سوال
اِس دُنیا کے متعلق کسی شخص کے تصور پر نظریہ تخلیق بمقابلہ ارتقاء جیسے نظریات کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں ؟
جواب
نظریہ تخلیق اور ارتقاء کے درمیان جو فرق ہے اُس کا اثر ہر اُس چیز کے بارے میں ہمارے یقین پر آتا ہے جسے ہم جانتے ہیں۔ اِس بارے میں سوچیں کہ اگر ہمارے پانچ حواس اور ہمارا دماغ محض بے ترتیب ، بے مقصد ارتقاء کی پیداوار ہیں تو ہم کیسے یقین کر سکتے ہیں کہ وہ ہمیں قابلِ اعتبار معلومات دے رہے ہیں؟ وہ چیز جسے میری آنکھ اور دماغ "سرخ" سمجھتے ہیں اُسے آپ کی آنکھ اور دماغ "نیلا" سمجھ سکتے ہیں، لیکن آپ اُسے "سرخ" کہتے ہیں کیونکہ آپ کو یہی سکھایا گیا ہے۔ (رنگ بذاتِ خود تبدیل نہیں ہوں گے، کیونکہ وہ برقی مقناطیسی طیف کی کچھ، ناقابل تغیر فریکوئنسیوں پر مشتمل ہیں۔) ہمارے پاس یہ جاننے کا کوئی یقینی طریقہ نہیں ہے کہ ہم ایک ہی چیز کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
یا فرض کریں کہ آپ کو ایک چٹان نظر آتی ہے جس پر کندہ کاری ہوئی ہے اور لکھا ہے "شکاگو: 50 میل"۔ اب یہ بھی فرض کریں کہ آپ کو یقین ہے کہ وہ نشانات جو اس پیغام کو بیان کرتے نظر آتے ہیں وہ ہوا اور بارش سے بے ترتیب کٹاؤ کے نتیجے میں عمل میں آئے ہیں اور اِس کے سوا کچھ نہیں ہیں۔ کیا آپ کو کوئی حقیقی اعتماد ہوسکتا ہے کہ شکاگو واقعی 50میل دور ہے؟
لیکن کیا ہو، اگر آپ یہ جانتے ہوں کہ آنکھوں اور دماغوں کا ہر عام سیٹ برقی مقناطیسی طیف کی ایک مخصوص فریکوئنسی کو "سرخ" سمجھنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے؟ پھر آپ کو یہ جاننے میں اعتماد ہوسکتا ہے کہ جو مَیں سرخ کے طور پر دیکھتا ہوں وہ بالکل وہی ہے جسے آپ سرخ سمجھتے ہیں۔ اور کیا ہو اگر آپ جانتے ہوں کہ ایک شخص نے شکاگو سے 50 میل کے فاصلے کو احتیاط سے ناپا ہے اور پھر اُس کی نشاندہی کرنے کے لئے وہاں ایک نشان لگا دیا ہے؟ پھر آپ کو اعتماد ہو سکتا ہے کہ وہ نشان آپ کو درست معلومات دے رہا ہے۔
نظریہ تخلیق بمقابلہ ارتقاء دنیا کے بارے میں کسی شخص کے نقطہ نظر کو کس طرح متاثر کرتا ہےاِس میں ایک اور فرق اخلاقیات کے دائرے میں ہے۔ اگر ہم محض بے ترتیب، بے مقصد ارتقا ء کی پیداوار ہیں تو ٹھیک ٹھیک، "اچھائی" اور "برائی" کی اصطلاحات کا کیا مطلب ہے؟ "اچھا" کس کے مقابلے میں بہتر ہے؟ اور "بُرائی" کس کے مقابلے میں بُری ہے؟ بے شک بغیر پیمائشی پیمانے کے (جیسےکہ خدا کی فطرت) ہمارے پاس یہ کہنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے کہ کوئی چیز اچھی ہے یا بُری۔ یہ محض ایک رائے ہے، جس کا یہ فیصلہ کرنے میں واقعی کوئی وزن نہیں ہے کہ مَیں کس طرح کام کرتا ہوں یا مَیں دوسروں کے کاموں کا فیصلہ کیسے کرتا ہوں۔ مدر ٹریسا اور سٹالن نے ایسی دنیا میں صرف مختلف انتخاب کیے۔ جب صحیح اور غلط کا تعین کرنے کی بات آتی ہے تو حتمی طور پر"کون ایسا کہتا ہے/کس نے کہا ہے؟" کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اور اگرچہ ملحد اور ارتقاء پسند یقیناً اخلاقی زندگی گزار سکتے ہیں - اگر وہ اپنے عقائد پر سچے ہوتے تو اُن کے پاس کوئی وجہ نہ ہوتی اور نہ ہی اُن کے پاس اُن لوگوں کے اعمال کا فیصلہ کرنے کی کوئی بنیاد ہوتی جن کے بارے میں وہ طے کرتے ہیں کہ انہوں نے کچھ "غلط" کیا ہے۔
لیکن اگر کوئی ایسا خدا ہے جس نے ہمیں اپنی شبیہ پر پیدا کیا ہے تو ہم نہ صرف اِس احساس کے ساتھ پیدا ہوئے ہیں کہ صحیح یا غلط کیا ہے بلکہ ہمارے پاس اِس بات کا بھی جواب ہے کہ "کون ایساکہتا ہے" ۔ اچھائی وہی ہے جو خدا کی فطرت کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے اور برائی کوئی بھی وہ چیز ہے جو خُدا کی فطرت کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتی۔
English
اِس دُنیا کے متعلق کسی شخص کے تصور پر نظریہ تخلیق بمقابلہ ارتقاء جیسے نظریات کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں ؟