہیں اور اُس مقام پر پہنچ گئے ہیں جو اُن کے نجات دہندہ نے اُن کے لیے تیار کی ہے(یوحنا 14باب 1-4آیات)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

مکاشفہ کی کتاب کے چوبیس (24) بزرگ کون ہیں؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries