سوال
خدا اُن لوگوں کا انصاف کیسے کرتا ہے جن کی پرورش غیر مسیحی معاشروں اوردیگر مذاہب میں ہوتی ہے؟
جواب
یہ سوال پہلے سے یہ فرض کر لیتا ہے کہ نجات پانے کا انحصار اِس بات پر ہے کہ ہم کہاں پر پیدا ہوئے ہیں، ہماری پرورش کیسے کی جاتی ہے اور ہمیں کیا سکھایا جاتا ہے۔ گزشتہ صدیوں کے دوران اُن لاکھوں لوگوں کی زندگیاں، جو جھوٹے مذاہب سے یا دہریت سے نکلے ہیں اِس خیال کی تردید کرتی ہے۔ فردوس اُن لوگوں کی ابدی قیام گاہ نہیں ہے جو اِس لحاظ سے خوش قسمت تھے کہ اُنہوں نے آزاد اقوام کے اندر مسیحی گھرانوں میں پرورش پائی بلکہ اُن لوگوں کی ہے جو " ہر ایک قبیلہ اور اہلِ زُبان اور اُمّت اور قوم میں سے " مسیح یسوع کے پاس آئے تھے (مکاشفہ 5باب9 آیت)۔ لوگوں کو تمام ثقافتوں اور تاریخ کے مختلف حصوں میں اِسی طرح سے بچایا گیا ہے –یعنی غیر مستحق گناہگاروں کو دئیے گئے خُدا کے فضل کے وسیلے، نہ کہ اُس وجہ سے کہ ہم کچھ جانتے ہیں، ہم کہاں پر پیدا ہوئے ہیں یا ہمیں کس طرح کی تعلیم دی گئی ہے۔ اِس کے برعکس " رُوحُ القُدس جو ہم کو بخشا گیا ہے اُس کے وسیلہ سے خُدا کی مُحبّت ہمارے دِلوں میں ڈالی گئی ہے " (رومیوں 5باب5 آیت)۔
اگرچہ بعض لوگ یقینی طور پر خُدا کے کلام اور مسیح کی تعلیمات سے ناواقف ہو سکتے ہیں، لیکن وہ کسی بھی طور پر اِس بات سے محروم نہیں ہیں کہ وہ غلط اور صحیح میں تمیز نہ کر سکیں اور نہ ہی وہ خُدا کے وجود کے بارے میں ضروری علم سے محروم ہیں۔ رومیوں 1باب20 آیت بیان کرتی ہے کہ " کیونکہ اُس کی اَن دیکھی صفتیں یعنی اُس کی ازلی قُدرت اور الُوہیت دُنیا کی پَیدایش کے وقت سے بنائی ہُوئی چیزوں کے ذرِیعہ سے معلُوم ہو کر صاف نظر آتی ہیں ۔ یہاں تک کہ اُن کو کچھ عُذر باقی نہیں۔ " حقیقت میں مسئلہ یہ نہیں کہ کچھ لوگوں نے مسیح کے بارے میں نہیں سُنا ہوا، بلکہ مسئلہ یہ ہے کہ اُنہوں نے جو کچھ سُنا ہے اور جو کچھ فطرت کے مظاہر میں آسانی کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے اُسے مسترد کر دیا ہے۔ اِستثنا 4باب29 آیت بیان کرتی ہے کہ " لیکن وہاں بھی اگر تُم خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہو تو وہ تجھ کو مِل جائے گا بشرطیکہ تُو اپنے پُورے دِل سے اور اپنی ساری جان سے اُسے ڈُھونڈے۔ "یہ آیت ایک بہت اہم اصول کے بارے میں تعلیم دیتی ہے: کوئی بھی شخص جو سچے دِل کے ساتھ حقیقت میں سچائی کی تلاش کرے گا ، وہ سچائی کو پا لے گا۔ اگر کوئی شخص حقیقت میں بڑی سنجیدگی کے ساتھ خُدا کو جاننا چاہتا ہے، خُدا اُس پر اپنی ذات کو ظاہر کرے گا۔
دیگر جھوٹے مذاہب ہمیشہ ہی نجات بالعمل کی تعلیم دیتے ہیں۔ اگر وہ یہ ایمان رکھتے ہیں کہ وہ ایک پاک اور کامل خُدا کو کچھ کاموں اور شریعت کے اصولوں پر عمل کر کے مطمئن کر سکتے ہیں تو خُدا اُنہیں اپنے آپ کو راست ٹھہرانے کا موقع دیتے ہوئے اُنہیں اُن کے کاموں کو جاری رکھنے دیتا ہے اور پھر بالآخر وہ اُن کی انصاف کے ساتھ عدالت کرتا ہے۔ مگر، اگر وہ خُدا کی طرف سے بیدار ضمیر کی پکار کا جواب دیں اور خُدا کی طرف رجوع لاتے ہوئے اُس طرح سے پکاریں –جیسے محصول لینے والے نے ہیکل کے اندر پکارا تھا "اَے خُدا! مجھ گنہگارپر رحم کر " (لوقا 18باب9-14 آیات)، تو خُدااپنی سچائی اور فضل کے ساتھ اِس التجا کا جواب دے گا۔
صرف نجات دہندہ یعنی یسوع مسیح کی ذات میں ہی کوئی شخص جرم، گناہ اور شرمندگی سے آزاد ہوتا ہے۔ ہم صرف ایک ہی وجہ سے اپنے منصف کے سامنے راستباز کے طور پر کھڑے رہ سکتے ہیں:مسیح مصلوب کا مکمل کیا ہوا کام جس نے اپنا خون بہایا تاکہ ہم زندگی پا سکیں (یوحنا 19باب 30 آیت)۔ ہم نے اُس کے خون کے وسیلے سے اپنے گناہ سے رہائی پائی ہے(مکاشفہ 1باب5 آیت)۔ اُس نے اپنی موت کے ذریعے سے اپنے زمینی جسم میں ہم سے صلح کی ہے (کلسیوں 1باب22 آیت)۔ خُداوند یسوع مسیح نے اپنے بدن میں ہمارے گناہوں کو صلیب پر برداشت کیا تاکہ ہم گُناہوں کے اِعتبار سے مَر کر راست بازی کے اِعتبار سے جئیں اور اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شِفا پائی (1 پطرس 2باب24 آیت)۔ ہمیں مسیح یسوع کےایک ہی بار قربان کئے گئے بدن کے وسیلے سے راستباز ٹھہرایا جاتا ہے (عبرانیوں 10باب10 آیت)۔ وہ ایک ہی بار سب کے لیے ظاہر ہوا کہ وہ اپنی قربانی سے گناہ کو دور کر دے (عبرانیوں 9باب26 آیت)۔ خُدا نے اپنے بیٹے کو بھیجا تاکہ ہم پر سے اُس غضب کو دور کرے جس کے ہم مستحق تھے (1 یوحنا 4باب10 آیت)۔ گناہ کی وہ سزا جو بجا طور پر ہمارے لیے مقرر تھی اُس سے ہم یسوع پر ایمان رکھ کر خُدا کے فضل کے وسیلے سے بَری ہوئے نہ کہ اپنے کسی طرح کے اعمال کے وسیلے سے (افسیوں 2باب8-9 آیات)۔
خُداوند یسوع کے آخری احکامات یہ تھے کہ اُس کے شاگرد ُنیا بھر کے گناہگاروں کو ساری دُنیا میں اُس وقت تک اِس خوشخبری کی تعلیم دیتے رہیں جب تک وہ دوبارہ زندوں اور مُردوں کی عدالت کرنے کے لیے واپس نہیں آتا (متی 28باب18-20 آیات؛ 2 تیمتھیس 4باب 1 آیت)۔ جہاں کہیں بھی رُوح القدس کے وسیلے سے دِل کھلتے ہیں وہاں خُدا اپنے پیامبروں کو بھیجتا ہے تاکہ وہ اُن کھلے دِلوں کو خُدا کی سچائی سے بھر دیں۔ یہاں تک کہ اُن ممالک میں جہاں خُداوند یسوع مسیح کے بارے میں منادی کرنا قانونی طور پر منع ہے وہاں پر خُدا کی سچائی ایسے لوگوں کے لیے اپنا راستہ بنا لیتی ہے جو واقعی ہی سچائی کے متلاشی ہیں ، اِن میں انٹرنیٹ بھی ایک ذریعہ ہے۔ چین کے اندر پھلتی پھولتی خفیہ کلیسیائیں، ایران اور دیگر کئی ایک اسلامی ممالک میں بڑے پیمانے پر مسیح پر ایمان لانے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ اور دُنیا کے دور دراز کے علاقوں میں خُدا کے کلام کے پہنچنے کی کہانیاں خُدا کی محبت اور رحمت کی لامحدود طاقت کی تصدیق کرتی ہیں۔
English
خدا اُن لوگوں کا انصاف کیسے کرتا ہے جن کی پرورش غیر مسیحی معاشروں اوردیگر مذاہب میں ہوتی ہے؟