سوال
کینسر/سرطان کے بارے میں بائبل کیا کہتی ہے؟
جواب
بائبل خصوصی طور پر کینسر یا سرطان کے مرض کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہتی۔ بہرحال،اِس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ بائبل بیماریوں کے معاملے پر بات نہیں کرتی۔ حزقیاہ بادشاہ ایک "پھوڑے" کی وجہ سے سخت بیمار تھا (2 سلاطین 20باب6-8آیات)، جو کہ عین ممکن ہے کسی اور نام سے جانا جانے والا کینسر ہی ہو۔ پس اگرچہ کینسر یا سرطان کی اصطلاح کا بائبل مُقدس کے اندر استعمال نہیں ہوا ، لیکن ایسی کئی ایک صورتحال دیکھی جا سکتی ہیں جن میں بیان کردہ بیماری ممکنہ طور پر کینسر ہو سکتی ہے۔ یسوع کی زمینی خدمت کے دوران اُس کے پاس ہر طرح کے مریضوں کا لایا جاتا تھا اور اُس نے اپنی شفائیہ خدمت کے ذریعے سے سبھی طرح کی بیماریوں کو ٹھیک کیا (اُن بیماریوں میں کینسر کے مریض بھی ہو سکتے ہیں) اور اُن کی شفا یہودی لوگوں کے لیے یہ نشان بھی ہو سکتا تھا کہ شفا دینے والا مسیحا ہے۔ بہرحال کینسر بھی دیگر سبھی بیماریوں کی طرح اِس زمین پر گناہ کی وجہ سے آنے والی لعنت کاہی نتیجہ ہے۔ پیدایش 3باب17آیت میں ہم پڑھتے ہیں کہ "اِس لیے زمین تیرے سبب سے لعنتی ہوئی"۔ جس لفظ کا ترجمہ زمین کیا گیا ہے اُس سے مُراد وہاں کی تھوڑی سی زمین نہیں بلکہ پوری دُنیا کی زمین ہے۔ یہ زمین گناہ کی وجہ سے لعنت زدہ ہو چکی ہے اور اِس وجہ سے سب آدمی مرتے ہیں – ہم سب خاک ہیں اور خاک میں لوٹ جائیں گے –اور موت آنے کا طریقہ بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں جو کہ اِس زمین پر گناہ کی وجہ سے آنے والی لعنت کا نتیجہ ہیں۔ ایماندار اور غیر ایماند دونوں ہی کو اپنی زندگیوں میں کینسر اور دیگر بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو بہت سارے لوگوں کی اموات کا سبب بنتی ہیں۔ ہمیں اِس بات کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ ایک ایماندار کی زندگی میں "سب چیز یں ملکر بھلائی پیدا کرتی ہیں" (رومیوں 8 باب 28 آیت) – اور "سب چیزوں" میں کینسر بھی شامل ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اگرچہ اِس لعنت زدہ زمین پر ہم بہت ساری بیماریوں بشمول کینسر کا شکار ہوتے ہیں لیکن اِس کے باوجود ہمارے لیے اُمید موجود ہے ۔ 103 زبور کے اندر ایک زبردست حوالہ موجود ہے جو ہمیں پختہ یقین دلاتا ہے کہ اِس دُنیا کی سبھی بُرائیوں کا ایک دن خاتمہ ہو جائے گا۔ 103 زبور 1-4آیات بیان کرتی ہیں کہ "اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ اور جوکچھ مجھ میں ہے اُس کے قُدُّوس نام کو مبارک کہے۔اَے میری جان! خُداوند کو مبارک کہہ اور اُس کی کسی نعمت کو فراموش نہ کر۔وہ تیری ساری بدکاری کو بخشتا ہے۔ وہ تجھے تمام بیماریوں سے شِفا دیتا ہے ۔وہ تیری جان ہلاکت سے بچاتا ہے۔ وہ تیرے سر پر شفقت و رحمت کا تاج رکھتا ہے ۔ "
کیا اِس حوالے کا یہ مطلب ہے کہ خُدا اِسی زندگی میں ہمیں ہر طرح کی بیماری اور کینسر وغیرہ سے مکمل طور پر شفا دے دے گا؟ جی نہیں! اِس حوالے کا یہ مطلب نہیں ہے۔ اِس کی بجائے اِس کا مطلب ہے کہ وہی خُدا جو ہمارے گناہوں کو معاف کرتا ہے ایک دِن ہمیں اُس مقام پر لے جائے گا جو اُس نے ہمارے لیے تیار کیا ہوا ہے (متی 25باب34آیت)۔ اُس کی طرف سے عطا کردہ رہائی ہمیں تباہی سے بچاتی ہے، اور پھر اُس کے بعد مزید کوئی لعنت نہیں ہوگی، کوئی بیماری نہیں ہوگی اور موت بھی نہیں ہوگی، اور ہمیں ہمیشہ کے لیے خُدا کی بھلائی اور فضل کا تاج پہنایا جائے گا۔ مسیح کے وسیلے سے ہمیں گناہ کی لعنت پر حتمی فتح پہلے سے ہی حاصل ہے۔
English
کینسر/سرطان کے بارے میں بائبل کیا کہتی ہے؟