سوال
کیا میرے لیے اپنی حرامکاری/زناکاری کا اعتراف اپنے جیون ساتھی کے سامنے کرنا ضروری ہے؟
جواب
بہت سارے ایسے مسیحی جو کسی نہ کسی وقت میں حرامکاری جیسے گناہ سے مغلوب ہو گئے تھے وہ اِکثر اِس کشمکش کا شکار رہتے ہیں کہ آیا اُنہیں اپنے اُس حرامکاری کے گناہ کا اعتراف اپنے جیون ساتھی کے سامنے کرنا چاہیے یا نہیں۔ دُنیاوی باتوں کے بارے میں "گہری سوجھ بوجھ رکھنے والے" لوگ عام طور پرحرامکاری کے مرتکب ہونے والوں کو یہی مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے گناہ کے بارے میں اپنے منہ کو بند ہی رکھیں اور وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اُن کا اپنے گناہ کا اعتراف کرنا اُن کی زندگی میں بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوگا۔ اِس مشورے کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ یہ حرامکاری کے مرتکب اُس شخص کے ضمیر کو دبا دیتا ہے اور اُس شخص کی ازدواجی زندگی میں اُس رُوحانی اور جذباتی بحالی کو نہیں آنے دیتا جو ایک اعتراف کی وجہ سے آ سکتی ہے۔ یعقوب 5باب16آیت بیان کرتی ہے کہ "پس تم آپس میں ایک دُوسرے سے اپنے اپنے گناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دوسرے کے لئے دُعا کرو تاکہ شفا پاؤ ۔ "
پولس رسول بڑی حکمت کے ساتھ بیان کرتا ہے کہ "اِسی لئے مَیں خود بھی کوشش میں رہتا ہوں کہ خُدا اور آدمیوں کے باب میں میرا دِل مجھے کبھی ملامت نہ کرے " (اعمال 24باب16آیت)۔ اگرچہ حرامکاری براہِ راست خُدا کے خلاف گناہ ہے، لیکن بائبل مُقدس یہ بھی بیان کرتی ہے کہ شادی کے بعد ہمارے بدن بھی ہمارے نہیں رہتے بلکہ وہ ہمارے جیون ساتھی کے ہوتے ہیں (1 کرنتھیوں 7باب 4آیت)۔ جب میاں بیوی جسمانی طور پر مباشرت کرتے ہیں تو یہ اُن کے ایک تن ہونے کی علامت ہےجس کے بارے میں کلام میں لکھا گیا ہے کہ خُدا اُنہیں ملاتا اور ایک کرتا ہے (1 کرنتھیوں 6باب15-16آیات)۔ اِسی وجہ سے وہ شخص جو حرامکاری کے گناہ کا مرتکب ہو اہے اُسے چاہیے کہ وہ رُوح القدس سے دُعا کرے کہ وہ کسی مناسب وقت پر اپنی اُس بیوفائی کا اعتراف کرنے میں اُسکی مدد اور رہنمائی کرے۔
ملامت کرنے والا ضمیر نظر انداز کئے جانے کی وجہ سے خاموش نہیں ہو جاتا۔ اِس کے برعکس ملامت کرنے والا ضمیر ہماری زندگی میں بہت سارے نفسیاتی اور حتیٰ کہ جسمانی مسائل کو بھی پیدا کر سکتا ہے۔ اگرچہ کسی بھی شوہر یا بیوی کے لیے یہ بات بہت ہی زیادہ مشکل ہوگی کہ وہ اپنی بیوفائی اور حرامکاری کا اعتراف اپنے جیون ساتھی کے سامنے کرے، لیکن یہ اُن کی شادی شُدہ زندگی کی صحت و سلامتی کے لیے بہت زیادہ ضروری ہے اور اِس سے بھی بڑھکر اُس شخص اور خُدا کے درمیان پائے جانے والے رشتے کے لیے بھی ضروری ہےتاکہ اُس شخص کا ضمیر پُر سکون ہو جائے ۔ اِسی سے وہ شخص گناہ اور الزام سے پاک زندگی گزارنے کے قابل ہوگا۔
English
کیا میرے لیے اپنی حرامکاری/زناکاری کا اعتراف اپنے جیون ساتھی کے سامنے کرنا ضروری ہے؟