سوال
چرچ جانا/کلیسیائی عبادت میں شمولیت کرنا کیوں ضروری ہے ؟
جواب
بائبل سکھاتی ہےکہ ہمیں چرچ جانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم دوسرے ایمانداروں کے ساتھ مل کر خدا کی عبادت کرسکیں اور اپنی رُوحانی ترقی کےلیے خدا کے کلام میں سے سیکھ سکیں۔ ابتدائی کلیسیا " رسُولوں سے تعلیم پانے اور رفاقت رکھنے میں اور روٹی توڑنے اور دُعا کرنے میں مشغول رہتی تھی"(اعمال 2باب 42آیت)۔ ہمیں چاہیے کہ ہم دینداری کے اس نمونے اور ا س طرح کے دیگر کاموں کی پیروی کریں ۔ اِس سے پہلے کہ ابتدائی کلیسیا کے ایماندار کوئی عبادت گاہ مخصوص کرتے وہ"ہر روز ایک دِل ہو کر ہیکل میں جمع ہوا کرتے اور گھروں میں روٹی توڑ کر خُوشی اور سادہ دِلی سے کھانا کھایا کرتے تھے" (اعمال 2باب 46آیت)۔ ایماندار جب بھی جمع ہوتے تو وہ دوسرے ایمانداروں کی رفاقت اور خدا کے کلام کی تعلیم میں ترقی پاتے ۔
باقاعدگی سے چرچ جانا محض ایک " اچھا خیال"ہی نہیں ہے بلکہ ایمانداروں کے لیے خدا کی یہی مرضی ہے ۔ عبر انیوں 10باب 25آیت کہتی ہے کہ ہم " ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے باز نہ آئیں جیسا بعض لوگوں کا دستور ہے بلکہ ایک دوسرے کو نصیحت کریں اور جس قدر اُس دن کو نزدیک ہوتے ہوئے دیکھتے " ہیں اُسی قدر زیادہ کیا کریں ۔ حتیٰ کہ ابتدائی کلیسیا میں بھی کچھ لوگ دوسرے ایمانداروں سے رفاقت نہ رکھنے کی بُری عادت میں مبتلا ہو گئے تھے۔ عبرانیوں کا مصنف کہتا ہے کہ ہمارا یہ دستور نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں ہمیشہ ہی اُس حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے جو ایمانداروں کی رفاقت سے حاصل ہوتی ہے ۔ اورچونکہ دن بدن اخیر زمانہ نزدیک ترین ہوتا چلا جا رہا ہے تو اِس لحاظ سے ہمیں موجودہ دَور میں اور زیادہ مستعدی سے چرچ جانے کی تحریک حاصل کرنی چاہیے ۔
چرچ وہ جگہ ہے جہاں یا جس کے وسیلے ایماندار ایک دوسرے سے محبت رکھ سکتے ہیں (1یوحنا 4باب 12آیت)، ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں (عبرانیوں 3باب 13آیت)، ایک دوسرے کو محبت اور نیک کام کرنے کےلیے " ترغیب" دے سکتے ہیں (عبرانیوں 10باب 24آیت)، ایک دوسرے کی خدمت کر سکتے ہیں(گلتیوں 5باب 13آیت)، ایک دوسرے کو نصیحت کر سکتے ہیں(رومیوں 15باب14آیت)، ایک دوسرے کو عزت دے سکتے ہیں(رومیوں 12باب 10آیت) اور ایک دوسرے پر مہربان ہو سکتے ہیں یا ایک دوسرے کے لیے نرم دل ہو سکتے ہیں (افسیوں 4باب 32آیت)۔
جب کوئی انسان نجات کے لیے یسوع مسیح پر ایمان لاتا ہے تو وہ مسیح کے بدن کا عضو بن جاتا / جاتی ہے (1کرنتھیوں 12باب 27آیت)۔مسیح کے کلیسیائی بدن کے مناسب طور پر کام کرنے کےلیے ضروری ہے کہ اُس کے تمام " بدنی اعضاء" اُس میں موجود ہوں اور کام کر رہے ہوں ( 1کرنتھیوں 12باب 14- 20آیات)۔ لہذا صرف چرچ جانا کافی نہیں بلکہ ہمیں دوسروں کی بہتری کےلیے کسی نہ کسی طرح کی خدمت میں شامل ہونا اور خدا وند کی طرف سے ہمیں دی گئی روحانی نعمتوں کا استعمال کرنا چاہیے (افسیوں 4باب 11-13آیات)۔ اپنی روحانی نعمتوں کے اظہار کے بغیر ایک ایماندارکبھی بھی مکمل رُوحانی پختگی حاصل نہیں کر سکتا اوراِس لیے ہم سب کو دوسرے ایمانداروں کی رفاقت اور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے (1کرنتھیوں 12باب 21- 26آیات)۔
اس طرح کی اور بہت سی اہم وجوہات کی بنا ء پر چرچ جانا،عبادت میں شامل ہونا اور رفاقت رکھنا ایک ایماندار کی زندگی کاباقاعدہ حصہ ہونا چاہیے ۔ ایمانداروں سے اگرچہ کہیں پر بھی یہ تقاضا نہیں کیا جاتا کہ وہ ہر ہفتے کو چرچ جائیں لیکن کوئی بھی شخص جو مسیح سے وابستہ ہے اُسے خدا کی عبادت کرنے ، اُس کے کلام کو قبول کرنے اور دوسرے ایمانداروں سے رفاقت رکھنے کی شدیدخواہش رکھنی چاہیے ۔
یسوع کلیسیا کی بنیاد ہے (1-پطرس 2باب 6آیت)اورہمیں چاہیے کہ ہم زندہ پتھروں کی طرح "روحانی گھر" بنتے جائیں تاکہ کاہنوں کا مُقدس فرقہ بن کر ایسی روحانی قربانیاں چڑھائیں جو یسوع مسیح کے وسیلہ سے خدا کے نزدیک مقبول ہوتی ہیں (1پطرس 2باب 5آیت)۔ خدا کے " روحانی گھر " کے تعمیراتی سامان کی حیثیت سے ہم فطر ی طور پر ایک دوسرے سے وابستہ ہیں اورمسیحی ایمانداروں کے " چرچ جانے/کلیسیائی عبادت میں شمولیت اخیتار کرنے" سے یہ وابستگی ہر بار عیاں ہوتی ہے ۔
English
چرچ جانا/کلیسیائی عبادت میں شمولیت کرنا کیوں ضروری ہے ؟