سوال
پُرانے عہد نامے اور نئے عہد نامے میں کیا فرق ہے؟
جواب
اگرچہ بائبل باہمی طور پر ایک مر بوط کتاب ہے لیکن پرانے عہد نامے اور نئے عہد نامے میں کافی فرق پایا جاتا ہے ۔ یہ دونوں عہد نامے کئی لحاظ سے ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں ۔ پرانا عہد نامہ بنیادی الہام ہے جبکہ نیا عہد نامہ اِس بنیاد پر خدا کی طرف سے عطا کردہ مزید الہام ہے ۔ پرانا عہد نامہ ایسے اصولوں کو قائم کرتا ہے جو نئے عہد نامے کی سچائیوں کی عکاسی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ پرانے عہد نامے میں بہت سی پیشن گوئیاں پائی جاتی ہیں جو نئے عہد نامہ میں پوری ہوئی ہیں۔ پرانا عہد نامہ ایک قوم کی تاریخ بیان کرتا ہے جبکہ نئے عہد نامے کی تمام توجہ ایک خاص شخصیت(یسوع مسیح) پر ہے۔ پرانا عہد نامہ گناہ کے خلاف خُدا کے غضب کو(اُس کے فضل کی جھلک کے ساتھ) ظاہر کرتا ہے جبکہ نیا عہد نامہ گنہگاروں کے لئے خُدا کے فضل کو (اُس کے غضب کی جھلک کے ساتھ) ظاہر کرتا ہے۔
پرانا عہد نامہ ایک مسیحا(مسیح )کے بارے میں پیشن گوئی کرتا ہے (دیکھیں یسعیاہ53 باب) اور نیا عہد نامہ اُس مسیحا ( یسوع مسیح ) کو ظاہر کرتا ہےکہ وہ کون ہے (یوحنا4باب 25- 26آیات) ۔ پرانا عہد نامہ خُدا کی شریعت کے دیئے جانے کا ذکر کرتا ہے اور نیا عہد نامہ مسیح میں اُس شریعت کی تکمیل کو ظاہر کرتا ہے (متی 5باب 17آیت؛ عبرانیوں10باب 9آیت)۔ پرانے عہد نامے میں خُدا کے معاملات بنیادی طور پر اُس کے چنیدہ لوگوں یعنی یہودیوں کے ساتھ تھےجبکہ نئے عہد نامے میں خُدا کےمعاملات کا تعلق خاص طور پر اُس کی کلیسیاء کے ساتھ ہے(متی 16باب 18آیت)۔ پرانے عہد کے تحت جسمانی برکات کا وعدہ کیا گیا (اِستثنا 29باب 9آیت )نئے عہد کے تحت روحانی برکات کا راستہ فراہم کیا گیا ہے (افسیوں1باب 3آیت)۔
مسیح کی آمد سے متعلق پرانے عہد نامہ کی پیشن گوئیاں اگرچہ ناقابلِ یقین حد تک تفصیلی اور کچھ حد تک مبہم ہیں مگر نئے عہد نامے میں یہ پیشن گوئیاں پوری طرح واضح ہو جاتی ہیں ۔ مثال کے طورپر یسعیاہ نبی مسیح کی موت (یسعیاہ53باب ) اور مسیح کی بادشاہت (یسعیاہ 26باب) کے قائم ہونے کےان دونوں واقعات کا ذکر ان کی تواریخی ترتیب کی طرف اشارہ کئے بغیر کرتا ہے۔ کیونکہ یسعیاہ اِس بارے میں کوئی اشارہ نہیں دیتا کہ اُس کے دکھ اُٹھانے اور اُس کی بادشاہت میں ہزارہا سال کا فرق ہو سکتا ہے۔ نئے عہد نامہ میں یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مسیح کی دوآمدیں رونما ہوں گی - پہلی آمد میں وہ دُکھ اُٹھا کر مر جائے گا (اور دوبارہ زندہ ہو گا) اور دوسری آمد میں وہ اپنی بادشاہت قائم کرے گا۔
کیونکہ بائبل میں خُدا کا الہام بتدریج ظاہر ہوتا ہے اِس لیے نئے عہد نامے میں اُن اُصولوں پر خاص توجہ مرکوز کی گئی ہے جوپرانے عہد نامے میں متعارف کئے گئے تھے ۔ عبرانیوں کے نام خط بیان کرتا ہے کہ یسوع کس طرح سے حقیقی سردار کاہن ہے اور اُس کی واحد قربانی اُن پہلی قربانیوں کی جگہ کیسے لیتی ہے جو اُس کی قربانی کا عکس تھیں ۔ پرانے عہد نامے کے فسح کا برّہ (عزرا 6باب 20آیت) نئے عہد نامہ میں خُدا کا برّہ (یوحنا1باب 29آیت) بن جاتا ہے۔ پرانا عہد نامہ شریعت عطا کرتا ہے اورنیا عہد نامہ واضح کرتا ہے کہ شریعت کا مقصد انسانوں پر اُنکی نجات کی ضرورت کو ظاہر کرناتھا کیونکہ شریعت بذات خود نجات کا ذریعہ نہیں تھی (رومیوں 3باب 19آیت)۔
پرانا عہد نامہ پہلے آدم کے فردوس سے خارج ہونے کی کہانی پیش کرتا ہے جبکہ نیا عہد نامہ بیان کرتا ہے کہ آدمِ ثانی (مسیح) کےوسیلہ سے فردوس کیسے دوبارہ حاصل ہوئی ہے۔ پرانا عہد نامہ بیان کرتا ہے کہ انسان اپنے گناہ کی وجہ سے خُدا سے جُدا ہوا تھا (پیدائش3باب ) اور نیا عہد نامہ بتاتا ہے کہ انسان کو خُدا کے ساتھ اُس کے تعلقات میں بحال کیا جا سکتا ہے (رومیوں 3باب 6آیت)۔ پرانا عہد نامہ مسیح کی زندگی کے بارے میں پیشن گوئیاں کرتا ہے۔ اناجیلِ اربعہ مسیح کی زندگی کو قلم بند کرتی ہیں اور خطوط اُس کی زندگی اور تعلیمات کی وضاحت کرتے اور یہ سکھاتے ہیں کہ اُس کے کفارے اور تعلیما ت کے ردّ عمل میں ہمیں کس طرح سے پیش آنا چاہیے ۔
خلاصہ: پرانا عہد نامہ اُس مسیحا کےلیے بنیاد تیار کرتا ہے جس نے دنیا کے گناہوں کےلیے خود کو قربان کر نا تھا(1یوحنا 2باب 2آیت)۔ نیا عہد نامہ یسوع مسیح کی خدمت اور اُس کے کفارے کو بیان کرتا ہے اور اِس بات پر غور کرتا ہے کہ ہمیں اُس کے کفارے اور تعلیمات کے ردّ عمل میں کیا کرنا چاہیے ۔ دونوں عہد نامے ایک ہی سچے ، مہربان اور راستباز خُدا کو ظاہر کرتے ہیں جو گناہ کی سزا ضرور دیتا ہے لیکن گنہگاروں کو مسیح کے کفارے کے وسیلہ سے بچانے کی خواہش بھی رکھتا ہے۔ دونوں عہد ناموں میں خُدا خود کو ہم پر عیاں کرتا اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم ایمان کے وسیلہ سے خُدا کے پاس کیسے آ سکتے ہیں (پیدایش 15باب 6آیت؛ افسیوں 2باب 8آیت)۔
English
پُرانے عہد نامے اور نئے عہد نامے میں کیا فرق ہے؟