سوال
اِسفارِ خمسہ کیا ہے؟
جواب
اسفارِ خمسہ بائبل کی پہلی پانچ کتب ہیں جن کے بارے میں بائبل کے قدامت پسند علماء کا خیا ل ہے کہ اِن کا زیادہ تر حصہ موسیٰ نے قلمبند کیا ہے ۔ اگرچہ اسفارِ خمسہ کی کتب بذاتِ خود اپنے مصنف کا ذکر نہیں کرتیں، مگر بائبل کے بہت سے حوالہ جات اِنہیں موسیٰ سے منسوب کرتے یا اُس کے وسیلے ملنے والا کلام قرار دیتے ہیں ( خروج 17باب 14آیت؛ 24باب 4-7آیات؛ گنتی 33باب 1-2آیات؛ استثنا 31باب 9-22آیات)۔ تاہم اسفارِ خمسہ میں کچھ ایسی آیات بھی ہیں جنہیں موسیٰ کے بعد کسی اور شخص نے لکھا ہو گا مثلاً استثنا 34باب 5-8آیات جو موسیٰ کی موت اور تدفین کے بارے میں بیان کرتی ہیں ۔ گوکہ سبھی نہیں مگر زیادہ تر علماء ان کتب کے بیشتر حصے کو موسیٰ سے منسوب کرتے ہیں ۔ یہاں تک کہ اگر یشوع یا کسی اور شخص نے اصل مسودات کو قلمبند کیا بھی تھا مگر تعلیم اور الہام کا نزول خدا کی طرف سے موسیٰ کے وسیلہ سے ہوا تھا ۔
اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ اسفار ِ خمسہ کے الفاظ کو اصل میں کس شخص نے قلمبند کیا تھا اس لیے کہ یہ موسیٰ کے وسیلہ سے خدا کے الفاظ تھے اور بائبل کی ان پانچ کتب کی الہامی سچائی اب بھی درست ہے ۔ موسیٰ کے اسفارِ خمسہ کے مصنف ہونے کے بارے میں سب سے اہم ترین شواہد میں سے ایک ثبوت یہ ہے کہ یسوع خود پرانے عہد نامے کے اس حصے کا " موسیٰ کی توریت " کے طور پر ذکر کرتا ہے ( لوقا 24باب 44آیت)۔
لفظ پینٹا ٹیوک دو یونانی الفاظ "penta "مطلب" پانچ " اور "teuchos "بمعنی "دستاویز" کا مرکب ہے ۔ لہذا یہ عام طور پر اُن پانچ دستاویزات کی نشاندہی کرتا ہے جو یہودی کینن کے تین حصوں میں سے پہلا حصے پر مشتمل ہیں ۔ اسفارِ خمسہ کے اِس نام یعنی پینٹاٹیوک کا سراغ لگانے کی کوشش کی جائے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ کم از کم 200 بعد از مسیح کے زمانے سے مروّج ہے اور اُس وقت ٹرٹولیئن نے بائبل کی پہلی پانچ کتابوں کو یہ نام دیا تھا۔ یہ حصہ تورا ت کے طور پر بھی جانا جاتا ہے جو ایک عبرانی لفظ ہے جس کا مطلب "شریعت" ہے اور بائبل کی اِن پانچ کتب میں پیدایش ، خرو ج، احبار، گنتی اور استثنا شامل ہیں ۔
یہودیوں نے پرانے عہد نامے کو عام طور پر تین مختلف حصوں یعنی شریعت ، انبیاء اور صحائف میں تقسیم کیا تھا۔ شریعت یا توریت کتاب مقدس کی پہلی پانچ کتابوں پر مشتمل ہے ، اِس حصے میں تخلیقِ کائنات اور خدا کی طرف سے ابرہام اور اُس کے لوگوں کے طو ر پر یہودی قوم کے چناؤ کا تاریخی پسِ منظر شامل ہے ۔ اس میں بنی اسرائیل کو کوہ ِ سینا پر دئیے گئے قوانین اور شرعی اصول بھی شامل ہیں ۔ بائبل اِن پانچ کتب کا مختلف ناموں کے ساتھ ذکر کرتی ہے ۔ یشوع 1باب 7آیت میں اِن کو موسیٰ کی طرف سے دی گئی "شرِیعت " (توریت ) اور 1سلاطین 2باب 3آیت میں انہیں " موسیٰ کی شریعت" کہا گیا ہے ۔
بائبل کی وہ پانچ کتب جو اسفارِ خمسہ کو تشکیل دیتی ہیں انسان کے لیے خدا کی طرف سے بتدریج ظاہر ہونے والے الہام کا آغاز ہیں ۔ پیدایش کی کتاب میں ہم تخلیق کا آغاز ، انسان کے گناہ میں مبتلا ہونے ، فدیے کے وعدے ، انسانی تہذیب کے آغاز، اور خدا کی اپنی چُنی ہو ئی قوم اسرائیل کے ساتھ عہد پر مبنی رفاقت کا آغاز دیکھتے ہیں ۔
پیدایش کی کتاب کے بعد خروج کی کتاب کا آغاز ہوتا ہے ۔ یہ کتاب خدا کی طرف سے اُس کے چُنے ہوئے لوگوں کی غلامی سے نجات اور اُس وعدے کی سر زمین پر قابض ہونے کےلیے اُن کی تیاری کو بیان کرتی ہے جو خدا نے اُن کےلیے مخصوص کر رکھی تھی۔ خروج کی کتاب بنی اسرائیل کی مصر کی 400 سالہ غلامی سے رہائی کو قلمبند کرتی ہے جس کا خدا نے ابرہام سے وعدہ کیا تھا ( پیدایش 15باب 13آیت)۔ اس کتاب میں ہم کوہ ِ سینا پر بنی اسرائیل کے ساتھ خدا کے عہد، خیمہ اجتماع کی تعمیر کےلیے ہدایات، دس احکام کے دئیے جانے اور خدا کی عبادت کے بارے میں اسرائیل کو دی جانے والی تعلیمات کو پاتے ہیں ۔
خروج کے بعد احبار کی کتاب آتی ہے جو بنی اسرائیل کےلیے خدا کی عبادت اور حکومتی نظام کے طریقے کے بارےمیں ہدایات کو وضاحت کے ساتھ پیش کرتی ہے ۔ یہ قربانی کے اُس نظام کی لازمی شرائط کو پیش کرتی ہے جس کے وسیلہ سے خدا اپنے لوگوں کے گناہوں کو اُس وقت تک نظر انداز کرتا رہے گا جب تک یسوع کی کامل اور حتمی قربانی خدا کے چُنے ہوئے لوگوں کے لیے گناہوں سے نجات اور مکمل کفارہ مہیا نہیں کرے گی۔
احبار کے آگے گنتی کی کتاب ہے جو 40 سا لہ بیابانی سفر کے دوران رونما ہونے والے اہم واقعات کے ساتھ ساتھ خدا کے لوگوں کےلیے اُن تعلیمات کا احاطہ کرتی ہے جن کا تعلق خدا کی عبادت اور اُس کے لوگوں کی حیثیت سے زندگی بسر کرنے کے ساتھ ہے ۔ استثنا کی کتاب اسفارِ خمسہ کی آخری کتاب ہے ۔ استثنا کی کتاب کو بعض اوقات "دوسری شریعت " یا " شریعت کی دہرائی " کے طور پر بیان کیا جاتا ہے ۔ یہ بنی اسرائیل کے وعدہ کی سرزمین میں داخل ہونے سے پہلے موسیٰ کے آخر ی الفاظ کو قلم بند کرتی ہے ( استثنا 1باب 1آیت)۔ استثنا کی کتاب میں ہم کوہِ سینا پر دی گئی خداکی شریعت اور قوانین کی موسیٰ کی طرف سے دہرائی اور وضاحت کو دیکھتے ہیں ۔ چونکہ بنی اسرئیل خدا کی چنی ہوئی قوم کی حیثیت سے اپنی تاریخ کے ایک نئے دور میں داخل ہونے والی تھی لہذا موسیٰ نہ صرف خدا کے احکامات اور اُن کی ذمہ داریاں اُنہیں یاد دلاتا ہے بلکہ وہ خدا کی فرمانبرداری کے باعث ملنے والی برکات اور نا فرمانی کے نتیجے میں آنے والی لعنتو ں کو بھی اُن پر واضح کرتا ہے ۔
اسفارِ خمسہ کو تشکیل دینے والی پانچ کتابیں عام طور پر تاریخی کتب خیال کی جاتی ہیں کیونکہ ان میں تاریخی واقعات پائے جاتے ہیں ۔ اگرچہ اکثر ان کو تورات یا شریعت کہا جاتا ہے لیکن درحقیقت یہ شریعت سے کہیں بڑھ کر ہیں ۔ یہ کتب خدا کے نجات کے منصوبے کاعمومی جائزہ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ کلام مقدس کی ہر اُس بات کا پسِ منظر بھی فراہم کرتی ہیں جومستقبل میں رونما ہوں گی۔تمام پرانے عہد نامے کی طرح بائبل کی پہلی پانچ کتب میں درج وعدے ، علامات اور پیشن گوئیاں آخر میں یسوع مسیح کی شخصیت اور اُس کے نجات کے کام میں تکمیل پاتی ہیں ۔ یہ کتب آنے والے قرابتی اور نجات دہندہ کے ظہور کے لیے درکار اہم تاریخی پسِ منظر مہیا کرتی ہیں ۔
English
اِسفارِ خمسہ کیا ہے؟