سوال
کیا ایک مسیحی کو دیوالیہ ہونے کا اعلان کرنا چاہیے ؟
جواب
اگرچہ بائبل دیوالیہ پن کے بارے میں بات نہیں کرتی، لیکن ہمارے پاس ایسے کچھ اصول موجود ہیں جن کا اطلاق کیا جا سکتا ہےا ور جو اِس حوالے سے سمجھ بوجھ کے لیے ہماری رہنمائی کر سکتے ہیں۔
اصول نمبر 1: یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے وعدوں پر قائم رہیں اور جس چیز کے ہم مقروض ہیں ہم اُسے ادا کریں۔ واعظ 5باب4-5 آیات بیان کرتی ہیں کہ "جب تُو خُدا کے لئے مَنّت مانے تو اُس کے ادا کرنے میں دیر نہ کر کیونکہ وہ احمقوں سے خُوش نہیں ہے ۔ تُواپنی مَنّت کو پُورا کر۔ تیرا مَنّت نہ ماننا اِس سے بہتر ہے کہ تُو مَنّت مانے اور ادا نہ کرے۔ "
اصول نمبر 2: اُدھار (کریڈٹ) کی رقم پر زندگی گزارنا اور جو کچھ ہمارے ذمے آتا ہے اُسے ادا نہ کرنا ایک ناراست شخص کی خصوصیات ہیں۔ 37 زبور 21 آیت بیان کرتی ہے کہ "شریر قرض لیتا ہے اور ادا نہیں کرتا لیکن صادِق رحم کرتا ہے اور دیتا ہے "
پس کیا ایک مقروض مسیحی کے لیے یہ بات درست ہے کہ وہ اپنے قرضے وغیرہ کے مسائل کو جلد حل کرنے کے لیے دیوالیہ ہونے کا اعلان کر دے؟ اِن آیات کی روشنی میں جوا ب "نہیں" ہے۔ ایک مسیحی نے جو کچھ ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے اُس کو اصل معاہدے کے مطابق ہی ادا کرنے کا وہ پابند ہے۔ اِس کا مطلب طرزِ زندگی میں ایک بڑی تبدیلی اوراپنے بجٹ میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ اپنے روپے پیسے کی اچھی مختاری ایک خُدا پرست زندگی کا اہم حصہ ہو سکتا ہے۔
دیوالیہ پن کی کچھ ایسی اقسام ہیں جن کو قرض کو مکمل طور پر ختم کر دینے کی بجائے وقتی طور پر ملتوی کرنے کے لیےبنایا گیا ہے۔ اُس صورت میں قرض کو ختم نہیں کیا جاتا اور دیوالیہ پن کی درخواست دائر کرنے والا قرض کی ادائیگی کےلیے اپنے ارادے سے آگاہ کرتا ہے۔ عدالت کی طرف سےاُس کے تحفظ میں اُس وقت تک توسیع کی جاتی ہے جب تک اُس شخص میں کسی کو ادائیگی کرنے کی صلاحیت نہ ہو۔ اِس قسم کے دیوالیہ پن کا اعلان بائبل کے اِن اصولوں کی خلاف ورزی نہیں کرے گا جن کے بارے میں اوپر بات کی گئی ہے اور یہ کسی مسیحی کے ضمیر کا انفرادی معاملہ ہوگا۔
English
کیا ایک مسیحی کو دیوالیہ ہونے کا اعلان کرنا چاہیے ؟