سوال
بائبل آباؤ اجداد کی عبادت و پرستش کرنے کے حوالے سے کیا کہتی ہے؟
جواب
آباؤ اجداد کی عبادت اور پرستش میں مخصوص مذہبی اعتقادات اور اپنے مر جانے والے رشتے داروں کی رُوحوں سے دُعا کرنا اور اُن کے سامنے چڑھاوے یا قربانیاں چڑھانا شامل ہے۔ آباؤ اجداد کی پرستش دُنیا کی بہت ساری ثقافتوں میں پائی جاتی ہے۔ اُن سے دُعائیں کی جاتی ہیں اور یہ سوچ کر اُن کے سامنے قربانیاں یا چڑھاوے چڑھائے جاتے ہیں کہ اُن کی رُوحیں ایک حقیقی فطری دُنیا کے اندر رہتی ہیں اور وہ اپنے زندہ رشتے داروں کی زندگیوں اور اُن کی قسمت پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ آباؤ اجداد کی رُوحوں کو ایسے درمیانیوں کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے جو لوگوں اور اُن کے خالق کے درمیان پیغام رسانی کا کام کرتے ہیں۔
آباؤ اجداد کی پرستش و عبادت میں عبادت کروانے کا اہل ہونے کے لیے صرف مرنا کوئی واحد تقاضا نہیں تھا بلکہ مرنے والے شخص کے لیے ضروری ہے کہ اُس نے ایک اچھی اخلاقی زندگی گزاری ہو اور اُس نے معاشرے میں اپنے اچھے کردار کے ساتھ زندگی گزارتے ہوئے خود کو دوسروں سے بہتر ثابت کیا ہو۔ ایسے آباؤ اجداد کے حوالے سے مانا جاتا ہے کہ وہ آئندہ نسل کے لوگوں کو برکت دینے یا اُن پر لعنت کرنے کے ذریعے سے اُن کی زندگیوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں اور یوں وہ در اصل دیوتاؤں کے طور پر کام کر رہے ہوتے ہیں۔ پس اُن سے دُعا کرنے، اُن کو تحفے تحائف دینے اور اُن کے سامنے چڑھاوے چڑھانے کا مقصد اُنہیں خوش کرنا اور اُن کی مدد اور حمایت حاصل کرنا ہوتا ہے۔
آباؤ اجداد کی پرستش اور عبادت کرنے کے واقعات کے شواہد قریب مشرق وسطیٰ میں یریحو کے قریبی مقامات پر ملے ہیں جن کا تعلق ساتویں صدی قبل از مسیح سے ہے۔ یہ رسمیں قدیم یونانی اور رومی معاشروں کے اندر بھی پائی جاتی تھیں۔ آباؤ اجداد کی پرستش اور عبادت کا بہت زیادہ اثر چین اور افریقہ کے مذاہب میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ ایسا ہم جاپان اور مقامی امریکہ کے باشندوں کے مذاہب میں بھی دیکھتے ہیں لیکن وہ اِسے آباؤ اجداد کی پرستش نہیں بلکہ اُن کے لیے عقیدت قرار دیتے ہیں۔
آباؤ اجداد کی پرستش کے بارے میں بائبل مُقدس کیا کہتی ہے؟سب سے پہلے تو بائبل ہمیں یہ بتاتی ہے کہ مر جانے والے لوگوں کی رُوحیں یا تو آسمان پر جاتی ہیں، یا جہنم میں ، وہ کبھی بھی اِس فطری دُنیا کے اندر نہیں رہتیں (لوقا 16باب20-31آیات؛ 2 کرنتھیوں 5باب6-10آیات؛ عبرانیوں 9باب27آیت؛ مکاشفہ 20باب11-15آیات)۔ ابھی یہ عقیدہ بالکل بائبلی نہیں ہے کہ مر جانے والے لوگوں کی رُوحیں اِس زمین پر ہی رہتی ہیں اور زندہ لوگوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔
دوسرے نمبر پر بائبل میں ہمیں کہیں پر بھی یہ نہیں بتا یا گیا کہ مر جانے والے لوگ خُدا اور لوگوں کے درمیان میں پیغام رسانی کا کام کرتے ہیں۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ صرف یسوع مسیح کو یہ کردار دیا گیا تھا۔ وہ پیدا ہوا، اُس نے گناہ سے پاک زندگی گزاری، ہمارے گناہوں کی خاطر مصلوب ہوا، دفن ہوا، خُدا کی قدرت سے موت اور قبر پر فتح پا کر جی اُٹھا، اُسے بہت سارے لوگوں نے دیکھا، وہ آسمان پر اُٹھایا گیا اور اب وہ خُدا باپ کی دہنی طرف بیٹھا ہوا ہے جہاں پر وہ اُن سب لوگوں کے لیے شفاعت کرتا ہے جو اُس پر اپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر ایمان لاتے ہیں (اعمال 26باب23آیت؛ رومیوں 1باب2-5آیات؛ عبرانیوں 4باب15آیت؛ 1 پطرس 1باب3-4آیات)۔ انسان اور خُدا کے درمیان میں صرف ایک ہی درمیانی ہے اور وہ خُدا کا بیٹا یسوع مسیح ہے (1 تیمتھیس 2باب5-6آیات؛ عبرانیوں 8باب6آیت؛ 9باب15آیت؛ 12 باب 24آیت)۔ صرف یسوع ہی ہے جو اِس کردار کو نبھا سکتا ہے۔
بائبل ہمیں خروج 20 باب 3-6آیات میں بتاتی ہے کہ ہم نے خُدا کے علاوہ کسی اور معبود کی عبادت نہیں کرنی ہے۔ مزید برآں چونکہ یہ تصور کیا جاتا تھا کہ جادوگر، ساحر اور جِنات کے یار مُردہ لوگوں کی رُوحوں سے رابطہ کر سکتے تھے، اور ہم دیکھتے ہیں کہ کلام میں ہر کسی کو ایسا کوئی بھی کام کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ (خروج 22باب18آیت؛ احبار 19باب32آیت؛ 20باب6، 27آیات؛ استثنا 18باب10-11آیات؛ 1 سموئیل 28باب3آیت؛ یرمیاہ 27باب9-10آیات)۔
شیطان نے ہمیشہ ہی خُدا کی جگہ لینے کی کوشش کی ہے اور وہ دوسرے دیوتاؤں اور حتیٰ کہ آباؤ اجداد کی عبادت اور پرستش کے بارے میں بھی جھوٹ کو استعمال کرتا ہے تاکہ لوگوں کو خُدا کے وجود کی سچائی سے دور لے جانےکی کوشش کرے۔ آباؤ اجداد کی عبادت و پرستش غلط ہے کیوں خُدا نے اِس طرح کی سرگرمیوں کے بارے میں واضح طور پر تنبیہات جاری کر رکھی ہیں۔ اورایسی کوئی بھی سرگرمی خُدا اور انسان کے درمیان میں خُداوند یسوع مسیح کے درمیانی کے کردار کی جگہ لینے کی کوشش کرتی ہے۔
English
بائبل آباؤ اجداد کی عبادت و پرستش کرنے کے حوالے سے کیا کہتی ہے؟