سوال
عبرانی صحائف موعودہ مسیحا کی موت اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی پیشین گوئی کہاں کہاں کرتے ہیں؟
جواب
موعودہ مسیحا کا وعدہ تمام عبرانی صحائف میں واضح طور پر پیش کیا گیا ہے۔ یہ مسیحا ئی پیشین گوئیاں یسوع مسیح کی پیدایش سےسینکڑوں اور بعض اوقات ہزاروں سال پہلے کی گئی تھیں اور یسوع مسیح ہی واضح طور پر وہ واحد ذات ہے جو اِن پیشین گوئیا ں کو پورا کرنے کے لیے اس زمین پر ہو گزرا ہے۔ درحقیقت پیدایش کی کتاب سے لے کر ملاکی کی کتاب تک ایسی 300 سے زیادہ مخصوص پیشین گوئیاں ہیں جن میں اُس ممسوح کے آنے کی تفاصیل پائی جاتی ہے۔ اُس کی کنواری سے پیدایش، بیت لحم میں اُس کا جنم، یہوداہ کے قبیلے سے اس کی آمد، داؤد بادشاہ سے منسلک اُس کا نسب نامہ، اُس کی گناہ سے پاک زندگی، اور اپنے لوگوں کے گناہوں کے لیے اُس کے کفارہ بخش کام کی تفصیل پیش کرنے والی پیشین گوئیوں کےساتھ ساتھ عبرانی نبوتی صحائف میں یکساں طور پر یہودی مسیحا کی موت اور مُردوں میں سے اٹھنے کو موجودہ تاریخ کے اندر یسوع مسیح کی موت اور مُردوں میں جی اُٹھنے کےحقیقی واقعات سے بہت پہلے اچھی طرح درج کیا گیا تھا۔
مسیحا کی موت کے بارے میں عبرانی صحائف کے اندر مشہور ترین پیشین گوئیوں میں سے22 زبور اور یسعیاہ 53 باب یقیناً نمایاں ہیں۔ 22 زبوراس لحاظ سے بالخصوص حیران کُن ہے کیونکہ اُس نے یسوع کی مصلوبیت سے ایک ہزار سال پہلے یسوع کے مصلوب ہونے کے بارے میں متعدد الگ الگ عناصر کی پیشین گوئیاں کی تھی۔ یہاں کچھ مثالوں کا ذکر کیا جاتا ہے ۔ مسیحا کے ہاتھوں اور پاؤں کو "چھیدا" جائے گا (22زبور 16آیت؛ یوحنا 20باب 25 آیت )۔ مسیحا کی ہڈیاں نہیں ٹوٹیں گی (مصلوب کیے جانے کے بعد مجرم کی ٹانگیں عام طور پر اُس کی موت کے جلد واقع ہونے کے لیے توڑ دی جاتی تھیں) (22زبور 17آیت؛ یوحنا 19باب 33آیت)۔ لوگ مسیحاکے کپڑوں کے لیے قرعہ ڈالیں گے (22زبور 18آیت؛ متی 27باب 35آیت) ۔
یسعیاہ 53باب موعودہ مسیحا کے بارے میں نہایت اعلیٰ پیشین گوئی ہے جو " دُکھ اُٹھانے والے خادم " کی پیشین گوئی کے طور پر مشہور ہے ۔ یہ پیشین گوئی بھی اپنے لوگوں کے گناہوں کی خاطر مسیحا کی موت کی تفصیلات بیان کرتی ہے۔ یسوع کی پیدایش سے حتی ٰ کہ 700 سال پہلے یسعیاہ اُس کی زندگی اور موت کی تفصیلات فراہم کرتا ہے۔ مسیحا کو رد کر دیا جائے گا (یسعیاہ 53باب 3آیت؛ لوقا 13باب 34آیت)۔ اپنے لوگوں کے گناہوں کی خاطر مسیحا کو ایک عوضی کے طور پر قربان کیا جائے گا (یسعیاہ 53باب 5-9آیات؛ 2کرنتھیوں 5باب 21آیت)۔ مسیحا اپنے الزام لگانے والوں کے سامنے خاموش رہے گا (یسعیاہ 53باب 7آیت؛ 1پطرس 2باب 23آیت)۔ مسیحا کو دولت مندوں کے ساتھ دفن کیا جائے گا (یسعیاہ 53باب 9آیت؛ متی 27باب 57-60آیات) ۔ مسیحا اپنی موت کے وقت خطاکاروں میں شمار کیا جائے گا (یسعیاہ 53باب 12آیت؛ مرقس 15باب 27آیت)۔
مسیحا کی موت کے علاوہ اس کے مُردوں میں سے جی اٹھنے کے بارے میں بھی پہلے ہی بتا دیا جاتا ہے۔ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی پیشین گوئیوں میں سے سب سے واضح اور سب سے مشہور وہ ہے جو اسرائیل کے بادشاہ داؤد نے 16زبور 10آیت میں کی ہے جو کہ یسوع کی پیدایش سے ایک ہزار سال پہلے لکھی گئی تھی : " کیونکہ تُو نہ میری جان کو پاتال میں رہنے دے گا نہ اپنے مُقدّس کو سڑنے دے گا"۔
عید ِ پنتیکست یا یہودیوں کی ہفتوں کی عید کے دن جب پطرس نے انجیل کا پہلا وعظ سنایاتو اُس نے دلیری سے کہا کہ خدا نےیہودی مسیحا یسوع کو مُردوں میں سے زندہ کیا ہے (اعمال 2باب 24آیت)۔ اُس کے بعد اُس نے وضاحت کی کہ خدا نے یہ معجزانہ کام 16 زبور میں داؤد کی پیشین گوئی کو پورا کرنے کے لیے سر انجام دیا تھا۔ کچھ سال بعد جب پولس نے انطاکیہ میں یہودی لوگوں سے کلام کیا تو اُس نے بھی ایسا ہی کیا ۔ پطرس کی طرح پولس نے بھی اعلان کیا کہ خدا نے 16زبور 10آیت کی تکمیل میں مسیح یسوع کو مُردوں میں سے زندہ کیا تھا ( اعمال 13باب 33-35آیات)۔
داؤد کے ایک اور زبور میں مسیحا کے جی اُٹھنے کا گہرا اشارہ ملتا ہے۔ اور ایک بار پھر یہ زبور 22 ہے۔ 19-21 آیات میں دُکھ اُٹھانے والا خادم "ببر کے منہ سے"(شیطان کے لیے ایک استعارہ) بچائے جانے کے لیے دعا کرتا ہے ۔ اس مایوس کن دعا کے فوراًبعد 22-24 آیات میں ایک حمد کا گیت آتا ہے جس میں مسیحا اپنی دعا کے سُنے جانے اور رہائی پانے کے لیے خدا کا شکر ادا کرتا ہے۔ آیت 21 میں دعا کے اختتام اور آیت 22 میں حمد کے گیت کے آغاز کے درمیان مسیح کا جی اٹھنا واضح طور پر مضمر ہے۔
یسعیاہ 53 باب کی طرف واپس آتے ہیں : یہ پیشین گوئی کرنے کے بعد کہ خُدا کا دکھ اُٹھانے والا خادم اپنے لوگوں کے گناہوں کے لیے دکھ اٹھائے گانبی فرماتا ہے کہ پھر اُسے"زِندوں کی زمین سے کاٹ ڈالا گیا۔" لیکن یسعیاہ پھر بیان کرتا ہے کہ وہ (مسیحا) " اپنی نسل کو دیکھے گا" اور یہ کہ خُدا باپ کی طرف سے "اُس کی عمر دراز ہوگی "(یسعیاہ 53باب 5، 8، 10آیت)۔ جی اُٹھنے کے وعدے کی ایک اور انداز میں تصدیق کرنے کے لیےیسعیاہ مزید بیان کرتا ہے: "اپنی جان ہی کا دُکھ اُٹھا کر وہ اُسے دیکھے گا اور سیر ہو گا"(یسعیاہ 53باب 11آیت)۔
یسوع، مسیحا کی پیدایش، زندگی، موت اور جی اُٹھنے کے ہر پہلو کی انسانی تاریخ کے وا قعاتی تسلسل میں رونما ہونے سے بہت پہلے عبرانی صحیفوں میں پیشین گوئی کی گئی تھی۔ کوئی تعجب کی بات نہیں کہ یسوع مسیح نے اپنے زمانے کے یہودی مذہبی رہنماؤں سے کہا کہ " تم کِتابِ مُقدّس میں ڈُھونڈتے ہو کیونکہ سمجھتے ہو کہ اُس میں ہمیشہ کی زِندگی تمہیں مِلتی ہے اور یہ وہ ہے جو میری گواہی دیتی ہے"یوحنا 5باب 29آیت)۔
English
عبرانی صحائف موعودہ مسیحا کی موت اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی پیشین گوئی کہاں کہاں کرتے ہیں؟