سوال
اِس سے کیا مراد ہے کہ خدا مُحبت ہے؟
جواب
آئیے دیکھتے ہیں کہ بائبل مُحبت کو کیسے بیان کرتی ہے اور اِسکے بعد ہم چند ایک ایسی چیزوں کو دیکھیں گے جن میں خدا مُحبت کی رُوح یا مُحبت کا جوہرہے " مُحبت صابر ہے اور مہربان ۔ مُحبت حسد نہیں کرتی ۔ مُحبت شیخی نہیں مارتی اور پھولتی نہیں۔ نازیبا کام نہیں کرتی۔ اپنی بہتری نہیں چاہتی۔ جُھنجھلاتی نہیں ۔ بد گمانی نہیں کرتی ۔ بدکاری سے خوش نہیں ہوتی بلکہ راستی سے خوش ہوتی ہے ۔ سب کچھ سہہ لیتی ہے ۔ سب کچھ یقین کرتی ہے سب باتوں کی اُمید رکھتی ہے ۔ سب باتوں کی برداشت کرتی ہے ۔ مُحبت کو زوال نہیں " (1کرنتھیوں 13باب 4-8آیت)۔ یہ خدا کی مُحبت کا ذکر ہے اور کیونکہ خدا مُحبت ہے (1یوحنا 8باب 4آیت) اس لیے وہ بالکل ایسا ہی ہےجیسی یہاں پر مُحبت بیان کی گئی ہے ۔
مُحبت (خدا) خود کو کسی پر مسلط نہیں کرتا ۔ وہ لو گ جو خدا کے پاس آتے ہیں وہ بھی اُس کی مُحبت کے جواب میں ایسا ہی کرتے ہیں ۔ مُحبت(خدا) سب پر مہربان ہے ۔ مُحبت (یسوع) نے بلاامتیاز ہر شخص کے ساتھ بھلائی کی ۔ مُحبت (یسوع ) نےاُن چیزوں کا لالچ نہیں کیا جو دوسروں کے پاس تھیں بلکہ بغیر کسی شکایت کے عاجزی کی زندگی گزاری ۔ مُحبت (یسوع) اگرچہ اپنے پاس آنے والے ہر شخص پر اختیار رکھ سکتا تھا ، لیکن اُس نےکبھی بھی اِس بارے میں دکھاوا نہیں کیا تھا یا شیخی نہیں ماری تھی کہ وہ مجسم حالت میں کون ہے ۔مُحبت (خدا) فرمانبرداری کا زبردستی مطالبہ نہیں کرتا ۔ خدا نے تو اپنے بیٹے سےبھی فرمانبر داری کا مطالبہ نہیں کیا تھا بلکہ بیٹے نے خوشی سے اپنے آسمانی باپ کی مرضی کو پوراکیا ۔ " لیکن یہ اِس لیے ہوتا ہے کہ دُنیا جانے کہ مَیں باپ سے مُحبت رکھتا ہوں اور جس طرح باپ نے مجھے حکم دیا مَیں ویسا ہی کرتا ہوں " (یوحنا 14باب 31آیت)۔ مُحبت (یسوع) ہمیشہ دوسروں کی بھلائی کے بارے میں سوچ رہا تھا /اور سوچ رہا ہے ۔
یوحنا کی انجیل میں ہمیں خدا کی مُحبت کے شاندار بیان سے آگاہ کیا جاتا ہے : " کیونکہ خدا نے دُنیا سے ایسی مُحبت رکھی کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے ۔"رومیوں 5باب اور اُس کی 8آیت بھی بالکل اِسی پیغام کا اعلان کرتی ہے :" لیکن خُدا اپنی مُحبت کی خوبی ہم پر یوں ظاہر کرتا ہے کہ جب ہم گنہگار ہی تھے تو مسیح ہماری خاظر موا ۔" اِن آیات میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ خُدا کی شدید خواہش ہے کہ ہم اُس کے ابدی گھر ،آسمان میں د اخل ہوں ۔ اور خُدا نے ہمارے گناہوں کی قیمت ادا کرکے اِس راستے کو ممکن بنا دیا ہے ۔ وہ ہم سے مُحبت رکھتا ہے کیونکہ اُس نے اپنی مرضی سے مُحبت کرنے کا انتخاب کیا ۔ مُحبت معاف کردیتی ہے ۔" اگر اپنے گناہوں کا اقرار کریں تو وہ ہمارے گناہوں کے معاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچا اور عادل ہے "( 1یوحنا 1باب 9آیت)۔
پس اِس کا کیا مطلب ہے کہ 'خُدا مُحبت ہے' ؟ مُحبت خُدا کی صفت ہے ۔ مُحبت خُدا کے کردار اوراُس کی ذات کا مرکزی پہلو ہے ۔ خُدا کی مُحبت کسی بھی لحاظ سے اُس کی پاکیزگی ، راستبازی، صداقت یا حتیٰ کہ اُس کے قہر کے ساتھ متصادم نہیں ۔ خدا کی تمام صفات مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں ۔ جیسے خدا کا ہر کام راست ، نیک اور صحیح ہےبالکل ویسے ہی خدا کا ہر کام قابل ِمُحبت ہے ۔ خدا سچی مُحبت کا ایک کامل نمونہ ہے ۔ حیرت انگیز طور پر رُوح القدس کی قوت سے خدا نے اُن لوگوں کو بھی اپنی طرح مُحبت کرنے کی قابلیت بخشی ہے جو اُس کے بیٹے کو اپنےشخصی نجات دہندہ کے طور پر قبول کرتے ہیں (یوحنا 1باب 12آیت؛1یوحنا 3باب 1اور 23-24آیات)۔
English
اِس سے کیا مراد ہے کہ خدا مُحبت ہے؟