سوال
بائبل میں کنوارپن اتنا اہم کیوں ہے ؟
جواب
جب بائبل کنواری /کنوارے کا لفظ استعمال کرتی ہے تو یہ ایک ایسے غیر شادی شدہ شخص کی طرف اشارہ کرتی ہے جس نے اب تک جنسی تعلقات قائم نہیں کئے ہیں (دیکھیں آستر2باب 2آیت اور مکاشفہ 14باب 4آیت)۔ آج کل کی ثقافت میں بہت سے لوگ جنسی پاکیزگی کے اظہار کے لیے لفظ کنواری/ کنوارے کا استعمال کرتے ہیں؛تاہم دیگر متعدد لوگ اخلاقی اقدار میں خامیاں تلاش کرنے کے لیے تکنیکی تعریف کا استعمال کرتے اور اس لفظ کامفہوم " صرف جنسی تعلق نہ رکھنے" تک محدود کرتے ہیں-چنانچہ کوئی جوڑا جنسی ملاپ /مباشرت کو چھوڑ کر کچھ بھی کر سکتا اور اس کے باوجود تکنیکی طور پر خود کو" کنوارہ" کہہ سکتا ہے ۔ یہ بے فائدہ لفظوں کا کھیل ہے۔ پاکدامنی کو محض جسم کے کچھ حصوں کی بجا ئے دل ودماغ اور رُوح کو متاثر کرنا چاہیے ۔
بائبل کا کنوارپن کی تکنیکی یا طبّی تعریف پر اتنا اصرار نہیں جتنا کہ کسی شخص کے دل کی حالت پر ہے۔ ہم جس اخلاقیات کو اختیار کرتے اور جن افعال کا انتخاب کرتے ہیں وہ ہمارے دل کی حالت کا ثبوت دیتے ہیں۔ بائبل کا معیار واضح ہے: شادی سے پہلے پاک دامنی اور شادی کے بعد یک زوجیت۔
جنسی ملاپ کو پوری طرح ازدواجی رشتے کے لیے مخصوص رکھنے کی تین سنجیدہ وجوہات ہیں۔پہلی، ایماندار ہونے کے ناطے ہمیں اُن باتوں کی پیروی کرنی ہے جو خدا ہمیں کرنے کو کہتا ہے۔1 کرنتھیوں 6باب 18-20آیات بیان کرتی ہیں کہ"حرام کاری سے بھاگو۔ جتنے گُناہ آدمی کرتا ہے وہ بدن سے باہر ہیں مگر حرام کار اپنے بدن کا بھی گنہگار ہے۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ تمہارا بدن رُوحُ القدس کا مَقدِس ہے جو تم میں بسا ہُوا ہے اور تم کو خُدا کی طرف سے مِلا ہے؟ اور تم اپنے نہیں۔ کیونکہ قیمت سے خرِیدے گئے ہو۔ پس اپنے بدن سے خُدا کا جلال ظاہِر کرو "۔ اگر ہم مسیح میں ہیں تو اس نے ہمیں اپنی جان کی قربانی سے خرید لیا ہے۔ وہ ہمارا خداوند ہے اور ہمیں اس کے نام کو جلال دینا ہے۔
دوسری وجہ یہ ہے کہ ہمیں اپنی رُوحانی لڑائیاں راستبازی کا بکتر لگا کر لڑنی ہیں (افسیوں 6باب 14آیت )۔ ہم مسیح میں اپنی نئی فطرت اور جسمانی خواہشات کے درمیان کشمکش کی حالت میں ہیں۔ 1 تھسنیکیوں 4باب 3-7آیات فرماتی ہیں کہ "خُدا کی مرضی یہ ہے کہ تم پاک بنو یعنی حرام کاری سے بچے رہو۔ اور ہر ایک تم میں سے پاکیزگی اور عزّت کے ساتھ اپنے ظرف کو حاصل کرنا جانے۔ نہ شہوَت کے جوش سے اُن قَوموں کی مانِند جو خُدا کو نہیں جانتیں۔ اور کوئی شخص اپنے بھائی کے ساتھ اِس اَمر میں زِیادتی اور دَغا نہ کرے کیونکہ خُداوند اِن سب کاموں کا بدلہ لینے والا ہے چُنانچہ ہم نے پہلے بھی تُم کو تنبیہ کر کے جتا دِیا تھا۔ اِس لئے کہ خُدا نے ہم کو ناپاکی کے لئے نہیں بلکہ پاکیزگی کے لئے بُلایا ۔"(رُوح کی بجائے) اپنے بدن کو اپنے اعمال کا مکمل اختیار دینا خدا کے خلاف بغاوت کا عمل ہے۔ شوہر اور بیوی کے درمیان پاک اور محبت بھرا جنسی ملاپ پُر خلوص اور بے لوث ہے۔ کسی کو اپنی جسمانی خواہش پوری کرنے کے لیے استعمال کرنا خود غرضی اور بدسلوکی ہے۔ یہاں تک کہ اگر آپ کا ساتھی رضامند ہے تو بھی آپ گناہ کرنے میں اُس کی مدد کر رہے ہیں اور اُس شخص کے خدا اور دوسروں کے ساتھ تعلقات کو منفی طور پر تبدیل کر رہے ہیں۔
آخری وجہ شادی کے "بھید" پر مشتمل ہے (افسیوں 5باب 31-32آیات)۔ جب خدا نے دو لوگوں کے باہم ایک جسم ہونے کی بات کی تو وہ کسی ایسی چیز کا حوالہ دے رہا تھا جسے ہم صرف ایک حقیقی، عضویاتی انداز میں سمجھنے لگے ہیں۔ جب دو لوگ جنسی ملاپ کرتے ہیں تو دماغ کا ایک حصہ ہائپوتھیلمس ایسے کیمیکل خارج کرتا ہے جو لگاؤ اور اعتماد کے جذبات کا سبب بنتے ہیں۔ شادی سے باہر جنسی تعلقات کا نتیجہ کسی شخص کے کسی ایسے شخص سے لگاؤ اور اُس پر اعتماد قائم ہونے کا باعث بناتا ہے جس کے ساتھ وہ کوئی وقف شدہ رشتہ نہیں رکھتا/رکھتی ۔ یوں ذہن میں اعتماد کی اصل تعریف بگڑ جاتی ہے۔ خدا کے لیے باہمی طور پر مل کر کام کرنے کے تحفظ کے بغیر کسی شخص کے ساتھ اس قسم کا تعلق رکھنا خطرناک ہے۔ دو ا یسے افراد جو جسمانی لحاظ سے کسی حد تک ایک دوسرے کے دیوانے بھی ہیں مگر ایک جوڑے کے طور پر خدا میں بڑھنے کے لئے پرعزم نہیں ہیں وہ خدا سے اور اپنے لیے خُدا کے منصوبوں سے الگ ہو سکتے ہیں۔
اِس کے برعکس، اگر دو افراد شادی میں ایک دوسرے سے وابستگی کا شعوری اور دانستہ انتخاب کرتے ہیں اور پھر اُس قربت کی اجازت دیتے ہیں جو اِن کیمیکلز کو خارج کرتی ہے تو جسم اس تعلق کی تصدیق کر سکتا ہے جو ذہن نے بنایا ہے۔ اعتماد اور لگاؤ کے جسمانی جذبات کو رشتے کی حقیقت سے تقویت ملتی ہے۔ اس طرح سے دو افراد جسمانی طور پر ایک ہو جاتے ہیں اور یہ بات اُس اتحاد کو منعکس کرتی ہے جو خدا نے رُوحانی طور پر قائم کیا ہے۔
شادی کلیسیا اور مسیح کے درمیان تعلق کا نمونہ ہے۔ ایک شادی شدہ جوڑے کو مضبوط اور مربوط شراکت داری میں خدا کی خدمت کرنا ہے۔ جنسی ملاپ کے ساتھ ساتھ افزایش نسل کو خدا کی طرف سے اس شراکت کو مضبوط کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ شادی سے باہر جنسی تعلق ایسے رشتوں کو جنم دیتا ہے جو لوگوں کے دِلوں کو آپس میں جوڑنے کی بجائے جدا کر دیتے ہیں۔
آخر میں، ہمیں خدا کے فضل کے پیش نظر کنوار پن اور اِس کی غیر موجودگی کے بارے میں کچھ باتیں یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ وہ لوگ جو شادی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنے کے بعد مسیح کے پاس آتے ہیں وہ کنوارے نہیں ہیں؛ تاہم نجات کے موقع پر اُنہیں مسیح کی طرف سے مکمل طور پر پاک کیا جاتا ہے ۔ خُدا کسی بھی انسان کو نجات دے سکتا ہے اور وہ اُن لوگوں کو بھی بحال کر سکتا ہے جو اپنی جسمانی خواہشات میں مبتلا ہیں ۔ جو لوگ مسیحی ایمان میں آنے کے بعد شادی سے پہلے جنسی تعلقات میں ملوث ہیں مسیح میں اُن کے لیے معافی ہے۔ وہ ہمیں ہماری ساری ناراستی سے پاک کر سکتا ہے (1 یوحنا 1باب 9آیت )۔ اور جنسی زیادتی یا عصمت دری کا شکار ہونے والے کسی بھی شخص کے خوفناک معاملے میں ، جب ممکنہ طور پر وہ شخص یہ محسوس کر تا /کرتی ہو کہ وہ بِنا اپنی کسی غلطی کے اب "کنوار پن" کے مثالی معیار پر پورا نہیں اُترتا/ اترتی،اُسے یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ مسیح اُس کی رُوح کو بحال کرنے ، اُس کی شکستگی کو بحال کرنے اور اُسے مکمل تندرستی عطا کرنے کی قدرت رکھتا ہے ۔
English
بائبل میں کنوارپن اتنا اہم کیوں ہے ؟