سوال
بچّوں کو قانوناً گود لینے(لے پالک بنانے)کے متعلق بائبل کیا کہتی ہے؟
جواب
وہ والدین جو خود اپنے بچّوں کی مناسب نگہداشت نہیں کر سکتےاور اُن کی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتے، اُن کی طرف سے اپنے بچّوں کو ایسےوالدین کو لے پالک بچّوں کے طور پر دے دینا بھی در اصل بچّوں کے لیے اُن کی محبت اور فکر کا نعم البدل ہوتا ہے۔ بچّوں کو گود لینے (لے پالک بنانے) کا عمل ایسے بہت سارے جوڑوں کے لیےجو خُود سے بچّے پیدا نہیں کر سکتے اُنکی دُعاؤں کا جواب بھی ہو سکتا ہے ۔بچّوں کو گود لینا یا لے پالک بنانا بعض لوگوں کے لئے اِس بات کی بلاہٹ بھی ہوتا ہے کہ وہ اپنے خاندان کو مزید بڑھائیں اور اچھے والدین کا کردار نبھاہتے ہوئے اُن بچّوں کو بھی والدین کی محبت، فکر اور اثر تلے لائیں جو اُن کے اپنے ذاتی بچّے نہیں ہوتے۔ گود لینے یا لے پالک بنانے کے عمل کو کو پوری بائبل میں پسند کیا گیا ہے۔
خروج کی کتاب ایک عبرانی عورت کی کہانی بتاتی ہےجس کا نام یوکبد تھا اور جس کے ہاں ایسے وقت میں ایک بیٹے کی پیدایش ہوئی جب فرعون نے تمام عبرانی شیر خوار لڑکوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا(خروج1 باب15-22 آیات)۔ یوکبد نے سرکنڈوں سے ایک ٹوکری بنائی، اور بچّے کو ٹوکری میں ڈال کردریا میں بہا دیا۔ فرعون کی بیٹیوں میں سے ایک نے ٹوکری کو دیکھا اور بچّے کو بچالیا۔ آخر کار اُس نے بچّے کو شاہی گھرانے میں گود لے لیا اور اُسکا نام موسیٰ رکھا۔ وہ خُدا کا وفادار اور بابرکت خادم بن گیا (خروج 2 باب 1- 10 آیات)۔
آستر کی کتاب کے مطابق آستر نام کی ایک خوبصورت لڑکی جس کے والدین کی وفات کے بعد اُس کے چچا زاد بھائی نے اُسے گود لیا اور اپنی بیٹی کر کے پالا، بڑی ہو کر ملکہ بنی، اور خُدا نے اُسے یہودی قوم کی رہائی کے لئے استعمال کیا۔ نئے عہد نامے کے بیان کے مطابق خُداوند یسوع مسیح عام انسانوں کی طرح پیدا ہونے کی بجائے رُوح القدس کی قدرت سے پیدا ہوا (متی 1باب18 آیت)۔ اُسے اُس کی ماں مریم کے شوہر یوسف نے " گود لیا"تھا، جس نے یسوع کی اپنے بیٹے کے طور پر پرورش کی۔
جس وقت ہم نجات حاصل کرنے کے لئے صرف خُداوند یسوع پر ایمان لاتے ہیں اور اُس پر مکمل بھروسہ کرتے ہوئے اپنے دِل اُسے سونپ دیتے ہیں تو اُس وقت خُداوند کے کلام کے مطابق ہم خُدا کے گھرانے کا حصہ بن جاتے ہیں۔ انسانی پیدائش کے فطری عمل کے وسیلہ سے نہیں، بلکہ لے پالک ہونے(گود لیے جانے) کے وسیلہ سے۔ "کیونکہ تم کو غلامی کی رُوح نہیں ملی جس سے پھر ڈر پیدا ہو بلکہ لے پالک ہونے کی رُوح ملی جس سے ہم ابّا یعنی اے باپ کہہ کر پُکارتے ہیں"(رومیوں8 باب 15آیت)۔ اِسی طرح کسی فرد کو گود لینے یا لے پالک بنانے کے وسیلہ سے خاندان میں شامل کرنا اپنے شخصی انتخاب اور خاص محبت کی وجہ سے ہوتا ہے۔ "اور اُس نے اپنی مرضی کے نیک اِرادہ کے موافق ہمیں اپنے لئے پیشتر سے مقرر کِیا کہ یسوع مسیح کے وسیلہ سے اُس کے لے پالک بیٹے ہوں" (افسیوں1 باب5 آیت)۔ جیسا کہ خُدا اُن لوگوں کو اپنے رُوحانی گھرانے میں لے پالک بناتا ہے جو یسوع کو نجات دہندہ کے طور پر قبول کرتے ہیں، ویسے ہی ہم سب کو دُعا کے ساتھ بچّوں کو اپنے زمینی خاندانوں میں لے پالک بنانے کے لئے غوروفکر کرنا چاہیے۔
واضح طور پر جسمانی اور رُوحانی دو نوں مفہوم میں گود لینا یا لے پالک بنانا بائبل کی روشنی میں پسندیدگی سے دیکھا گیا ہے۔ وہ لوگ جو کسی کو گود لیتے (لے پالک بناتے) ہیں اور وہ جنہیں گود لیا جاتا ہے دونوں ہی برکت پاتے ہیں اور اِس کے ساتھ ساتھ وہ استحقاق بھی حاصل کرتے ہیں جس کی مثال ہمارے خُداوند کے گھر میں لے پالک بنائے جانے کی نشاندہی کرتی ہے۔
English
بچّوں کو قانوناً گود لینے(لے پالک بنانے)کے متعلق بائبل کیا کہتی ہے؟