سوال
کیا ایک مسیحی کو شریک حیات ڈھونڈنے کے لیے ڈیٹنگ سروس کا استعمال کرنا چاہیے ؟
جواب
بائبل ڈیٹنگ سروسز کے بارے میں بات نہیں کرتی۔در حقیقت یہ ہمیں یہ بھی نہیں بتاتی کہ کس طرح "ڈیٹنگ " یا "کورٹنگ" یا اپنے ممکنہ ساتھی کو جاننے کے لیے جو بھی اصطلاح استعمال ہوتی ہے وہ کریں۔ بائبل مُقدس کے دور میں ڈیٹنگ اِسی شکل میں موجود نہیں تھی جو آج ہم دیکھتے ہیں۔ اُس دور میں خاندانوں نے نوجوان عورتوں اور مردوں کو باہمی طور پر ملنے اور منگنی وغیر کرنے میں مدد کی اور اکثر خاندان کے بڑوں نے اپنے بچّوں کے لیے اُن کے جیون ساتھی کا انتخاب تک کیا۔ آج اگرچہ بہت سی ثقافتوں میں خاندانی شمولیت اب بھی معمول ہے، لیکن بہت سی دیگر ثقافتوں میں لڑکیاں لڑکے خود ہی اپنے لیے کوئی نہ کوئی ساتھی ڈھونڈتے ہیں۔ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنے لیے شریکِ حیات کو ڈھونڈنے کی زحمت نہیں کرتے، وہ ایمان رکھتے ہیں کہ خُدا خود اُن کے شریکِ حیات کو اُن تک لائے گا۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو ہمیشہ ہی شریکِ حیات کی تلاش میں رہتے ہیں اور اِس خوف میں رہتے ہیں کہ وہ کہیں درست شخص کو کھو ہی نہ دیں۔ جب ہم جانتے ہیں کہ خُدا مکمل طور پر محبت کرنے والا (افسیوں 3باب18آیت؛ 1 یوحنا 3باب16 -18 آیات)، کامل طور پر ہر چیز، خواہش اور ضرورت پر حاکمیت رکھنے والا (109 زبور21 آیت؛ رومیوں 8باب38-39 آیات) ہے تو اِس لیے ہمارے ہر ایک کام میں ایک خاص توازن ہونا چاہیے۔ خُدا ہماری شادیوں کو ممکن بنانے کے لیے ہمارے انتخابات، دیگر لوگوں اور بعض اوقات موجودہ دور میں پائی جانے والی جدید ٹیکنالوجی کو بھی استعمال کرتا ہے۔
اِس سے پہلے کہ مسیحی سنگل اشخاص شریکِ حیات کی تلاش کے لیے مسیحی ڈیٹنگ سروس جیسے کسی بھی نئے طریقے کو استعمال کرنے کے بارے میں سوچیں، اِس بات پر غور کرنا مددگار ثابت ہوگا کہ کہیں ہم کسی خود غارتی رویے کا تو شکار نہیں ہیں۔ کیا کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم انتخاب کے بارے میں بہت زیادہ نخرے اور نکتہ چینی کر رہے ہیں، ہم پریوں کی کہانی کی کسی شہزادی یا شہزادے کی تلاش کر رہے ہیں اور ایسا کرتے ہوئے ہم خُدا کی طرف سے ہماری زندگی میں کسی ایسے شخص کے لائے جانے کے امکان کو محدود کر دیتے ہیں جو خُدا کی مرضی کے مطابق ہمارے لیے بہترین ہے، لیکن ہم نے اُس پر غور نہیں کیا؟ کیا ہم کہیں بہت زیادہ نکتہ چین تو نہیں ہیں، اور یہ بھول چکے ہیں کہ خُدا نے ہمیں صرف کسی ایماندار کو ہی اپنا جیون ساتھی بنانے کا حکم دیا ہے (2 کرنتھیوں 6باب14 آیت)، کہیں ہم کسی ایسے شخص کو تو اپنا جیون ساتھی بنانے کے بارے میں نہیں سوچ رہے جو کسی سنگین اور زندگی کو یکسر بدل دینے والے گناہ میں پھنسا ہوا ہے جو کسی بھی انسان کی شادی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے؟ایک مسیحی مرد کو رشتے استوار کرنے میں پہل کرنی چاہیے اور اُسے اِس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اُس کے تعلق میں تمام چیزیں مسیح کے نام کو جلال دیتی ہیں۔ ایک مسیحی عورت کو چاہیے کہ وہ آدمی کو قیادتی کردار ادا کرنے دے جیسا کہ خُدا نے اُسے رہنما بنایا ہے۔ اور آخر میں بطورِ ایماندار ہمیں اپنے دو پیروں پر کھڑا ہونا چاہیے، ہمیں اپنی ذات کی تکمیل کے لیے شادی کے ذریعے سے اپنے احساسات پر نہیں بلکہ خُدا پر انحصار کرنا چاہیے۔ ایک بار جب ہم اِن مشترکہ جدوجہد کے معاملات کو حل کر لیں گے تو ہم شادی کے لیے منصوبہ کرتے ہوئے کسی عورت یا مرد کی تلاش کر سکتے ہیں۔
جیسا کہ ہم دیگر تمام فیصلہ میں کرتے ہیں، ہمیں یہاں پر خُدا سے التجا کرنی چاہیے کہ وہ ہمیں واضح طور پر ہدایت دے۔ اگر ہمارے زیادہ تر دوست پہلے سے شادی کر چکے ہیں تو پھرکسی ایسے اکیلے یا کنوارے مرد یا عورت سے ملنا مشکل ہو سکتا ہے جو ہماری جان پہچان کا ہو۔ ہم کلیسیا کے اندر کنواروں کے گروپ میں شراکت کر سکتے ہیں۔ ہمیں ایسے کسی بھی گروپ کے اندر رضاکارانہ طور پر کام کرنا چاہیے اور یہ کام اِس لیے کیا جانا چاہیے کیونکہ ہم دوسرے لوگوں کی پرواہ کرتے ہیں۔ ہم ایک گروپ سے دوسرے گروپ میں شامل ہو سکتے ہیں لیکن ہمارا یہ اقدام اِس حوالے سے ہونا چاہیے کہ ہم دوسروں کی مدد اور خدمت کر رہے ہیں نہ کہ اِس لیے کہ ہم زیادہ سے زیادہ ایسے لوگوں سے مل سکیں جن میں سے ہم اپنے لیے ممکنہ شریکِ حیات تلاش کر سکتے ہیں۔کچھ لوگ اپنے ممکنہ شریکِ حیات سے اپنے دوستوں ، خاندان یا اِس دُنیا کے اندر اتفاقی طور پر ملنا چاہتے ہیں، اور بہت سارے ایسا کرتے بھی ہیں۔ لیکن دیگر بہت سارے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ اپنے پیشے، اپنے شہر کے حجم یا اپنی سرگرمیوں کی نوعیت کی وجہ سے محدود لوگوں سے ہی مل پاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے دیگر طریقوں پر غور کرنا دانشمندانہ فیصلہ ہو سکتا ہے۔ اپنے لیے شریکِ حیات کی تلاش کے کچھ جدید طریقوں میں انٹرنیٹ، آن لائن ڈیٹنگ، پیشہ ورانہ میچ میکنگ کی خدمات اور سپیڈ ڈیٹنگ شامل ہیں۔ ہر ایک کے فوائد اور نقصانات ہیں اور ہر کسی کے لیے ہر ایک طریقہ درست نہیں ہوتا۔ اِن میں سے کسی بھی طریقے کو شروع کرنے سے پہلے ہمیں دُعا کرنی چاہیے اور خُدا سے پوچھنا چاہیے کہ کیا خُدا چاہتا ہے کہ ہم یہ قدم اُٹھائیں۔
اِس وقت انٹرنیٹ ڈیٹنگ سنگل لوگوں سے ملنے کا سب سے مقبول متبادل طریقہ ہے۔مسیحی ڈیٹنگ کی خدمات کے علاوہ کئی ایک دُنیاوی مسیحی خدمات بھی ہیں جو اِن خدمات کو حاصل کرنے والوں کو اپنی تلاش صرف مسیحیوں تک ہی محدود رکھنے کی اجازت دیتی ہیں (براہِ کرم نوٹ کر لیں کہ Got Questions Ministries ڈیٹنگ یا دیگر مسیحی دُنیاوی خدمات مہیا کرنے والی کسی بھی طرح کی سائٹس کی توثیق/حمایت نہیں کرتی )۔
انٹرنیٹ ڈیٹنگ کا ایک بہت بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آپ کبھی بھی یقین کے ساتھ یہ نہیں جان سکتے کہ اِس تعلق کے اندر کون ایماندار ہے اور کون ایسا کچھ ہونے کا ڈرامہ رچا رہا ہے جو کہ وہ حقیقت میں نہیں ہے۔ دھوکہ دہی کا نتیجہ مضحکہ خیز بھی ہو سکتا ہے، لیکن یہ مہلک بھی ہو سکتا ہے۔ ایک اچھی بات یہ ہوگی کہ کسی دوسرے ملک کے کسی فرد کی طرف سے کئے گئے رابطے کا کبھی بھی اُس وقت تک جواب نہ دیں جب تک آپ اُس کے بارے میں وسیع پسِ منظر کی جانچ پڑتال کرنے کے قابل نہ ہو جائیں۔اُن میں سے بہت سارے مرد اور عورتیں اپنے آن لائن ملنے والوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔ آن لائن مواصلات کے ذریعے سے اپنی ذاتی تفصیلات کو دوسروں کے ساتھ شئیر کرنے میں ہمیشہ بہت ہی زیادہ محتاط رہیں۔ ای میل کے ذریعے سے بات چیت کی بدولت کسی شخص میں بہت زیادہ دلچسپی لے لینے سے پہلے اُس سے روبرو ملنا دانشمندی کی بات ہوگی۔ جب آپ پہلی مرتبہ ملیں تو بہتر ہے کہ عوامی جگہ پر ملیں – دوسرے شخص کو کبھی بھی اِس بات کی اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کو زبردستی کہیں پر لے کر جائے یا کوئی اپنی بات منوائے، اُس کے ساتھ کہیں ایسی جگہ پر مت جائیں جہاں آپ اکیلے ہوں۔ ڈبل ڈیٹ کی منصوبہ بندی کرنا بھی دانشمندی کی بات ہوگی تاکہ آپ کا کوئی قریبی دوست اُس نئے شخص کے بارے میں اپنی رائے دے سکے ۔ اپنے جبلتی احساسات کو محسوس کریں اور اگر کبھی آپ کو لگتا ہے کہ آپ کسی طرح کے خطرے میں ہیں تو تیزی کے ساتھ وہاں سے دور ہو جائیں۔ بہرحال اِن تمام انتباہات کے علاوہ انٹر نیٹ ڈیٹنگ کی بدول بہت ہی خوبصورت مسیحی شادیاں تکمیل پا چکی ہیں۔
پیشہ ورانہ میچ میکنگ خدمات عام طور پر انٹر نیٹ ڈیٹنگ سے زیادہ محفوظ ہوتی ہیں، لیکن یہ اتنی زیادہ مقبول نہیں ہیں کیونکہ یہاں پر لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد نہیں ہوتی جن میں سے آپ اپنے لیے ساتھی کو چُنیں گے۔ اِس کے ساتھ ساتھ اِس طریقے سے شادی کرنا قدرے مہنگا بھی ہو سکتا ہے کیونکہ اِس میں زیادہ وسیع ایپلی کیشنز شامل ہوتی ہیں اور کئی قسم کے پسِ منظر کی جانچ پڑتال کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک بار پھراگر حفاظت اور دانشمندی کے تحت چلا جائے تو پیشہ ورانہ میچ میکنگ خدمات ممکنہ طور پر ایک کامیاب مسیحی شادی کا باعث بن سکتی ہیں۔
سپیڈ ڈیٹنگ وہ جگہ ہے جہاں پر کنوارے یا اکیلے اشخاص میزوں سے بھرے ہوئے کمرے کے اندر ایک منظم طریقے سے ہونے والی گردش میں حصہ لیتے ہیں اور فی گردش چند منٹوں میں اپنے لیے ممکنہ ڈیٹ کا جائزہ لیتے ہیں۔ رات کے اختتام پر وہ باہمی گفتگو کو ایک کاڑد میں تبدیل کرتے ہیں جو اِس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اُن کے لیے ممکنہ بہتر ساتھی کون ہوگا۔ اِس کے بعد باہمی دلچسپی رکھنے والے جوڑے ایک دوسرے سے رابطہ رکھنے کے لیے معلومات بانٹتے ہیں۔ ایک بار پھر اگر تحفظ اور دانشمندی کو ملحوظِ خاطر رکھا جائے تو یہ طریقہ بھی ممکنہ طور پر ایک کامیاب مسیحی شادی کا باعث بن سکتا ہے۔
تاہم ہم جو بھی انتخاب کرتے ہیں اُس میں ہمارے لیے اِس بات کو یاد رکھنا بہت ضرور ی ہے کہ ہم خود نہیں بلکہ خُدا ہی ہے جو ہمیں ہمارے اصل شریکِ حیات سے ملوائے گا۔ سادہ طور پر کہا جائے تو ہمیں بذاتِ خود اپنے شریکِ حیات کو تلاش کرنے کے لیے اِس قدر پریشان نہیں ہونا چاہیے؛ ہمارے دِل کی اوّلین خواہش خُدا کو جاننے کی ہونی چاہیے اور اِس کے بعد یا پیچھے اپنے نئے جیون ساتھ کو ڈھونڈنےاور پانے کی خواہش ہونی چاہیے۔
خُدا کی تلاش کرو تو وہ تمہاری خواہشات کو پورا کرے گا (103 زبور 5 آیت؛ رومیوں 12باب2 آیت)، اور وہ یہ سب کچھ اپنے مقرر کردہ بالکل ٹھیک وقت پر اور اپنے طریقے کے مطابق (رومیوں 5باب6 آیت؛ 8باب26-27 آیات) کرے گا۔ کیا ہم یہ سب کچھ کسی اور طریقے سے چاہتے ہیں؟ اضحاق اور ربقہ کی کہانی پر غور کریں کہ خُدا نے اُنہیں کس طرح سے اکٹھا کیا (پیدایش 24باب)۔ یہ سارا منصوبہ خُدا کی حاکمیت کے مطابق طے پایا تھا اور اِسی کے زیرِ اختیار تھا۔ ہماری زندگی کا ہر ایک لمحہ خُدا کے اختیار اور اُس کے ہاتھ میں ہے (31 زبور 15 آیت)، اور وہ ہمیں اپنی انگلیوں کی دراڑوں میں سے پھسلنے نہیں دے گا۔ وہ ہماری زندگیوں اور ہمارے دِلوں کو اپنےہاتھوں میں جھولا جھلاتا ہے ، وہ اپنے فرزندوں کو کبھی بھی نہیں بھولے گا۔ اگر آپ کی شادی خُدا کے ارادے میں ہے تو وہ اِسے پایہ تکمیل تک پہنچائے گا اور اِس میں مناسب کردار ادا کرنے کے لیے آپ کی رہنمائی کرے گا۔ اِس دوران چاہیے کہ آپ خُدا کی طرف رجوع لائیں، اُسے تلاش کریں اور اُن چیزوں کو حاصل کرنے کے خواہش مند رہیں جو خُدا نے ہمارے لیے رکھی ہیں۔خُدا ہم میں سے ہر ایک سنگل یا شادی شُدہ شخص کی زندگی کے لیےایک خاص مقصد رکھتا ہے۔ اور اگر ہم اُس کی طرف سے ٹھہرائے گئے اُس مقصد کے مطابق نہ جئیں تو یہ بہت زیادہ شرم کی بات ہوگی ۔ ہم ایسا اُس وقت کرتے ہیں جب ہم اُس سب پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کر دیتے ہیں جو ہم اپنی زندگی میں چاہتے ہیں بجائے اُس پر توجہ مرکوز کرنے کے جوکچھ اُس نے ہمارے لیے مستقبل کے لیے رکھا ہوا ہے۔
English
کیا ایک مسیحی کو شریک حیات ڈھونڈنے کے لیے ڈیٹنگ سروس کا استعمال کرنا چاہیے ؟