سوال
مسیحی میل ملاپ (صلح)سے کیا مُراد ہے؟ ہمیں خُدا کے ساتھ میل ملاپ(صلح) کرنے کی کیا ضرورت ہے؟
جواب
تصور کریں کہ دو دوستوں کی آپس میں لڑائی ، جھگڑا یا بحث و تکرار ہو جاتی ہے ۔گذشتہ اچھے تعلقات جن سے وہ لطف اندوز ہوتے تھے شدید تناؤکا شکار ہیں اور ختم ہونے کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں ۔ وہ ایک دوسرے سے بات چیت کرنا بند کردیتے ہیں کیونکہ باہمی گفتگو مناسب نہیں سمجھی جاتی ۔ دونوں دوست آہستہ آہستہ ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہو جاتے ہیں ۔ ایسی کشیدگی کو صرف میل ملاپ اور صلح سے ہی دُور کیا جا سکتا ہے ۔ صلح یا میل ملاپ کرنے سے مراد دوستی یا باہمی ہم آہنگی کو بحال کرنا ہے ۔ پرانے دوست جب اپنے اختلافات کو دُور کرتے اور اپنی پہلی رفاقت کو بحال کرتے ہیں تو صلح ( میل ملاپ ) کا عمل رونما ہوتا ہے ۔ 2کرنتھیوں 5باب 18- 19آیات بیان کرتی ہیں " اور سب چیزیں خُدا کی طرف سے ہیں جس نے مسیح کے وسیلہ سے اپنے ساتھ ہمارا میل ملاپ کر لیا اور میل ملاپ کی خدمت ہمارے سپُرد کی۔ مطلب یہ ہے کہ خُدا نے مسیح میں ہو کر اپنے ساتھ دُنیا کا میل ملاپ کر لیا اور اُن کی تقصیروں کو اُن کے ذِمہ نہ لگایا اور اُس نے میل ملاپ کا پیغام ہمیں سونپ دیا ہے "۔
بائبل بیان کرتی ہے کہ مسیح نے ہمارا میل ملاپ (صلح) خُدا کے ساتھ کروادی ہے ( رومیوں 5باب 10 آیت؛ 2کرنتھیوں 5باب 18آیت؛ کلسیوں 1باب 20-21آیات)۔ ہمیں خدا کے ساتھ صلح و میل ملاپ کی ضرورت تھی، اِس حقیقت کا مطلب یہ ہے کہ خدا کے ساتھ ہماری باہمی رفاقت ٹوٹ گئی تھی۔ چونکہ خدا پاک اور لا خطا ہے لہذا اِس کشیدگی اور جُدائی کے ذمہ دار ہم خود تھے ۔ ہمارے گناہ نے ہمیں خدا سے دُور کر دیا تھا ۔ رومیوں 5باب 10آیت بیان کرتی ہے کہ ہم خدا کے دشمن تھے : "کیونکہ جب باوجود دشمن ہونے کے خُدا سے اُس کے بیٹے کی موت کے وسیلہ سے ہمارا میل ہو گیا تو میل ہونے کے بعد تو ہم اُس کی زندگی کے سبب سے ضرور ہی بچیں گے!"
جب مسیح نے صلیب پر جان دی تو اُس نے خدا کے عدل کے تقاضوں کو پورا کر دیا تھا اورہمارے لیے جو خدا کے دشمن تھے یہ ممکن بنا یا کہ ہم خدا کے ساتھ صلح اور میل ملاپ کر سکیں ۔ پس خدا کے ساتھ ہمارا " میل ملاپ " اُس کے فضل کے اظہار اور ہمارے گناہوں کی معافی پر مشتمل ہے ۔ یسوع کی قربانی کے نتیجے میں خدا کے ساتھ ہمارا رشتہ دشمنی سے دوستی میں تبدیل ہو گیا ہے ۔ "اب سے مَیں تمہیں نوکر نہیں کہوں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بلکہ تمہیں مَیں نے دوست کہا ہے" (یوحنا15باب 15آیت)۔ مسیحی صلح و میل ملاپ ایک شاندار سچائی ہے ! پہلے ہم خدا کے دشمن تھے مگر اب ہم اُس کے دوست ہیں ۔ پہلے ہم اپنے گناہوں کے باعث لعنت اور ناپسندیدگی کی حالت میں تھے مگر اب ہمیں معاف کر دیا گیا ہے ۔ پہلے ہماری خدا کے ساتھ جنگ تھی مگر اب خدا کے ساتھ ایسی سلامتی اور اطمینان کی حالت میں ہیں جو ہماری سمجھ سوچ سے بالاتر ہے۔ ( فلپیوں 4باب 7آیت)۔
English
مسیحی میل ملاپ (صلح)سے کیا مُراد ہے؟ ہمیں خُدا کے ساتھ میل ملاپ(صلح) کرنے کی کیا ضرورت ہے؟