سوال
بائبل عادات کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
جواب
بائبل میں خاص طور پر "عادات" کے بارے میں بات نہیں کی گئی۔ تاہم اِس لفظ کے معنی کے بارے میں بہت کچھ کہا جا سکتا ہے۔ "ایک کام جسے اکثر کیا جاتا ہے، اور اِس لیے وہ اکثر آسانی سے ہو جاتا ہے؛ ایک ایسا عمل جو اتنی دفعہ کیا جائے کہ وہ خودکار سا ہو گیا ہو۔"ہم سبھی کی عادات ہیں چاہے وہ اچھی ہوں یا بُری۔ حتیٰ کہ نوزائیدہ بچے پیدایشی طور پر انگوٹھے چوسنے کی عادت کے ساتھ اِس دُنیا میں آ سکتے ہیں۔ بہرحال مسیحیوں کے لیے اُن کی ساری زندگی اُنکی عقل کے نئے ہو جانے کی وجہ سے تبدیل ہو جاتی ہے (رومیوں 12باب2 آیت)۔ اِس سے مُراد خُدا کی خوشنودی کے لیے نئی(اچھی) عادات کا پرانی (بُری)عادات کے ساتھ تبادلہ کرنا ہے۔ مثال کے طور پر "سب کام شکایت اور تکرار بغیرکِیاکرو " (فلپیوں 2باب14 آیت) کا حوالہ ہمارے اندر ایک نئی عادت کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ ہمیں سوچ کا ایک نیا نمونہ پروان چڑھانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے، یعنی منفی سے مثبت تک کیونکہ "ہم تصوُّرات اور ہر ایک اُونچی چیز کو جو خُدا کی پہچان کے برخِلاف سر اُٹھائے ہُوئے ہے ڈھا دیتے ہیں اور ہر ایک خیال کو قَید کر کے مسیح کا فرمانبردار بنا دیتے ہیں " (2 کرنتھیوں 10باب5 آیت)۔
خُدا کے حکم "چوری نہ کرنا" کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ہر چیز میں ایماندارہونے کی عادت ڈالنی چاہیے۔ اِس کے لیے کچھ لوگوں کو ایک بالکل نئی عادت کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ یہ ہمارے لیے دراصل اپنی پُرانی فطرت کو "چھوڑنا" اور نئی فطرت کو"پہننا" ہے جو ہمیں اُس وقت عطا کی جاتی ہے جب ہم رُوحانی طور پر خُدا کے خاندان میں نئے سرے سےپیدا ہوتے ہیں (کلسیوں 3باب9-10 آیت)۔ یہ کرنا کوئی آسان بات نہیں ہے اور درحقیقت یہ ہماری طرف سے اپنی قوت سے کرنا ناممکن ہے۔ لیکن پولس ہمیں یاد دلاتا ہے کہ "مَیں پَست ہونا بھی جانتا ہُوں اور بڑھنا بھی جانتا ہُوں ۔ ہر ایک بات اور سب حالتوں میں مَیں نے سیر ہونا بُھوکا رہنا اور بڑھنا گھٹنا سیکھا ہے " (فلپیوں 4باب13 آیت)۔
صحت کے مسائل سے جُڑی ہوئی عادات مثلاً منشیات کا استعمال کرنا، شراب نوشی کرنا، جنسی بے راہ روی وغیر کے تعلق سے ہمیں بتایا جاتا ہے کہ "کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارا بدن رُوحُ القدس کا مَقدِس ہے جو تم میں بسا ہُوا ہے اور تُم کو خُدا کی طرف سے مِلا ہے؟ اور تم اپنے نہیں۔کیونکہ قیمت سے خرِیدے گئے ہو ۔ پس اپنے بدن سے خُدا کا جلال ظاہِر کرو۔ " (1 کرنتھیوں 6باب19-20 آیات)۔ "اور شراب میں متوالے نہ بنو کیونکہ اِس سے بدچلنی واقِع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمُور ہوتے جاؤ " (افسیوں 5باب18 آیت)۔
جو لوگ یسوع مسیح سے تعلق رکھتے ہیں اُن کے لیے رُوح القدس کے تابع ہو کر نئی عادات کو اپنانانیا طرزِ زندگی بن جاتا ہے۔ اُن نئی عادات کو خُداوند یسوع نے اُس سے محبت کرنے کے طور پر بیان کیا ہے ۔ خُداوند یسوع نے کہا ہے کہ "اگر کوئی مجھ سے محبّت رکھّے تو وہ میرے کلام پر عمل کرے گا اور میرا باپ اُس سے مُحبّت رکھّے گا اور ہم اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے ساتھ سکُونت کریں گے " (یوحنا 14باب23 آیت)۔ سب سے بڑھکر ہمیں کہا گیا ہے کہ "اور کلام یا کام جو کُچھ کرتے ہو وہ سب خُداوند یِسُو ع کے نام سے کرو اور اُسی کے وسیلہ سے خُدا باپ کا شُکر بجا لاؤ " (کلسیوں 3باب17 آیت)۔
English
بائبل عادات کے بارے میں کیا کہتی ہے؟