سوال
ایک مسیحی اور ایک شاگرد میں کیا فرق ہے ؟
جواب
شاگرد اور مسیحی اصطلاحات کے درمیان باہمی تعلق موجو د ہے لیکن یہ مترادف نہیں ہیں۔
نئے عہد نامے کے اندر "شاگرد" کے لیے استعمال ہونے والی یونانی اصطلاح mathetes ہے جس کے معنی محض "طالب علم" یا "سیکھنے والے" سے کہیں زیادہ ہیں۔ شاگرد ایک پیروکار ہوتا ہے، جو کسی دوسرے شخص کی تعلیمات پرمکمل طور پر عمل پیرا ہوتا ہے اور اُس کی تعلیمات کو اپنی زندگی اور اپنے طرزِ عمل کا اصول بناتا ہے۔ فریسیوں کو موسیٰ کے شاگرد ہونے پر فخر تھا (یوحنا 9باب28 آیت)۔ یسوع مسیح کے پیروکاروں کو "شاگرد" کہا جاتا تھا۔ اِس سے بہت پہلے اُنہیں "مسیحی"کہا جاتا تھا۔ اُن کی شاگردی اُن کے لیے یسوع مسیح کی طرف سے بلاہٹ کے ساتھ شروع ہوئی اور اُن سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اُس کے پیچھے چلنے کے لیے اپنی مرضی کا استعمال کریں (متی 9باب9 آیت)۔
خُداوند یسوع اِس پیروی کی قیمت کے بارے میں بالکل واضح تھا۔ شاگردی کے لیے ایک مکمل طور پر پُر عزم زندگی کی ضرورت ہوتی ہے: "پس اِسی طرح تم میں سے جو کوئی اپنا سب کُچھ ترک نہ کرے وہ میرا شاگرد نہیں ہو سکتا " (لوقا 14باب33 آیت)۔ اِس کے لیے قربانی دینے کی توقع کی جاتی ہے: "اُس وقت یسُو ع نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ اگر کوئی میرے پیچھے آنا چاہے تو اپنی خودی کا اِنکار کرے اور اپنی صلیب اُٹھائے اور میرے پیچھے ہو لے" (متی 16باب24 آیت)۔
خُداوند یسوع مسیح کے سارے پیروکار اِس طرح کا عہد اور عزم نہیں کر سکے تھے۔ ایسے بہت سارے لوگ تھے جنہوں نے کچھ دیر کے بعد اُس کی پیروی چھوڑ دی تھی: "اِس پر اُس کے شاگردوں میں سے بہتیرے اُلٹے پِھر گئے اور اِس کے بعد اُس کے ساتھ نہ رہے " (یوحنا 6باب66 آیت)۔
خُداوند یسوع نے اپنے پیچھے آنے والوں کے لیے شاگرد کی اصطلاح کو استعمال کیا لیکن اُس نے کبھی "مسیحی" کی اصطلاح کو استعمال نہیں کیا تھا۔ لفظ مسیحی کے استعمال کی پہلی مثال ہمیں اعمال کی کتاب میں ملتی ہے :"اور جب وہ مِلا تو اُسے انطا کیہ میں لایا اور اَیسا ہُوا کہ وہ سال بھر تک کلیسیا کی جماعت میں شامل ہوتے اور بہت سے لوگوں کو تعلیم دیتے رہے اور شاگرد پہلے انطاکیہ ہی میں مسیحی کہلائے " (اعمال 11باب26 آیت)۔ علماء مانتے ہیں کہ اِس بات کا قطعی کوئی امکان نہیں ہے کہ شاگردوں نے اِس اصطلاح کو خود سے اپنے لیے سوچا ہو۔ ابتدائی کلیسیا اپنے لیے دیگر ناموں کو بھی استعمال کرتی تھی جیسے کہ "شاگرد" (اعمال 13باب52 آیت؛ 20 باب 1 آیت؛ 21 باب 4 آیت) ؛ "مقدسین" (رومیوں 1باب7 آیت؛ 1 کرنتھیوں 16باب1 آیت؛ افسیوں 1باب 1 آیت) اور "بھائی" (1 کرنتھیوں 1باب9 آیت؛ 1 پطرس 3باب8 آیت)۔
ایسا لگتا ہے کہ "مسیحی" نام جس کا مطلب "مسیح سے تعلق رکھنے والا" ہے کلیسیا سے باہر کے لوگوں نے ایجاد کیا تھا۔ یہ اُس وقت غالباً ایک توہین آمیز اصطلاح تھی۔ یہ لفظ نئے عہد نامے میں صرف دو بار ظاہر ہوتا ہے (اعمال 26باب28 آیت؛ 1 پطرس 4باب16 آیت)۔اِ س تصور کو 1 پطرس 4باب16 آیت سے تقویت ملتی ہے کہ "مسیحی" اصطلاح اصل میں مذاق اُڑانے کے لیے استعمال کی جاتی تھی ۔ اِس آیت میں مرقوم ہے کہ "لیکن اگر مسیحی ہونے کے باعث کوئی شخص دُکھ پائے تو شرمائے نہیں بلکہ اِس نام کے سبب سے خُدا کی تمجید کرے۔ "
بائبلی اعتبار سے بات کی جائے تو ایک مسیحی دراصل مسیح کا شاگرد ہے۔ مسیح وہ ہے جس نے خُداوند یسوع مسیح پر اپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر ایمان رکھا ہے (یوحنا 1باب12 آیت)۔ ایک مسیحی رُوح القدس کی قدرت کے وسیلے سے نئے سرے سے پیدا ہوتا ہے (یوحنا 3باب3 آیت)۔ ایک مسیحی کا تعلق مسیح کے ساتھ ہوتا ہے اور وہ روز بروز مسیح کا ہمشکل بنتا چلا جاتا ہے(2 کرنتھیوں 3باب18 آیت)۔
ایک حقیقی مسیحی(نہ کہ محض نامی مسیحی) کو حقیقت میں مسیح کا شاگرد بننا پڑے گا۔ یعنی اُس نے مسیح کا شاگرد ہونے کی قیمت کا تخمینہ لگا لیا ہے اور خُداوند یسوع مسیح کی پیروی میں اپنی زندگی گزارنے کا مکمل طور پر عہد اور عزم کر لیا ہے۔ وہ قربانی کی دعوت کو قبول کرتا ہے اور جہا ں بھی خُدا اُس کی رہنمائی کرے وہ اُس کی پیروی کرتا ہے۔ ایک مسیحی شاگرد مکمل طور پر یسوع کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتا ہے، مسیح کو اپنی اوّلین ترجیح بناتا ہے اور اُس کی تعلیمات کے مطابق ہی زندگی گزارتا ہے۔ وہ دیگر لوگوں کو بھی مسیحی شاگرد بنانے میں سرگرمِ عمل ہوتا ہے (متی 28باب19-20 آیات)۔
ایک حقیقی مسیحی شاگرد یسوع مسیح پر ایمان رکھتا ہے اور رُوح القدس کے وسیلہ سے نئی زندگی کا مالک ہے۔ کیونکہ وہ مسیح سے محبت کرتا ہے۔ ایک مسیحی بھی ایک تابع فرمان شاگرد ہوگا (یوحنا 14باب15 آیت)۔ پولس مسیح کا شاگرد ہونے کی حقیقت کو بیان کرتا ہے "مَیں مسیح کے ساتھ مصلوب ہُوا ہُوں اور اب مَیں زِندہ نہ رہا بلکہ مسیح مجھ میں زِندہ ہے اور مَیں جو اَب جسم میں زِندگی گُذارتا ہُوں تو خُدا کے بیٹے پر اِیمان لانے سے گُذارتا ہُوں جس نے مجھ سے مُحبّت رکھّی اور اپنے آپ کو میرے لئے مَوت کے حوالہ کر دِیا" (گلتیوں 2باب20 آیت)۔
English
ایک مسیحی اور ایک شاگرد میں کیا فرق ہے ؟