settings icon
share icon
سوال

بائبل تکبر کے بارے میں کیا کہتی ہے ؟

جواب


تکبر، مُتکبر، مغرور اور گھمنڈی جیسے الفاظ کا بائبل میں 200 سے زیادہ دفعہ ذکر کیا گیا ہے۔ اور عملی طور پر جتنی دفعہ بھی ایسے رویے کا ذکر ملا ہے اُسے خُدا کے نزدیک ناپسندیدہ ہی قرار دیا گیا ہے۔ بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ وہ لوگ جو تکبر کرتے اور گھمنڈی دِل کے مالک ہیں وہ خُدا کے نزدیک قابلِ نفرت ہیں: "ہر ایک سے جس کے دِل میں غرُور ہے خُداوند کو نفرت ہے۔یقیناً وہ بے سزا نہ چُھوٹے گا۔ " (امثال 16باب5 آیت) اور وہ سات چیزیں جن کے بارے میں بائبل بیان کرتی ہے کہ خُدا وند کو نفرت ہے اُن میں "اونچی آنکھیں "سرِ فہرست ہیں (امثال 6باب16-19 آیات)۔ خُداوند یسوع نے خود یہ کہا تھا کہ "جو کُچھ آدمی میں سے نکلتا ہے وُہی اُس کو ناپاک کرتا ہے۔" اور پھر وہ ایسے لوگوں کی تیرہ خصوصیات کو بیان کرتا ہے جو خُدا سے دور ہیں جس میں خون ریزی اور جنسی شہوت پرستی کی فہرست میں ہی شیخی یعنی تکبر کو بھی رکھا گیا ہے۔(مرقس 7باب20-23 آیات)۔

نئے عہد نامے کے اندر تکبر کے لیے دو یونانی الفاظ یا اصطلاحات استعمال کی گئی ہیں جن کا بنیادی طور پر ایک ہی مطلب ہے۔ Huperogkos بمعنی "سوج جانا" یا "بے قابو/مُسرف ہونا" تکبر لفظ کے معنی دینے کے لیے استعمال ہوا ہے (1 پطرس 2باب18 آیت؛ یہوداہ 1باب16 آیت)۔ ]اُردوبائبل میں اِس لفظ کا ترجمہ گھمنڈی اور بڑے بول بولنے والا" کیا گیا ہے۔"[دوسرا لفظ phusiosis ہے جس کے معنی "پھول جانا" یا "تکبر، غرور" ہیں(2 کرنتھیوں 12باب20 آیت)]اُردو بائبل میں اِس کا ترجمہ "شیخی" کیا گیا ہے۔ [ایمانداروں پر لازم ہے کہ وہ اِس بات کو پہچانیں کہ تکبر کرنا یا مغروری کا رویہ رکھنا دینداری کےخلاف ہے (2 پطرس 1باب5-7 آیات)۔ تکبر کسی کی طرف سے اپنی ذات کی اہمیت کے احساس کا دوسروں کے سامنے مظاہرہ کرنے سے بڑھکر کچھ بھی نہیں ہے (2 تیمتھیس 3باب 2 آیت)۔ تکبر کرنا اِس بات کے مترادف ہے کہ "یہ سب کچھ میرے بارے میں ہے" یعنی ایک ایسی ذہنیت جو کہتی ہے کہ "دُنیا میرے گرد گھومتی ہے" (امثال 21باب24 آیت)۔

تکبر کرنے کی بجائے بائبل ہمیں اِس کے بالکل برعکس تعلیم دیتی ہے۔ کرنتھس کی کلیسیا کو لکھتے ہوئے پولس نے محبت کی وضاحت کی ۔ خُدا کی محبت کے بہت سارے پہلوؤں میں سے دیکھا جائے تو تکبر/شیخی اُس کے بالکل برعکس ہے"مُحبّت صابِر ہے اور مہربان ۔ مُحبّت حسد نہیں کرتی ۔ مُحبّت شیخی نہیں مارتی اور پُھولتی نہیں " (1 کرنتھیوں 13باب4 آیت بالموازنہ رومیوں 12باب3 آیت)۔ تکبر میں مبتلا ہونے اور"مَیں تم سے بہتر ہوں" کا رویہ رکھنے میں ڈرانےا ور دھمکانے کی بازگشت کو سُنا جا سکتا ہے اور یہ رویہ ہمارے تعلقات کو تباہ کر دیتا ہے۔ تاہم خُداوند یسوع نے دوسروں کو اپنے سے بہتر جاننے کی تعلیم دی : "مگر تم میں اَیسا نہیں ہے بلکہ جو تم میں بڑا ہونا چاہے وہ تمہارا خادِم بنے۔اور جو تم میں اوّل ہونا چاہے وہ سب کا غُلام بنے۔کیونکہ اِبنِ آدم بھی اِس لئے نہیں آیا کہ خِدمت لے بلکہ اِس لئے کہ خِدمت کرے اور اپنی جان بہتیروں کے بدلے فِدیہ میں دے " (مرقس 10باب43-45 آیات)۔

فلپیوں کے نام پولس رسول کے خط کے اندر بھی اُس کی طرف سے اِسی طرح کے جذبات کی بازگشت کو سُنا جا سکتا ہے"تفرقے اور بے جا فخر کے باعِث کچھ نہ کرو بلکہ فروتنی سے ایک دُوسرے کو اپنے سے بہتر سمجھے" (فلپیوں 2باب3 آیت)۔ یہ بات آج ہماری دُنیا کی مسابقتی نوعیت "کتا کُتے کو کاٹتا ہے" سے بالکل متضاد ہے۔ دوسروں کے ساتھ مسیحیوں کے رویے میں اُنہیں مسیح کی تقلید کرنی چاہیے جس نے ہمیں ایک دوسرے کے پاؤں دھونا سکھایا (یوحنا 13باب14 آیت)۔ جہاں پر دُنیا ہمیں چوٹی پر پہنچنے کی کوشش کرنے پر مجبور کرتی اور کہتی ہے کہ "جس کے پاس زیادہ کھلونے ہیں وہ جیتے گا" خُداوند یسوع ہمیں دُنیا سے مختلف ہونے کا حکم دیتا ہے: "کیونکہ جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گا " (لوقا 14باب11 آیت؛ بالموازنہ یعقوب 4باب6 آیت)۔

خُدا اور اپنے ساتھی لوگوں کے ساتھ ہمارے رویے کے حوالے سے خُدا ہمیں دو وعدے دیتا ہے۔ اوّل یہ کہ متکبر/گھمنڈی لوگوں کو سزا دی جائے گی (امثال 16باب5 آیت؛ یسعیاہ 13باب11 آیت)، اور دوئم ، "مُبارک ہیں وہ جو دِل کے غرِیب ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے " (متی 5باب3 آیت)۔ کیونکہ سچ تو یہ ہے کہ "خُدا مغرُوروں کا مقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو تَوفیق بخشتا ہے " (1 پطرس 5باب5 آیت؛ بالموازنہ امثال 3باب34 آیت)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

بائبل تکبر کے بارے میں کیا کہتی ہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries