سوال
کیا لوسیفر شیطان ہے ؟
جواب
عام طور پربات کریں تو لوسیفر شیطان کے لیے استعمال کیا جانے والا ایک اور نام ہے۔ یہ بات مشہور ہے کہ جون ملٹن نے اپنی نظم Paradise Lost میں اِس نام کا استعمال کیا ہے۔ بائبل کے اندر کوئی بھی ایسی آیت نہیں ہے جو یہ کہتی ہو کہ "لوسیفر شیطان ہے۔" حقیقت تو یہ ہے کہ اِس حوالے سے بھی اختلاف پایا جاتا ہے کہ لوسیفر نام بائبل کے اندر کہیں پر لکھا بھی ہوا ہے یا نہیں۔
یسعیاہ 14باب میں ایک کردار ہے جو "لوسیفر" کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہاں پر منظر یہ ہے کہ "بابل کے بادشاہ کے خلاف بارِ نبوت" پیش کیا جا رہا ہے (یسعیاہ 14باب4آیت)۔ وہ ظالم اور بدکار بادشاہ جس نے قوموں کو پست کر دیا تھا اب تباہ حال ہو گیا ہے۔ خُدا نے بابل کے بادشاہ کا عصا توڑ دیا ہے (یسعیاہ 14باب5 آیت) اور اُسے پست کر دیا ہے (8 آیت)۔ اُس شکست خوردہ بابل کے بادشاہ کی تصویر کشی ایسے کی گئی ہے جیسے وہ پاتال میں اُتارا جا رہا ہے جہاں پر اُس سے پہلے جانے والے بادشاہ اُس کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں:
"وہ سب تجھ سے کہیں گے؛
کیا تُو بھی ہماری مانند عاجزہو گیا؟
تُو اَیسا ہو گیا جیسے ہم ہیں؟
تیری شان و شوکت اور تیرے سازوں کی خُوش آوازی پاتال میں اُتاری گئی ؛
تیرے نیچے کیڑوں کا فرش ہُوا اور کیڑے ہی تیرا بالا پوش بنے " (یسعیاہ 14باب10-11آیات)۔
بابل کے بادشاہ کے خلاف نبوّت اِس دلچسپ حوالے کے اندر جاری رہتی ہے:
"اَے صُبح کے روشن ستارے(اَے لوسیفر)،
تُو کیونکر آسمان پر سے گر پڑا!
اَے قوموں کو پست کرنے والے،
تُو کیونکر زمین پرپٹکا گیا!
تُو تو اپنے دِل میں کہتا تھا مَیں آسمان پر چڑھ جاؤں گا۔
مَیں اپنے تخت کو خُدا کے ستاروں سے بھی اُونچا کرُوں گا
اور مَیں شِمالی اطراف میں جماعت کے پہاڑ پر بیٹھوں گا۔
مَیں بادلوں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤں گا ۔
مَیں خُداتعالیٰ کی مانِند ہُوں گا۔
لیکن تُو پاتال میں گڑھے کی تہہ میں اُتارا جائے گا"(یسعیاہ 14باب12-15آیات، نیو کنگ جیمز ورژن)۔
کنگ جیمز ورژن اور نیو کنگ جیمز ورژن میں یسعیاہ 14باب12 آیت کے اندر "لوسیفر" لفظ کا استعمال کیا گیا ہے، لیکن دیگر تراجم میں "صبح کا ستارہ" (نیو انٹرنیشنل ورژن)، "د ن کا ستارہ" (انگلش سٹینڈرڈ ورژن)، یا "چمکتا ستارا" (نیو انگلش ٹرانسلیشن) استعمال کیا گیا ہے۔ کیا اِس اصطلاح کا مطلب ایک باقاعدہ پورا نام تھا، یا پھر اُس بادشاہ کی ساری عظمت اور شان و شوکت کے لیے ایک استعارہ تھا؟ علماء اِس موضوع پر پوری طرح متفق نہیں ہیں۔
واضح طور پر یسعیاہ 14باب کی بنیادی تفسیر ایک انسان یعنی بابل کے بادشاہ کے خلاف ایک نبوت ہے۔ بہرحال اُس کی ذات ، عظمت، گناہ اور حتمی انجام کے بارے میں جو شاعرانہ بیان یہاں پر پایا جاتا ہے وہ اِس قدر بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے کہ اِس بات نے علماء کومجبور کیا کہ وہ اِس کی ایک ثانوی تفسیر بھی کریں جو کہ شیطان کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ یسعیاہ 14باب میں بیان کئے گئے بادشاہ کے بارے میں مندرجہ ذیل چیزیں سچ ہیں:
• وہ آسمان پر سے گرایا گیا تھا (12 آیت)
• اُسے زمین پر پٹکا گیا تھا (12 آیت)
• اُس نے قوموں کو پست کیا تھا (12 آیت)
• اُس نے خُدا کے تخت پر چڑ ھ جانے کی خواہش کی تھی (13 آیت)
• وہ خُدا تعالیٰ کی مانند بننا چاہتا تھا (14 ایت)
• اُسے پاتال کے گڑھے کی تہہ میں اُتارا جائے گا (15 آیت)
شیطان کا حوالہ دینے کے لیے یسوع نے بھی لوقا 10باب18آیت میں اُس کے لیے کچھ ایسے ہی الفاظ کا استعمال کیا تھا : "مَیں شیطان کو بجلی کی طرح آسمان سے گرا ہُوا دیکھ رہا تھا۔ "شیطان اور لوسیفر کے درمیان جو تعلق ہے اُس کو شیطان کے آسمان پر سے گرائے جانے سے جس کا ذکر یسوع نے بھی کیا ہے؛ شیطان کی طرف سے حوّا کو یہ کہہ کر آزمائش میں ڈالنے سے کہ وہ خُدا کی مانند ہو سکتی ہے (پیدایش 3باب5آیت)؛ شیطان کے ایک تباہ کرنے والی ذات ہونے سے (ایوب 1باب12-19آیات؛ 2 باب 7 آیت) اور شیطان کے نور انی فرشتے کے روپ میں ظاہر ہونے سے تقویت ملتی ہے
ہمارا ماننا ہے کہ یسعیاہ 14باب کو دیکھنے کا بہترین طریقہ اُس کے اندر دوہری مذمت کا ادراک پانا ہے : یہاں پر بابل کے انسانی بادشاہ اور اُس کے پیچھے کام کرنے والی رُوحانی قوت دونوں ہی کو اُنکے تکبر اور بدکاری کی وجہ سے خُدا کی عدالت کا سامنا ہے۔ اُس انسانی بادشاہ کے پاس اِس دُنیا کے اندر ایک بہت ہی جاہ و جلال والا تخت تھا –وہ دُنیا کے دیگر بادشاہوں کے درمیان ایک "ستارہ" تھا –اور اُس رُوحانی ہستی نے جو اُس کے پیچھے کارفرما تھی آسمانی مقام پر ایک بہت ہی جاہ و جلال والا عہدہ پایا تھا جس سے وہ گرایا گیا، لیکن اُس سے پہلے وہ –ایک سچا "لوسیفر" یا "صبح کا ستارہ تھا۔"
English
کیا لوسیفر شیطان ہے ؟