سوال
دستاویزی مفروضہ کیا ہے ؟
جواب
دستاویزی مفروضہ دراصل اِسفارِ خمسہ میں سے مافوق الفطرت چیزوں کو نکالنے اور اُن کے موسوی تصانیف ہونے سے انکار کی ایک کوشش ہے۔ بحر قلزم کو پار کرنے، صحرا کے اندر مَن حاصل کرنے ، چٹان میں سے پانی کے مہیا کئے جانے وغیرہ کو زبانی روایات پر مبنی کہانیاں خیال کیا جاتا ہے، اِس طرح معجزاتی واقعات کو محض تخیلاتی کہانی کاروں کی پیداوار قرار دیتے ہوئے اِنہیں ایسے حقیقی واقعات کے طور پر نہیں تسلیم کیا جاتا جنہیں عینی شاہدین نے قلمبند کیا تھا۔ دستاویزی مفروضہ JEDP نظریے کے ساتھ اِس بات کا انکار کرتا ہے کہ موسیٰ نے اِسفارِ خمسہ کو قلمبند کیا تھا، اِس کے برعکس اِن تصانیف کو چار(یا اِس سے بھی زیادہ)مختلف مصنفین/تدوین کرنے والوں کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے جو کئی سینکڑوں سالوں کے دوران ہو گزرے تھے۔ دستاویزی مفروضہ آزاد خیال علمِ الٰہیات کی طرف سے اِسفارِ خمسہ کو مشکوک بنانے کی ایک کوشش ہے۔
دستاویزی مفروضے کے حامی مندرجہ ذیل باتوں پر ایمان رکھتے ہیں: اِسفارِ خمسہ کے قلمبند کئے جانے کے وقت کو 1400 قبل مسیح (موسیٰ کے دور) کی بجائے1000 سے 400 قبل از مسیح کے دورانیے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ 1000 سال پرانی یادیں چاہے جس مرضی وفاداری کے ساتھ آگے منتقل کی جائیں اُن کی کہانی میں کوئی نہ کوئی تبدیلی آ جاتی ہے اور اصل واقعات کی تفصیلات تبدیل ہو جاتی ہیں۔ یاد رکھیں کہ اِسفارِ خمسہ اُس وقت بھی قلمبند ہو رہا تھا جب اسرائیلی قوم اپنی سرکشی کی وجہ سے بیابان میں بھٹک رہی تھی۔ اِن اصل واقعات کے 1000 سال بعد اگر اِس بیان کو تحریر کیا جائے تو یہ بات اُس سارے سفر کی اصلیت کے بارے میں بہت ساری قیاس آرائیوں کو دعوت دے گی۔ لبرل عالمینِ الٰہیات نے گزشتہ سبھی برسوں کے دوران اِسفارِ خمسہ کے تاریخی ہونے اورموسیٰ کے اِس کا مصنف ہونے کے بارے میں شک پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
ابھی سوال یہ ہے کہ کیا اِس لبرل مذہبی نقطہ نظر کی کوئی حقیقی بنیاد بھی ہے یا نہیں۔یہاں پر اِسفارِ خمسہ کی تاریخ اصل معاملہ ہے۔ لبرل علمِ الٰہیات بیان کرتا ہے کہ یہ کتب 400 قبل از مسیح میں قلمبند کی گئیں جو کہ بابلی اسیری کے بعد کا دور ہے۔ اِس کا واضح ترین مطلب یہ ہے کہ اِن کتابوں کو پھر موسیٰ نے تو قلمبند نہیں کیا تھا کیونکہ موسیٰ تو اِس واقعے سے 1000 سال پہلے تک وفات پا چکا تھا۔ تاہم خُداوند یسوع نے مرقس 12باب26 آیت میں کہا ہے کہ " کیونکہ جب لوگ مُردوں میں سے جی اُٹھیں گے تو اُن میں بیاہ شادی نہ ہو گی بلکہ آسمان پر فرِشتوں کی مانِند ہوں گے۔مگر اِس بارے میں کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں کیا تم نے مُوسیٰ کی کِتاب میں جھاڑی کے ذِکر میں نہیں پڑھا کہ خُدا نے اُس سے کہا کہ مَیں ابرہا ؔم کا خُدا اور اِضحا ؔق کا خُدا اور یعقُو ؔب کا خُدا ہُوں؟ " خُداوند یسوع نے بڑے واضح طور پر بیان کیا ہے کہ خروج 3 باب میں مرقوم جلتی ہوئی جھاڑی کے واقعے کو موسیٰ نے قلمبند کیا تھا۔ اِسفارِ خمسہ کے قلمبند کئے جانے کی تاریخ کو 1000 سال پیچھے لانے کا مطلب خُداوند یسوع کی بات کا انکار کرنا ہے کیونکہ وہ واضح کرتا ہے کہ خروج کی کتاب "موسیٰ کی کتب" کا حصہ ہے۔
اِس بات کے مضبوط شواہد موجود ہیں کہ موسیٰ نے اِسفارِ خمسہ کی دوسری کتابوں کو بھی قلمبند کیا ہےاور اِس طرح یہ پورا دستاویزی مفروضہ غلط ثابت ہوتا ہے۔ پطرس نے اعمال 3باب22 آیت میں اِستثنا 18باب15 آیت کے حوالے کے متعلق بات کی اور اِسے موسیٰ کی تصنیف قرار دیا ہے۔ پولس رومیوں 10باب5 آیت میں کہتا ہے کہ "موسیٰ نے یہ لکھا، " اور پھر اِس کے بعد وہ احبار 18باب5 آیت کا حوالہ بیان کرتا ہے۔
دستاویزی مفروضہ یسوع مسیح، پطرس اور پولس کی شہادتوں پر سوال اُٹھاتا اور اُن کے بارے میں شک پیدا کرتا ہےکیونکہ اِن سب نے یہ گواہی دی ہے کہ اِسفارِ خمسہ کی کم از کم تین کتابیں تو موسیٰ کی تصانیف ہیں۔ یہودی تاریخ و روایات بھی موسیٰ ہی کو اِسفارِ خمسہ کا مصنف قرار دیتی ہےاور اِس دستاویزی مفروضے کی کوئی حمایت نہیں کرتیں۔ دستاویز ی مفروضہ محض ایک مفروضہ ہے، یہ کبھی بھی ثابت نہیں ہوا چاہے کتنے ہی لبرل علماء الٰہیات یہ دعویٰ کیوں نہ کر لیں کہ ایسا ہوا ہے۔
English
دستاویزی مفروضہ کیا ہے ؟