سوال
مَیں کس طرح اپنا روپیہ پیسہ اور برکات خوشی کے ساتھ دوسروں کو دینے والا بن سکتا ہوں ؟
جواب
ہم خوشی کے ساتھ دینے والا بننےکے متعلق اُس وقت سیکھ سکتے ہیں جب ہم اُس ذات کا مطالعہ کریں جسے دُنیا میں اپنا سب کچھ دے دینے والے کے طور پر جانا جاتا ہے: یعنی خُداوند یسوع مسیح۔ اپنی آسمانی بادشاہت کی ساری شان و شوکت اور جلال کو پیچھے چھوڑتے ہوئے وہ اِس زمین پر اپنی جان کو قربان کرنے کے لیے آیا تا کہ ہماری جانیں بچ سکیں۔ جیسے کہ خُدا نے اپنے فرزندوں کے لیے مقرر کیا ہے کہ وہ اُسکے بیٹے یسوع مسیح کے ہمشکل بنیں (رومیوں 8باب 29 آیت)، خُداوند یسوع کی تقلید کرنے کا اِس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں ہو سکتا کہ ہم اُس کی طرح بے لوث انداز سے دینے والے بنیں۔ ہمارے نجات دہندہ نے خود ہمیں بتایا ہے کہ " دینا لینے سے مُبارک ہے "(اعمال 20باب35 آیت)۔ تو پھر بالکل سادہ طور پر ہماری طرف سے خوشی اور فیاضی کے ساتھ دینے کا سب سے بڑا محرک یہ ہونا چاہیے کہ جب ہم اُس کی طرف سے ملنے والی نجات کی عکاسی کرتے ہیں تو اِس سے وہ خوش ہوتا ہے۔
کرنتھیوں کے نام دوسرا خط بہت ہی متاثر کن سچائیوں کا انکشاف کرتا ہے جن سے ہمیں زیادہ خوشی کے ساتھ دینے والے بننے میں مدد ملنی چاہیے۔ جیسا کہ پولس رسول بڑی دانشمندی کے ساتھ کرنتھس کے لوگوں کو نصیحت کرتا ہے کہ جو تھوڑا بوتا ہے وہ تھوڑا کاٹے گا اور جو بُہت بوتا ہے وہ بُہت کاٹے گا (2 کرنتھیوں 9باب6 آیت)۔ یہ انمٹ سچائی سلیمان نے اُس سے ایک ہزار سال پہلے بیان کر دی تھی"ا پنے مال سے اور اپنی ساری پَیداوار کے پہلے پھلوں سے خُداوند کی تعظیم کر۔یُوں تیرے کھّتے خُوب بھرے رہیں گے اور تیرے حوض نئی مَے سے لبریز ہوں گے" (امثال 3باب9-10 آیات)۔ اور خُداوند یسوع نے خود ہمیں بتایا ہے کہ " دِیا کرو ۔ تمہیں بھی دِیا جائے گا ۔ اچھّا پیمانہ داب داب کر اور ہِلا ہِلا کر اور لبریز کر کے تمہارے پلّے میں ڈالیں گے کیونکہ جس پیمانہ سے تم ناپتے ہو اُسی سے تمہارے لئے ناپا جائے گا " (لوقا 6باب38 آیت)۔یقیناً " رحم دِل اور قرض دینے والا آدمی سعادت مند ہے ۔ وہ اپنا کاروبار راستی سے کرے گا " (112 زبور 5 آیت)۔
یہ اصول بے لاگ طور پر واضح ہے – ہم کبھی بھی اپنے مہربان خُدا سے زیادہ نہیں دے سکتے۔ درحقیقت بائبل میں واحد جگہ جہاں پر خُدا اسرائیل کو دعوت دیتا ہے کہ وہ اُسے آزمائے ملاکی 3باب10 آیت ہے جہاں پر وہ اُن کی طرف سے اپنے لیے قربانیوں اور نذروں کی بات کر رہا ہے: " پُوری دَہ یکی ذخیرہ خانہ میں لاؤ تاکہ میرے گھر میں خوراک ہو اور اِسی سے میرا اِمتحان کرو ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ مَیں تم پر آسمان کے درِیچوں کو کھول کربرکت برساتا ہُوں کہ نہیں یہاں تک کہ تمہارے پاس اُس کے لئے جگہ نہ رہے۔ "ہمیں خُدا کی طرف سے ملنے والی چیزیں شاید مادی نہ ہوں جیسا کہ بنی اسرائیل کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا، لیکن خُدا کی طرف سے برکات اور نعمتوں کے ملنے کا اصول اب بھی قائم ہے۔ اِسی بات کی بازگشت سلیمان کے اِن الفاظ میں بھی سنی جا سکتی ہے: " کوئی توبِتھراتا ہے پرتَو بھی ترقّی کرتا ہے اور کوئی واجبی خرچ سے دریغ کرتا ہے پرتَو بھی کنگال ہے۔فیّاض دِل موٹا ہو جائے گا اور سیراب کرنے والا خُود بھی سیراب ہو گا "(امثال 11باب24-25 آیات) ۔
جیسا کہ پولس رسول نے بیان کیا ہے کہ " خُدا خُوشی سے دینے والے کو عزِیز رکھتا ہے " (2 کرنتھیوں 9باب7 آیت)، اِس لیے خوشی سے دینا ایک مسیحی کا جو کہ خُدا کے فضل کو سمجھتا ہے طرزِ زندگی ہونا چاہیے۔ جب ہم فیاضی اور رضا مند دِل کے ساتھ دیتے ہیں تو خُدا ہماری یقین دہانی کرواتا ہے کہ وہ ہماری پرواہ کرے گا اور وہ ہماری ضروریات کو پورا کرے گا (یسعیاہ 58باب9 آیت؛ 41 زبور 1-3 آیات؛ امثال 22باب9 آیت؛ 2 کرنتھیوں 9 باب8، 11 آیات)۔ اور ہمیں اِس بات کو بھی یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ ہمارا مال و دولت یا خزانہ ہی نہیں جو ہم خوشی کے ساتھ خُدا کے نام پر دیتے ہیں۔ جیسا کہ داؤد بادشاہ نے اِس طرف اشارہ کیا ہے کہ ہمارا سب کچھ خُدا ہی کا ہے (1تواریخ 29باب14 آیت)، اور اِ س میں ہماری سبھی صفاتِ و خصوصیات اور ہمارا وقت بھی شامل ہے۔ جیسا کہ ہمارے دِن گنے ہوئے ہیں (139 زبور 16 آیت)، ہمارا سارا وقت بھی خُدا ہی کا ہے۔ اور جو کوئی نعمت بھی ہمارے پاس ہے وہ اُسی کی طرف سے ہے؛ اِس لیے " جن کو جس جس قدر نعمت مِلی ہے وہ اُسے خُدا کی مختلف نعمتوں کے اچھّے مُختاروں کی طرح ایک دُوسرے کی خدمت میں صرف کریں " (1 پطرس 4باب10 آیت)۔
کیونکہ خُدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا بیٹا دے دیا۔ ہمارے لیے یہ یاد رکھنا اچھاہوگا کہ ہم خُدا کی طرف سے اُس کے بیٹے کے دئیے جانے کی وجہ سے بچائے گئے ہیں(یوحنا 3باب16 آیت)۔ اُس کے فرزندوں کے طور پر ہمیں "دُنیا کا نور" ہونے کے لیے بلایا گیا ہے (متی 5باب14 آیت)۔ جب ہم اپنا وقت، اپنا روپیہ پیسہ اور اپنی خصوصیات و صفات کو خُدا کے لیے خوشی اور فیاضی کے ساتھ دیتے ہوئے خُدا پر بھروسہ کرتے ہیں تو ہم حقیقت میں اپنے نور کو دُنیا کے سامنے چمکنے دیتے ہیں اور ہماری بھلائی ہمارے آسمانی باپ کی ذات کی عکاسی کرے گی۔
English
مَیں کس طرح اپنا روپیہ پیسہ اور برکات خوشی کے ساتھ دوسروں کو دینے والا بن سکتا ہوں ؟