سوال
کیا قرآن نے بائبل کی جگہ لے لی ہے؟
جواب
بائبل کی جگہ لینے کے برعکس قرآن مسلمانوں پر زور دیتا ہے کہ وہ بائبل کا مطالعہ کریں۔
زیادہ تر مسلمان کبھی بائبل نہیں پڑھتے کیونکہ اُن کا خیال ہے کہ قرآن بائبل کا متبادل ہے یعنی اب قرآن نے بائبل کی جگہ لے لی ہے۔ قرآن نے بہرحال کبھی بھی بائبل کو منسوخ کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔ قرآن بائبل کی خُدا کی طرف سے رہنمائی کرنے والی سچائی کے طور پر تعریف کرتا ہے۔(سورۃ المائدۃ46 آیت؛ سورۃ ال عمران 3 آیت؛ سورۃ یونس94-95آیت)۔
کچھ مسلمان کہتے ہیں کہ بالکل اُسی طرح جیسے انجیل نے توریت کو منسوخ کر دیا ، قرآن نے انجیل کو منسوخ کر کے اُس کی جگہ لے لی ہے۔ بہرحال اِس بات میں سچائی نہیں ہے کہ انجیل نے توریت کو منسوخ کر دیا ہے۔ یسوع جو کہ کامل ذات ہے آیا اور اُس نے شریعت(توریت) کو منسوخ نہیں کیا بلکہ اُس نے شریعت کو پورا کر دیا۔
یسوع نے کہا کہ ، "یہ نہ سمجھو کہ مَیں تَوریت یا نبیوں کی کِتابوں کو منسُوخ کرنے آیا ہُوں۔ منسوخ کرنے نہیں بلکہ پُورا کرنے آیا ہُوں۔کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک آسمان اور زمین ٹل نہ جائیں ایک نقطہ یا ایک شوشہ تَوریت سے ہرگز نہ ٹلے گا جب تک سب کچھ پُورا نہ ہو جائے" (متی 5باب 17-18آیات)۔
یسوع نے تو اِس بات کو ظاہر کیا کہ خُدا کی شریعت جس قدر انسان سوچتا ہے اُس سے بہت زیادہ بڑھکر سخت ہے۔ " تم سن چکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا تھا کہ خُون نہ کرنا اور جو کوئی خُون کرے گاوہ عدالت کی سزا کے لائق ہو گا۔لیکن مَیں تم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنے بھائی پر غُصّے ہو گا وہ عدالت کی سزا کے لائق ہو گا اور جو کوئی اپنے بھائی کو پاگل کہے گا وہ صدرعدالت کی سزا کے لائق ہو گا اور جو اُس کو احمق کہے گا و ہ آتشِ جہنّم کا سزاوار ہو گا۔۔۔ تُم سُن چکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ زِنا نہ کرنا۔لیکن مَیں تم سے یہ کہتا ہُوں کہ جس کسی نے بُری خواہش سے کسی عَورت پر نِگاہ کی وہ اپنے دِل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چکا" (متی 5باب21-22آیات، 27-28آیات)
کیا آپ خُدا کے کامل معیار پر پورا اُترے ہیںَ۔ بائبل بیان کرتی ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی شریعت کے سب احکام کی تعمیل نہیں کر سکتا۔ ہم گناہگار ہونے کی بدولت موت کے مستحق ہیں(رومیوں 3باب23آیت؛ 6باب23آیت)۔ خُدا کا شکر ہے کہ یسوع نے کسی بھی خطا یا کمزوری کے بغیر خُدا کی تمام شریعت کو پورا کیا ہے۔ یسوع نے ایک کامل قربانی ہوتے ہوئے ہمارے گناہوں کی مکمل قیمت صلیب پر اپنی جان دے کر ادا کر دی ہے۔ اِس بات کو جاننے کی کوشش کریں کہ یسوع کی موت کس طرح ایمان لانے والے گناہگاروں کو ابدی زندگی عطا کرتی ہے۔
خُدا کے کلام یعنی بائبل پر مکمل بھروسہ کریں جس کو نہ تو کوئی چیز منسوخ کر سکتی ہے اور نہ ہی اِس کی متبادل ہو سکتی ہے۔"تیرے کلام کا خلاصہ سچائی ہے۔ تیری صداقت کے کُل احکام ابدی ہیں" (119 زبور 160آیت)۔
English
کیا قرآن نے بائبل کی جگہ لے لی ہے؟