سوال
مورمن اپنے آپ کو آخری ایام کے مقدسین کیوں کہتے ہیں؟
جواب
جب 1800 کے اوائل میں مذہبی تجربات کی بھوک اپنے عروج پر پہنچی تو مسیحی ایمان رکھنے والے بہت سارے گروہوں کے درمیان اتحاد کی کمی بہت سارے لوگوں کے لیے ٹھوکر کا باعث بنی۔ ایک شخص جس کا نام جوزف سمتھ تھا اُس دور میں ساری افراتفری کے حل کے طور پر اپنا مذہبی تجربہ پیش کرنے کے لیے سامنے آیا۔ اُس نے خُدا کا نبی ہونے کا دعویٰ کر دیا۔ اُس کے پیروکاروں نے دعویٰ کیا کہ رسولوں اور شاگردوں کو ملنے والی کہانت جوزف سمتھ میں بحال کی گئی تھی۔ جوزف سمتھ نے یہ بھی اعلان کیا کہ دُنیا کے اِن آخری ایام کے دوران دیگر تمام کی تمام کلیسیائیں برگشتگی کا شکار ہیں ( Articles of Faith, P. 182-185) اورکوئی بھی شخص اپنی نجات اور رہنمائی کے لیے صرف اُس کے ذاتی مکاشفے (اوراُن باتوں پر جو اُس کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں) یقین کر سکتاہے (Mormon Doctrine, p. 670) ۔
بنیادی طو ر پر جوزف سمتھ اور اُس کے دوست اولیوری کاوڈری کی کاوشوں کی بدولت اُن کی تنظیم بن گئی تھی اور اُس کا نام کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسینِ آخری ایام رکھا گیا تھا۔ اُس وقت بتایا گیا تھا کہ یہ نام جوزف سمتھ کی ایک رویا کی بدولت سامنے آیا تھا۔ یہ نام مورمن عقیدے کے مطابق تین اہم حقائق کی طرف اشارہ کرتا ہے:( 1) یسوع نے خود اِس کلیسیا کی بنیاد رکھی ہے،( 2)کلیسیائی خدمت اِس دُنیا کے اخیر زمانے کے مقدسین کے لیے تھی،( 3) اِس کلیسیا میں صرف وہی مقدسین شامل ہونگے جو سچے ہیں اور جن کی تصدیق خُداوند یسوع مسیح نے خود کی ہے۔ جس وقت مسیحی عقائد کے حوالے سے بہت ساری نتِ نئی باتیں کی جا رہی تھیں اُس دور میں یہ نام بہت سارے لوگوں کے لیے بہت زیادہ دلکشی اور دلچسپی کا باعث بنا ہوگا۔ آخری ایام کے مقدسین کہلانے والے یہ لوگ بیان کرتے ہیں کہ اُن کا مقصد اِس زمین پر خُدا کی بادشاہی کو قائم کرنا اور مسیحی ایمان پر اُس طرح سے عمل کرنا ہے جیسے خُدا اصل میں چاہتا ہے۔ اِن سب چیزوں کو مجموعی طور پر "انجیل کی بحالی" کہا جاتا ہے اور یہ 19ویں صدی کے ابتدائی دور کی بحالی کی تحریک کا حصہ تھی۔
بائبل مُقدس کے مطابق، خُدا خود اپنی بادشاہی کو قائم کرے گا (یسعیاہ 9باب7آیت)۔ مقدسین کو کہیں پر بھی یہ نہیں کہا گیا کہ وہ یہ کام خُدا کے لیے کریں۔ مزید برآں یہ کہ چاہے کوئی آخری ایام کو اِس زمین کے آخری دور کے طور پر دیکھتا ہے یا پھریہ کہ وہ سبھی دن آخری ایام میں آتے ہیں جن میں یسوع کی خدمت کا کام مکمل ہو چکا ہے، پھر بھی کسی طرح کی بحالی کے لیے انجیل کے پیغام کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کو کسی طرح کی بائبلی حمایت حاصل نہیں ہے۔ خُداوند یسوع نے شمعون پطرس کے اُس بیان کو جس میں اُس نے کہا کہ "تو زندہ خُدا کا بیٹا مسیح ہے" بنیاد بنا کر کہا تھا کہ اِس پر مَیں اپنی کلیسیا بناؤنگا اور عالمِ ارواح کے دروازے اُس پر غالب نہیں آئیں گے (متی 16باب16، 18آیات)۔ خُدا نے یہ بھی بیان کیا کہ اگرچہ کچھ سچائی سے برگشتہ ہو گئے ہیں" تَو بھی خُدا کی مضبوط بنیاد قائم رہتی ہے " (2 تیمتھیس 2باب18-19آیات)۔ یہ آیات انجیل مُقدس کی روشنی میں اِس طرف اشارہ کرتی ہیں کہ کلیسیا تمام طرح کے حالات کو برداشت کرتے ہوئے قائم رہے گی۔ اِس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آخری زمانے میں برگشتگی بڑھ جائے گی(متی 24باب11آیت)، لیکن وہ جو یہ سب کچھ برداشت کریں گےوہ نجات پائیں گے اور بادشاہی کی خوشخبری کی منادی پوری دُنیا میں ہوگی (متی 24باب13-14آیات)۔
موجودہ دور میں مقدسین کا حقیقی کام یہ ہے کہ وہ ابدی انجیل کی سچائی کا اعلان کرنا جاری رکھیں (یوحنا 3باب 16آیت) اور " جو صحیح باتیں ۔۔۔سُنیں اُس اِیمان اور محبّت کے ساتھ جو مسیح یسو ع میں ہے اُن کا خاکہ یاد" رکھیں (2 تیمتھیس 1باب13آیت)۔
(ایڈیٹر کا نوٹ: مورمن ازم کے بارے میں ہمارے مضامین کے اندر مورمن ازم کی مطبوعات میں سے حوالہ جات پیش کئے گئے ہیں، جیسے کہ مورمن عقائد، ایمان کے ارکان، نجات کے عقائد، کلیسیا کی تاریخ، تعلیم اور عہد وغیرہ وغیرہ۔ دیگر حوالہ جات مورمن کی کتاب میں سے ہیں جیسے کہ 1 نیفی، 2 نیفی اور ایلما وغیرہ)۔
English
مورمن اپنے آپ کو آخری ایام کے مقدسین کیوں کہتے ہیں؟