settings icon
share icon
سوال

کیا نیرؔو مخالفِ مسیح تھا؟

video
جواب


54- 68 بعد از مسیح تک حکومت کرنے والا روم کا پانچواں شہنشاہ نیرؔو اُن تمام کوششوں کا عام ہدف ہے جن میں اُس کی مخالفِ مسیح یا مکا شفہ کی کتاب کے حیوان کے طور پر شناخت کی جاتی ہے ۔



نیرؔو کی مخالفِ مسیح کے طور پر شناخت کرنے کا رجحان عام طور پر اُن لوگوں میں پایا جاتاہے جو بائبلی نبوّت کے بارے میں پریٹرسٹ نقطہ نظر(یہ نظریہ کے اخیر ایام سے متعلقہ بائبلی پیشین گوئیاں پہلے ہی پوری ہو گئیں ہیں)کے حامی ہیں ۔ کچھ لوگ نیرؔو کومخالفِ مسیح کے طور پر نامزد کیوں کرتے ہیں اِس کی کم از کم دو وجوہات ہیں ۔

پہلی یہ کہ نیرؔو مسیحیوں کو ستانے والا ایک ظالم اور جابرحکمران تھا۔ نیرؔو نے روم میں لگنے والی آگ کے لیے مسیحیوں کو مورد الزام ٹھہرایا، یہ ایک ایسا واقعہ تھا جس کا شاید وہ خود ذمہ دار تھا۔ اِس کے بعداُس نےاِس آگ کو روم اور اُس کے آس پاس کے علاقوں میں موجود مسیحی پیروکاروں پر شدید ظلم و ستم کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کیا۔ ایک رومی تاریخ دان نے لکھا ہے کہ "جانوروں کی کھالوں میں سلے ہوؤں [مسیحیوں] کو کتوں نے پھاڑ ااور ہلاک کیا یا اُنہیں کیلوں سےصلیب پر لٹکایا گیا یا سور ج غروب ہونے پر اُنہیں شعلوں کی نذر کیا گیا اور جلا یا گیا تاکہ رات کو مشعل کا کام دیں"(The Annals, trans. by Brodribb, W. J., 15.44)۔مسیحی روایت ہے کہ پطرس اور پولس رسول دونوں کو نیرؔو کے حکم پر سزائے موت دی گئی تھی۔

پس ، نیرؔو مسیحیوں کا مخالف تھا اور اُس نے کسی حد تک خُدا کے خلاف اُس نفرت کامظاہرہ کیا جس کامخالفِ مسیح بھی حامل ہو گا۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ کچھ لوگ مکاشفہ 13باب 18آیت کی وجہ سے نیرؔو کی مخالفِ مسیح کے طور پر نشاندہی کرتے ہیں جو بیان کرتی ہے کہ "حِکمت کا یہ مَوقع ہے ۔ جو سمجھ رکھتا ہے وہ اِس حَیوان کا عدد گِن لے کیونکہ وہ آدمی کا عدد ہے اور اُس کا عدد چھ سَو چھیاسٹھ ہے"۔ 666 کے عدد کو سمجھنے کی کوششوں میں کچھ لوگ ایک قسم کے عِلم الاعداد اور جمیٹریا کی طرف رجوع کرتے ہیں جس میں حروف سے عددی قدر منسوب کی جاتی ہے ۔ نیرؔو قیصر کے نام اور خطاب کی عبرانی نقلِ حرفی لینے ,اُس کےہر حرف سے ایک خاص عددی قدر منسوب کرنے اور قدروں کا مجموعہ کرنے پر 666 کا عدد حاصل ہوتا ہے۔ دیگر لوگ ارامی یا یونانی جمیٹریا کے ذریعے مزید تخلیقی راستے اختیار کرتے اور اِسی طرح نیرؔو کے ناموں اور خطابوں کے مختلف امتزاج کا استعمال کرتے ہوئے 666 کے عدد پر پہنچتے ہیں۔ گوکہ اعداد کا حساب کتاب دلچسپ ہو سکتاہے مگر مکاشفہ کی کتاب بالخصوص یہ نہیں بتاتی کہ 666 کا عدد مخالفِ مسیح کی کس طرح نشاندہی کرتا ہے۔ 666 کے عدد تک پہنچنے کے لیے کسی پیچیدہ طریقہ کار کا استعمال کرنا قابل اعتبار عمل نہیں لگتا۔

نیرؔو کے مخالفِ مسیح ہونے کے نظریے کو رَد کرنے کی کم از کم تین وجوہات ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ بائبل کے بیان کے مطابق مخالفِ مسیح کو خداوند یسوع کی دوسری آمد پر شکست دی جائے گی۔ (مکاشفہ 19باب 11-21آیات)۔ جبکہ نیرؔو کی موت خودکشی سے ہوئی۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ اگرچہ کچھ لوگ مکاشفہ کی کتاب کی سنِ تصنیف نیرؔو کے دورِ حکومت کے دوران بتاتے ہیں مگر مسیحی عالمین کی اکثریت اور عملی طور پر تمام ابتدائی مسیحی ادب مکاشفہ کی کتاب کی سنِ تصنیف نیرؔو کی موت کے تقریباً 30 سال بعد شہنشاہ دومتیان کے دورِ حکومت میں رکھتے ہیں ۔ نیرؔو کی مخالفِ مسیح کے طور پر شناخت کرنے کے لیے مخالفِ مسیح کے دور کے ختم ہونے کے متعلق مکاشفہ کی کتاب کے بیان کا انکار کرنا پڑے گا اور اِس کے ساتھ ساتھ مکاشفہ کی کتاب کی تصنیف کی ایک ایسی تاریخ کو ماننا پڑے گا جسے زیادہ تر بائبلی عالمین اور ابتدائی مسیحی ادب مسترد کرتے ہیں۔

تیسری وجہ یہ ہے کہ مکاشفہ کی کتاب مخالفِ مسیح کی شکست کو نبوّتی کیلنڈر کے واقعات کے سلسلے کے اختتام کے قریب رکھتی ہے۔ مکاشفہ کی کتاب میں مخالفِ مسیح کو خدا وند یسوع کی دوسری آمد پر شکست دی جاتی ہے اور مسیح کی ہزار سالہ بادشاہی کے قیام سے کچھ وقت پہلے اُسے آگ کی جھیل میں ڈال ڈالا جاتا ہے (مکاشفہ 19باب11آیت-20باب 6آیت)۔ نیرو کومخالفِ مسیح کے طور پر موزوں شخص بنانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ دوسری آمد اور ہزار سالہ بادشاہی کو مجازی قرار دیا جائے اور مکاشفہ کی کتاب کے زیادہ تر حصے سے واقعات کی تاریخ وار ترتیب کی کسی بھی علامت کو ہٹا دیا جائے۔ مگر مکاشفہ کی کتاب کو سمجھنے کا یہ طریقہ بالکل مناسب نہیں ہے۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا نیرؔو مخالفِ مسیح تھا؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries