سوال
عصری علمِ الٰہیات کیا ہے ؟
جواب
عصری الٰہیات کو عام طور پر پہلی جنگ عظیم کے بعد سے لے کر اب تک الٰہیات اور مذہبی رجحانات کے مطالعے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ تقریباً بیسویں صدی سے آج تک عصری الٰہیات نے جن معاملات پر بات کی ہے اُس زمرہ بندی میں بڑی اقسام کے اندر بنیاد پرستی، نیو آرتھوڈوکسی، پینٹی کوسٹل ازم، نیو لبرل ازم، پوسٹ ویٹیکن دوئم کیتھولک ازم، بیسویں صدی کی مشرقی آرتھوڈوکی الٰہیات اور کرشماتی تحریک شامل ہیں۔
اِن بڑے زُمروں کے علاوہ عصری الٰہیات میں کچھ مخصوص شعبہ جات کے ساتھ بھی نمٹا گیا ہے جیسے کہ لبریشن تھیولوجی، فیمینسٹ تھیولوجی اور کئی ایک نسلی الٰہیات کے شعبہ جات۔ مختلف قسم کے عقائدی بیانات کے شامل ہونے کی وجہ سے بہت کم علماء عصری الٰہیات میں "ماہرین " ہونے کی حیثیت سے کام کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اِس کے برعکس زیادہ رجحان یہ ہے کہ عصری مذہبی تحقیق کے ایک یا ایک سے زیادہ شعبہ جات میں مہارت حاصل کی جائے۔
عصری الٰہیات کی حالیہ شاخ بین المذاہب مکالمے کا مطالعہ ہے۔ مختلف عقائد و اعتقادات کے مابین مکالمے کی بنیاد کے طور پر تاریخی مسیحی الٰہیات کا غیر مسیحی عالمی نظریاتِ حیات کے ساتھ موازنہ کیا جاتا ہے۔ حالیہ کوششوں میں دو یا دو سے زیادہ مذاہب جیسے کہ ابرہامی مذاہب( یہودیت، مسیحیت اور اِسلام) یا مشرقی مذاہب (بشمول ہندومت، بدھ مت اور کچھ مسیحی تحریکیں جیسے کہ چائنہ کی زیر زمین کلیسیا) کے درمیان مشترکہ اقدار پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
عصری الٰہیات بنیاد طور پر تعلیمی اسکالرشپ کا ایک شعبہ ہے۔ یوں یہ سائنس، سماجی مسائل اور مذہبی طریقوں سمیت الٰہیات کو درپیش فکری چیلنجوں سے نمٹتا ہے۔ اگرچہ عصرِ حاصر کے بہت سارے عالمینِ الٰہیات اِ س شعبے میں شامل ہیں لیکن سبھی علماء اِس میں شامل نہیں ہیں۔ درحقیقت بہت سارے نا شائستہ یا یہاں تک کہ ملحد علماء بھی اِس میدان میں داخل ہو چکے ہیں اور عصری معاشرے میں ایمان اور عقیدے کے بارے میں اپنے خیالات کا پرچار کر رہے ہیں۔
بائبل پر ایمان رکھنے والے مسیحیوں کے لیے عصری الٰہیات اہم ہے کیونکہ اِس میں موجودہ طو ر پر مذاہب و عقائد کی بڑھوتری اور نشوونما کا پتا چلتا ہے۔ بہرحال یہ سمجھنا انتہائی اہم ہے کہ عصری الٰہیات اکثر روایتی مسیحی الٰہیات سے اُس وقت علیحدہ ہو جاتی ہے جب وہ سماجی تحریکوں کے تناظر میں یا دیگر عقائد کے نظاموں کے مقابلے و موازنے میں عقیدے کا جائزہ لیتی ہے۔ اِس کا مقصد بائبل کے نظریہِ حیات پر عمل کرنا نہیں ہوتا۔
اِس علمِ الٰہیات کے مطابق کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ جو کچھ خُدا آجکل کے دور کے اہم موضوعات اور معاملات کے بارے میں سکھاتا ہے اُسے وہ مختلف طرح کے عصری مذہبی مواد کی مددگار معلومات سے حاصل کر سکتے ہیں۔ بہرحال بائبل اِس حوالے سے اپنا موقف تبدیل نہیں کرتی۔ یہ ایماندار کے لیے سچائی کا معیار ہے، آج بھی اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے (2 تیمتھیس 3باب16-17آیات)۔
English
عصری علمِ الٰہیات کیا ہے ؟