سوال
خُدا نے بچّوں اور عورتوں سمیت کنعانیوں کے خاتمے/نسل کُشی کا حکم کیوں دیا ؟
جواب
1 سموئیل 15باب2-3آیات کے اندر خُدا نے ساؤل اور بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ ، " ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مجھے اِس کا خیال ہے کہ عمالیق نے اِسرا ئیل سے کیا کِیا اور جب یہ مصرؔ سے نِکل آئے تو وہ راہ میں اُن کا مُخالِف ہو کر آیا۔سو اب تُو جا اور عمالیق کو مار اور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو بِالکُل نابُود کر دے اور اُن پر رحم مت کر بلکہ مَرد اور عورت ۔ ننّھے بچّے اور شِیرخوار ۔ گائے بَیل اور بھیڑ بکریاں ۔ اُونٹ اور گدھے سب کو قتل کر ڈال۔ "خُدا نے بنی اسرائیل کو ایسے ہی احکام اُس وقت بھی دئیے جب وہ وعدے کی سر زمین پر حملہ آور ہو رہے تھے (اِستثنا 2باب34آیت؛ 3باب6آیت؛ 20باب16-18آیات)۔ خُدا کیوں لوگوں کے کسی گروہ کا بچّوں اور عورتوں سمیت خاتمہ چاہے گا؟
یہ ایک بہت ہی مشکل معاملہ ہے۔ ہم اِس بات کو مکمل طور پر تو نہیں سمجھتے کہ خُدا نے ایسا حکم کیوں دیا ، لیکن ہمارا یہ ایمان ہے کہ خُدا مُنصف ہے –اور ہم اِس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ حاکمِ کُل، ابدی اور لامحدود خُدا اور اُس کی سبھی باتوں کو سمجھنا ہمارے بس کی بات نہیں ۔ جب ہم اِس جیسے مشکل معاملات پر غور کرتے ہیں تو ہمیں اِس بات کو یاد رکھنا چاہیے کہ خُداوند کی راہیں ہماری راہوں سے اور اُ س کے خیال ہمارے خیالوں سے بلند ہیں۔ (یسعیاہ 55باب9آیت؛ رومیوں 11باب33-36آیات)۔ جس وقت ہم خُدا کے کام اور اُسکی راہوں کو نہیں بھی جانتے اُس وقت بھی ہمیں خُدا پر ایمان رکھنے اور اُس پر بھروسہ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ہمارے برعکس ، خُدا مستقبل کو اچھی طرح سے جانتا ہے۔ خُدا اچھی طرح جانتا تھا کہ اگر اسرائیلیوں نے عمالیقیوں کو مکمل طور پر ختم نہ کیا تو اُس کے نتائج کیا ہونگے۔ اگر اسرائیلیوں نے خُدا کے احکام پر عمل نہ کیا ہوتا تو وہی عمالیقی دوبارہ حملہ کر کے اسرائیلیوں کا قلع قمع کر دیتے۔ ساؤل نے دعویٰ کیا کہ اُس نے عمالیقی بادشاہ اجاج کے علاوہ باقی سب عمالیقیوں کو نیست کر دیا ہے(1 سموئیل 15باب20آیت)۔بڑے واضح طور پر ساؤل جھوٹ بول رہا تھا –چند دہائیاں بعد ہی اُس علاقے میں اتنے عمالیقی موجود تھے جنہوں نے داؤدکے آدمیوں کو مار ڈالا اوروہ اُن کے خاندانوں اور خود داؤد کے خاندان کے کچھ افراد کو اسیر بنا کر لے گئے(1 سموئیل 30باب1-2آیات)۔ جب داؤد اور اُس کے آدمیوں نے عمالیقیوں پر حملہ کر کے اپنے خاندان کے لوگوں کو بازیاب کروایا تو اُس وقت بھی 400 کے قریب عمالیقی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ اگر ساؤل نے وہ سب کچھ کیا ہوتا جس کا خُدا نے اُسے حکم دیا تھا تو یقینی طور پر یہ سب کچھ نہ ہوتا۔ کئی صدیوں کے بعد اجاج کے جانشین ہامان نے ساری کی ساری یہودی قوم کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی (دیکھئے آستر کی کتاب)۔ پس اِس طرح سے ساؤل کی نا مکمل تابعداری کا نتیجہ یہ نکلا تھا کہ ساری کی ساری یہودی قوم کا خاتمہ ہونے کے قریب پہنچ گیا۔ خُدا جانتا تھا کہ ایسا ہوگا، اِس لیے اُس نے وقت سے پہلے ہی یہودی قوم کے خاتمے کا حکم دے دیا۔
کنعانیوں کے حوالے سے خُدا نے حکم دیا تھا کہ " پر اِن قوموں کے شہروں میں جن کو خُداوند تیرا خُدا میراث کے طور پر تجھ کو دیتا ہے کسی ذی نفس کو جیتا نہ بچا رکھنا۔بلکہ تُو اِن کو یعنی حِتّی اور اموری اور کنعانی اور فرِزّی اور حوّی اور یبُوسی قوموں کو جیسا خُداوند تیرے خُدا نے تجھ کو حکم دِیا ہے بِالکُل نیست کر دینا۔تاکہ وہ تُم کو اپنے سے مکرُوہ کام کرنے نہ سِکھائیں جو اُنہوں نے اپنے دیوتاؤں کے لئے کئے ہیں اور یُوں تم خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف گُناہ کرنے لگو۔ " (اِستثنا 20باب16-18آیات)۔ بنی اسرائیل اِس حکم کی تعمیل کرنے سے بھی قاصر رہے اور پھر بالکل وہی کچھ ہوا جو خُدا نے فرمایا تھا (قضاۃ 2باب1-3آیات؛ 1 سلاطین 11باب5آیت؛ 14باب24آیت؛ 2 سلاطین 16باب3-4آیات)۔ اِن اقوام کے خاتمے کا حکم دیکر خُدا نے ظالم ہونے کا ثبوت نہیں دیا تھا بلکہ وہ اِس حکم کے ذریعے سے مستقبل میں روپذیر ہونے والی بڑی بدی کا تدارک کرنا چاہتا تھا۔
خُدا کے اِن احکام میں سب سے زیادہ مشکل ترین حصہ چھوٹے بچّوں اور نومولودوں تک کی موت بھی تھی۔ خُدا نے بالکل معصوم بچّوں کی موت کا حکم کیوں دیا؟ (1) چھوٹے بچّے گناہ سے مبّرہ نہیں ہوتے (51 زبور 5آیت؛ 58 زبور 3آیت)۔ (2)اِن بچّوں نے بھی اُنہی گناہ آلود مذاہب کی پیروی کرتے ہوئے اور اپنے والدین کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے جوان ہونا تھا۔ (3) یہ بچّے اسرائیل قوم کے لیے اپنے دِل میں نفرت لیکر پلتے بڑھتے اور پھر اپنے والدین کے ساتھ کئے گئے اسرائیلی سلوک کا انتقام لینے کی کوشش کرتے۔
ایک بار پھر، یہ سب خیالات اِس طرح کے مسائل کا پوری طرح سے جواب نہیں دیتے۔ ہماری توجہ اِس بات پر ہونی چاہیے کہ خُدا اپنی حکمت کے تحت بہت سارے ایسے کام کرتا ہے جو ہماری سوچ سمجھ سے بالا ہیں، لہذا ہمیں اگر اِن باتوں کی سمجھ نہیں بھی ہے تو بھی ہمیں خُدا پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہے۔ خُدا مُنصف، راست، پاک، محبت کرنے والا، رحیم اور پُر فضل ہے۔ اُس کی یہ خصوصیات کس طرح سے کام کرتی ہیں یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا راز ہو سکتا ہے –لیکن اِس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ خُدا کے بارے میں جو کچھ بائبل بیان کرتی ہے وہ ویسا نہیں ہے۔
English
خُدا نے بچّوں اور عورتوں سمیت کنعانیوں کے خاتمے/نسل کُشی کا حکم کیوں دیا ؟