سوال
مسیحی استحکام کے بارے میں بائبل کیا کہتی ہے؟
جواب
کچھ کلیسیائی فرقوں کے اندر استحکام ایک ساکرامنٹ یا پاک رسم ہے جس کی انجام دہی کسی شخص کی رُوحانی بلوغت کی نشاندہی کرتی ہے۔ کچھ کلیسیائی نطاموں، عام طو رپر رومن کیتھولک اور اینگلیکن کلیسیا کے اندر استحکام کا ساکرامنٹ وہ اہم رسم ہے جس کی انجام دہی کے ذریعے سے کوئی بھی نوجوان کلیسیا کا باضابطہ رکن بنتا ہے۔ استحکام کے موقعے پر عام طور پر استحکام لینے والے فرد کو کلیسیائی قیادت کی طرف سے ایک خاص نام دیا جاتا ہے ، جو غالباً (رومن کتھولک کلیسیا کی طرف سے )کسی مُقدس شخصیت کا نام ہوتا ہے اور استحکام لینے والے فرد کے نام کے ساتھ اُس نام کو جوڑ دیا جاتا ہے ۔ وہ لوگ جو استحکام کی رسم کی ادائیگی کرتے ہیں وہ یہ ایمان رکھتے ہیں کہ اس رسم کی ادائیگی بپتسمہ یافتہ شخص کی کلیسیا کے اندر باقاعدہ ایک رکن کے طور پر شمولیت اور اُس کی ایمان کے لحاظ سے بالغ ایماندار کے طور پر قبولیت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ رومن کیتھولک اور اینگلیکن کلیسیائیں مانتی ہیں کہ استحکام سات ساکرامنٹوں میں سے ایک ہے۔
بائبل مُقدس بہرحال ایسی کسی بھی مذہبی رسم کے حوالے سے مکمل طور پر خاموش ہے۔ بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ کلامِ مُقدس کے اندر اِس تصور کی تردید کی گئی ہے کہ کوئی انسان کسی دوسرے انسان کے ایمان کی تصدیق کر سکتا ہے۔ ہر ایک انسان کو اپنی رُوحانی حالت یا صحت کا تعین کئی ایک طرح کے خاص معیار یا کسوٹی کی بنیاد پر کرنا چاہیے۔ سب سے پہلے تو ہمارے ایماندار ہونے کی تصدیق رُوح القدس کی طرف سے ہوتی ہے جو ہم میں بستا ہے۔ " رُوح خُود ہماری رُوح کے ساتھ مل کر گواہی دیتا ہے کہ ہم خُدا کے فرزند ہیں " (رومیوں 8باب 6آیت)۔جس وقت ہم خُداوند یسوع مسیح کو اپنے شخصی نجات دہندہ اور خُداوند کے طور پر قبول کرتے ہیں تو رُوح القدس ہمارے دِلوں کے اندر سکونت اختیار کرتا ہےاور اِس بات کی یقین دہانی کرواتا ہے کہ وہ موجود ہےہمارا اُس کے ساتھ خاص تعلق ہے، اور وہ تمام رُوحانی باتوں اور چیزوں کے بارے میں ہمیں تعلیم دیتا اور اُن کی وضاحت کرتا ہے (1 کرنتھیوں 2 باب 13-14آیات)، اور یوں رُوح القدس اِس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ہم مسیح میں نیا مخلوق ہیں (2 کرنتھیوں 5 باب 17آیت)۔
ہمارے ایمان کی تصدیق ہماری زندگی میں نجات کے ثبوت کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔ 1 یوحنا 1باب5-10آیات بیان کرتی ہیں کہ ہماری نجات کا ثبوت ہماری زندگی کے ذریعے سے ملتا ہے: ہم نور میں چلتے ہیں، ہم جھوٹ نہیں بولتے، ہم اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں ۔ یعقوب 2 باب اِس بات کو بالکل واضح کر دیتا ہے کہ ہمارے اعمال ہمارے ایمان کا ثبوت ہوتے ہیں۔ ہم اپنے اعمال کے وسیلے سے نجات نہیں پاتے لیکن ہمارے اعمال اِس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم نجات پا چکے ہیں۔ خُداوند یسوع نے کہا ہے کہ "اُن کے پھلوں سے تم اُن کو پہچان لو گے۔"(متی 7باب 20آیت)۔ ہماری زندگی میں رُوحانی پھلوں کی پیداوار اِس بات کا ثبوت ہے کہ رُوح القدس ہمارے اندر رہتا ہے۔ اِس لیے ہمیں کہا گیا ہے کہ " تم اپنے آپ کو آزماؤ کہ اِیمان پر ہو یا نہیں۔ اپنے آپ کو جانچو۔ کیا تم اپنی بابت یہ نہیں جانتے کہ یسوع مسیح تم میں ہے؟ ورنہ تم نامقبول ہو " (2 کرنتھیوں 13باب5آیت)۔ اِس کے ساتھ ساتھ پطرس ہمیں کہتا ہے کہ " پس اَے بھائیو! اپنے بلاوے اور برگزیدگی کو ثابت کرنے کی زِیادہ کوشش کروکیونکہ اَیسے کرو گے تو کبھی ٹھوکر نہ کھاؤ گے۔ بلکہ اِس سے تم ہمارے خُداوند اور منجی یسوع مسیح کی ابدی بادشاہی میں بڑی عزّت کے ساتھ داخل کئے جاؤ گے " (2 پطرس 1 باب 10-11 آیات)۔
ہماری نجات کی آخری تصدیق یقینی طور پر مستقبل میں ہوگی۔ بائبل مُقدس ہمیں بتاتی ہے کہ وہ جو سچے مسیحی ہیں "ہمارے خُداوند یسوع مسیح کے منتظر رہتے ہوئے آخر تک قائم رہیں گے اور وہ بھی اُنہیں آخر تک قائم رکھے گا" (1 کرنتھیوں 1باب 7-8آیات) ۔ ہم پر موعودہ رُوح کی مہر ہوئی ہے" اُسی میں تم پر بھی جب تم نے کلامِ حق کو سنا جو تمہاری نجات کی خُوشخبری ہے اور اُس پر اِیمان لائے پاک موعودہ رُوح کی مہر لگی۔ وُہی خُدا کی ملکیت کی مخلصی کے لئے ہماری میراث کا بیعانہ ہے تاکہ اُس کے جلال کی ستایش ہو"(افسیوں 1باب 13-14آیات)۔ پس استحکام کی اصل تعریف یہ ہے کہ – ہماری نجات ہمارے اُس خُداوند یسوع مسیح کے خون کے وسیلے سے خریدی گئی تھی جس پر ہمارا ایمان ہے، اِس نجات کی گواہی خُداوند کے ساتھ ہمارے چلنے سے ہوتی ہے اور اِس کی تصدیق اُس رُوح القدس کی طرف سے ہوتی ہے جو ہمارے اندر بسا ہوا ہے۔
English
مسیحی استحکام کے بارے میں بائبل کیا کہتی ہے؟