settings icon
share icon
سوال

بائبل کے مطابق علیحدگی سے کیا مُراد ہے؟

جواب


بائبل کے مطابق دُنیا سے علیحدگی سے مراد یہ تسلیم کرنا ہے کہ خدا نے ایمانداروں کو اِس دنیا میں سے چُنا اور اِن گناہ آلودہ معاشروں میں رہتے ہوئے اپنی شخصی اور اجتماعی پاکیزگی کو قائم رکھنے کےلیے بُلایا ہے ۔ بائبل کے مطابق دُنیا سے علیحدگی عام طور پر دو لحاظ سے دیکھی جاتی ہے : (1) شخصی لحاظ سے علیحدگی ؛ (2) کلیسیائی لحاظ سے علیحدگی ۔شخصی علیحدگی میں کسی شخص کی اپنے کردارکے لحاظ سے دین داری کے معیار کیساتھ گہر ی وابستگی شامل ہے۔ دانی ایل نبی نے جب "اپنے آپ کو شاہی خوراک اوراُس کی مَے سے " الگ کیا تھا تو اصل میں اُس نے شخصی علیحدگی کا مظاہرہ کیا تھا (دانی ایل1باب 8آیت)۔ اُس کی علیحدگی بائبل کے مطابق تھی کیونکہ اُس کی علیحدگی کا معیار مُوسوی شریعت میں موجود خُدا کے الہام پر مبنی تھا۔

شخصی علیحدگی کی جد ید مثال ایسی محفلوں میں جانے کی دعوت کو مسترد کرنا ہو سکتا ہے جہاں شراب نوشی کی جاتی ہے ۔ ایسا فیصلہ آزمایش پر غالب آنے (رومیوں13باب 14 آیت)، "ہر قسم کی بُرائی" سے بچنے ( 1تھسلنیکیوں 5باب 22آیت)کےلیےیا پھر صرف شخصی اُصولوں پر قائم رہنے کےلیے کیا جا سکتا ہے (رومیوں14باب 5آیت)۔

بائبل مقدس واضح طور پر سکھاتی ہے کہ خُدا کے فرزند کو دُنیا سے الگ رہنا چاہیے "بے ایمانوں کے ساتھ ناہموار جُوئے میں نہ جُتو کیونکہ راست بازی اور بے دینی میں کیا میل جول؟ یا روشنی اور تاریکی میں کیا شراکت؟ مسیح کو بلیعال کے ساتھ کیا مُوافقت؟ یا ایماندار کا بے ایمان سے کیا واسطہ؟ اور خُدا کے مَقدِس کو بُتوں سے کیا مُناسبت ہے؟ کیونکہ ہم زندہ خُدا کا مَقدِس ہیں۔ چنانچہ خُدا نے فرمایا ہے کہ مَیں اُن میں بسوں گا اور اُن میں چلوں پھرُوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہوں گا اور وہ میری اُمت ہوں گے۔ اِس واسطے خُداوند فرماتا ہے کہ اُن میں سے نکل کر الگ رہو اور ناپاک چیز کو نہ چھُوؤ تو مَیں تم کو قبول کر لُوں گا" (2کرنتھیوں6باب 14-17آیات ؛ 1پطرس1باب 14- 16آیات بھی دیکھیں)۔

کلیسیائی علیحدگی میں ایک کلیسیا کےعلمِ الہیات یا کلیسیائی طور طریقوں کی بنیاد پر دیگر تنظیموں کےساتھ تعلق استوار کرنے کے فیصلے شامل ہیں۔حتیٰ کہ لفظ " کلیسیا میں بھی علیحد گی کا مفہوم پایا جاتا ہے جو یونانی لفظ "ایکلیزیا" (ecclesia)سے ماخوذ ہے جس کے معنی "بُلائی گئی جماعت" کے ہیں۔ پرگمن کی کلیسیا کے نام پیغام میں یسوع نے کلیسیا کو خبردار کیا کہ اُس میں ایسے لوگ پائے جاتے ہیں جو جھوٹے عقائد کی تعلیم دے رہے ہیں (مکاشفہ 2باب 14-15 آیات)۔کلیسیا کو ایسی بدعات سے تعلق توڑ کر علیحدگی اختیار کرنی تھی۔کلیسیائی علیحدگی کی ایک جدید مثال کسی فرقے کا اُس عالمگیر اتحاد کے خلاف مخالفانہ رویہ بھی ہو سکتا ہے جو کلیسیا کوبرگشتہ لوگوں کے ساتھ متحد کرنے کا باعث بن رہی ہے ۔

بائبل کے مطابق دنیا سے علیحدگی کا عمل مسیحیوں سے یہ مطالبہ نہیں کرتا کہ وہ غیر ایمانداروں سے بالکل واسطہ نہ رکھیں۔ مسیح یسوع کی طرح ہمیں بھی چاہیے کہ ہم گناہ میں شامل ہوئے بغیر گنہگاروں کے دوست بنیں (لوقا7باب 34آیت) پولُس رسول اِس لحاظ سے علیحدگی کا ایک متوازن نظریہ پیش کرتا ہے "مَیں نے اپنے خط میں تم کو یہ لکھا تھا کہ حرام کاروں سے صحبت نہ رکھنا۔ یہ تو نہیں کہ بالکُل دُنیا کے حرام کاروں یا لالچیوں یا ظالموں یا بُت پرستوں سے ملنا ہی نہیں کیونکہ اِس صورت میں تو تم کو دُنیا سے ہی نکل جانا پڑتا" (1کرنتھیوں5باب 9- 10آیات)۔ دوسرے الفاظ میں ہم دُنیا میں رہتے تو ہیں لیکن دُنیا کے ہیں نہیں ۔

ہمیں دنیا کےلیے ایسا نور بننا ہے جو اِس کی تاریکی سے متاثر نہ ہو۔ "تم دُنیا کے نور ہو۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چھپ نہیں سکتا۔ اور چراغ جلا کر پیمانہ کے نیچے نہیں بلکہ چراغ دان پر رکھتے ہیں تو اُس سے گھر کے سب لوگوں کو روشنی پہنچتی ہے۔ اِسی طرح تمہاری روشنی آدمیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر تمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجید کریں" (متی5باب 14- 16آیات)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

بائبل کے مطابق علیحدگی سے کیا مُراد ہے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries