settings icon
share icon
سوال

کیا کسی مسیحی کو ماہرِ نفسیات کے پاس جانا چاہیے؟

جواب


ماہر نفسیات(Psychologist) اور طبیبِ نفسیات(Psychiatrist) ایسے پیشہ ور ہیں، جو دماغی صحت کے میدان میں کام کرتے ہیں۔ لوگ اکثردیگر ایسے کرداروں کو اِن ماہرین سے الجھا دیتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ ایسے دیگر لوگ جیسے کہ سائیکو تھراپیسٹ، سائیکو اینالسٹ اور دماغی صحت کےصلاح کار سبھی ایک ہی ہیں۔ دماغی صحت کے حوالے سے کام کرنے والے پیشہ وروں کی بہت ساری مختلف اقسام ہیں، اور اِن میں سے ہر ایک شعبے سے تعلق رکھنے والے مختلف طرح کی تعلیم حاصل کرتے ہیں اور علاج کے مختلف طرح کے طریقہ کار سیکھتے اور اپناتے ہیں۔ایک ماہر نفسیات (سائیکولوجسٹ) کے لیے ضروری ہے کہ وہ نفسیات کی تعلیم میں پی ۔ ایچ ۔ڈی کرے، بنیادی طور پر گہری تحقیق کرے، کالج کی سطح پر تدریس کا کام کرے اور پرائیوٹ سطح پر نفسیاتی صلاح کاری /مشاورت کے شعبے سے منسلک ہو۔ سائیکولوجسٹ کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ بہت سنجیدہ تعلیم اور جذباتی تشخیص کے لیے جانچ پڑتال کرتا ہو۔ نیو میکسیکو میں 2002 میں سائیکوجسٹس (ماہرینِ نفسیات) کو دماغی عارضے میں مبتلا مریضوں کو دوا لکھ کر دینے کی اجازت مل گئی تھی اور مختلف سائیکوجسٹ حضرات کے مختلف گروہ دیگر ریاستوں میں ایسے استحقاق کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔ دوسری طرف طبیب ِ نفسیات یعنی سائیکیٹرسٹ اصل میں ایک طبی ڈاکٹر ہے جو دماغی مسائل اور خرابیوں کے علم میں مہارت رکھتا ہے۔سائیکیٹرسٹ ادویات سازی میں بہت زیادہ مہارت رکھنے والے پیشہ ور لوگ ہوتے ہیں اور یہ دماغی صحت کے ایسے پیشہ ور ہوتے ہیں جو ادویات کے ذریعے سے علاج کرنے کی طبی ہدایات لکھ کر دیتے ہیں۔ دیگر عام ڈاکٹر اور نرسیں بھی کسی حد تک دماغی صحت سے متعلق کچھ ادویات کا مشورہ دینے کے قابل ہوتے ہیں۔

جب لوگوں کو دماغی صحت کے حوالے سے کسی کی مدد لینے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جیسے کہ اگر کوئی ڈس لیکسیا (الفاظ پہچاننے، پڑھنے، سمجھنے ، یاد رکھنے اور لکھنے میں مشکل ہونے کا دماغی عارضہ )یا صلاح کاری کی جانچ جیسی خدمات کی ضرورت محسوس کرتا ہے تو وہ سوچتا ہے کہ اُسے سائیکوجسٹ کے پاس جانا چاہیے۔ اِس سے پہلے کہ لوگ کسی سائیکیٹرسٹ کے پاس بھیجے جائیں وہ عام طور پر سائیکولو جسٹ یا دماغی عارضوں پر کام کرنے والے دیگر پیشہ ور لوگوں کے پاس بھیجے جاتے ہیں۔ کچھ سائیکیٹرسٹ لوگوں کو مشورے بھی دیتے ہیں لیکن دیگر پیشہ ورمعالجوں کے ساتھ ملکر ادویات کے ذریعے سے علاج کے کام کو سرانجام دیتے ہیں۔ جیسا کہ کسی بھی پیشے میں ہوتا ہے، نفسیات کے میدان میں بھی کچھ ماہرینِ نفسیات اور طبیبِ نفسیات مسیحی ہوتے ہیں اور دیگر مسیحی نہیں ہوتے۔

مسیحی عام طور پریہ جاننا چاہتے ہیں کہ بائبل اِن پیشوں کے حوالے سے کیا کہتی ہے۔ حقیقت یہ ہےکہ اپنی اپنی افادیت کے لحاظ سے نہ تو نفسیات یعنی سائیکولوجی اور نہ ہی طبِ دماغی یعنی سائیکیٹری غلط ہے۔ ضرورت کے تحت اِن کا استعمال گناہ کے زمرے میں نہیں آتا۔ یہ دونوں علوم ہی درست اور مددگار مقاصد کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ ذہنی /دماغی صحت کے کسی بھی پیشہ ور کے پاس یہ قابلیت نہیں ہے کہ وہ مکمل طور پر اِس بات کو سمجھ سکے کہ خُدا نے انسان کو کیسے بنایا، انسانی ذہن کیسے کام کرتا ہے، اور ہم جو کچھ عملی طور پر کرتے یا محسوس کرتے ہیں وہ ہم ایسا کیوں کرتے ہیں۔ اگرچہ دماغی اور جذباتی مسائل کے بارے میں دُنیاوی ، اور انسان مرکوز نظریات کی بھرمار ہے، لیکن بہت سے خُدا پرست لوگ بھی اِن پیشوں میں شامل ہیں جو انسانی ذہن کو بائبل کے نقطہ نظر سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مسیحیوں کے لئے، ایسے پیشہ ور لوگوں کی تلاش کرنا بہتر ہوگا جو ایماندار ہونے کا مظاہرہ کرتے ہیں، کتابِ مقدس کے علم کو ظاہر /بیان کر سکتے ہیں، اور خُدا پرست کردار کا اظہار کرتے ہیں۔ ہمیں ہر مشورے کو بائبل کے ذریعے فلٹر کرنا چاہیے تاکہ دُنیا کی ہر چیز کے بارے میں ہم سمجھ سکیں کہ درُست کیا ہے اور غلط کیا ہے۔

کسی سائیکولوجسٹ یا سائیکیٹرسٹ کے پاس جانا غلط نہیں ہے۔ تاہم دماغی صحت کے پیشے سے تعلق رکھنے والے لوگ مختلف عقائد اور پسِ منظر سے آتے ہیں۔ یہاں تک کہ بہت سارے مسیحی ماہرینِ نفسیات اور طبیبِ نفسیات بھی اکثر درست جواب نہیں دے پاتے اور ممکن ہے کہ وہ بائبلی علم کے حوالے سےبھی کمزور ہوں۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ ہماری سبھی تکالیف کا پہلا جواب خُدا کا کلام ہی ہے۔حقیقت کے ساتھ لیس ہونا یہ سمجھنے کے لئے نہایت ضروری ہے کہ ہمارے لئے کیا مفید ہے اور کونسی چیزیں ہمیں گمراہی کی طرف لے کر جا سکتی ہیں (افسیوں6 باب 11- 17 آیات؛ 1کرنتھیوں2باب15- 16 آیات)۔ ذاتی طور پر ہر ایماندار اپنی شخصی رُوحانی ترقی اور سمجھ بوجھ کے لئے بائبل کا مطالعہ کرنے کا ذمہ دار ہے۔ رُوح القدس ہمیں یسوع مسیح کا ہمشکل بننے میں مدد کرنے کے لیے کلام کو استعمال کرے گا، جو کہ تمام مسیحیوں کا حتمی مقصد ہے (افسیوں5 باب 1-2 آیات؛ کلسیوں 3باب 3 آیت)۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا کسی مسیحی کو ماہرِ نفسیات کے پاس جانا چاہیے؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries