سوال
کیا خُدا دُعاؤں کا جواب دیتا ہے ؟
جواب
اِس سوال کا مختصر جواب ہے "جی ہاں!" خُدا نے وعدہ کیا ہے کہ جب ہم اپنی زندگی کے لیے اُس سے اُسکی پاک مرضی کے مطابق چیزیں مانگتے ہیں تو جو کچھ بھی ہم مانگیں وہ دے گا(1 یوحنا 5باب14-15 آیات)۔ تاہم اِس میں ایک انتباہ کا اضافہ کیا جا سکتا ہے کہ شاید ہم ہمیشہ ہی اُس کی طرف سے ملنے والے جواب کو پسند نہ کریں۔
ہم بہت ساری چیزوں کے لیے دُعا کرتے ہیں –کچھ اچھی، کچھ بُری، اور کچھ واقعی ہی بالکل بے معنی۔ اِس بات سے قطع نظر کہ ہم کیا مانگتے ہیں خُدا ہماری تمام دُعائیں سُنتا ہے(متی 7باب7 آیت)۔ وہ اپنے بچّوں کو نظر انداز نہیں کرتا (لوقا 18باب1-8 آیات)۔ جب ہم اُس سے بات کرتے ہیں تو اُس کا وعدہ ہے کہ وہ سُن کر جواب دے گا(متی 6باب6 آیت؛ رومیوں 8باب26-27 آیات)۔ اُس کا جواب کبھی "ہاں" یا "ہاں" کی کوئی قسم، "نہیں"، "انتظار کرو" یا پھر "ابھی نہیں" ہو سکتا ہے۔
اِس بات کو ہمیشہ ذہن میں رکھیں کہ دُعا کوئی ایسی چیز نہیں جس کو استعمال کرتے ہوئے ہم خُدا سے اپنا من پسند کام کروا سکیں۔ ہماری دُعائیں اُن چیزوں پر مرکوز ہونی چاہییں جو خُدا کو عزت و جلال دیتیں اور اُس بات کی عکاسی کرتی ہیں جو خُدا کی پاک مرضی کے طور پر بائبل میں ظاہر ہوئی ہے(لوقا 11باب 2 آیت)۔ اگر ہم کسی ایسی چیز کے لیے دُعا کرتے ہیں جو خُدا کی ذات کی تحقیر کا سبب بنتی ہے یا ہمارے لیے خُدا کی مرضی نہیں ہے تو پھر اِس چیز کا امکان ہے کہ وہ ہمیں ایسی کوئی بھی چیز نہیں دے گا۔ خُدا کی حکمت ہماری حکمت سے کہیں زیادہ ہے اور ہمیں اِس بات پر مکمل بھروسہ کرنا چاہیے کہ ہماری دُعاؤں کے بارے میں اُس کے جوابات بہترین ممکنہ حل ہیں۔
کیا خُدا دُعاؤں کا جواب دیتا ہے؟ –جب خُدا "ہاں " کہتا ہے"
1 سموئیل کے پہلے دو ابواب میں حنّہ خُدا سے دُعا کرتی ہے کہ وہ اُسے اولاد دے۔ وہ اولاد پیدا کرنے سے قاصر تھی اور بائبل کے اُس دور میں اِس چیز کو عورت کے لیے ایک بہت ہی بڑی شرمندگی کی علامت خیال کیا جاتا تھا۔ حنّہ نے پُر جوش طریقے سے دُعا کی – ایسی شدت سے کہ اُس کو دُعا کرتے ہوئے دیکھ کر ایک کاہن یہ سوچ رہا تھا کہ وہ نشے میں ہے۔ لیکن خُدا نے حنّہ کی التجا کو سُنا اور اُسے ایک بیٹا بخشا۔
خُداوند یسوع نے کہا ہے کہ " جو کچھ تم میرے نام سے چاہو گے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے" (یوحنا 14باب13 آیت)۔ اگر آپ نے کسی مخصوص چیز کے لیے دُعا کی تھی اور خُدا نے وہ چیز آپ کو عطا کر دی ہے تو پھر آپ اِس حوالے سے پُر یقین ہو سکتےہیں کہ یہ چیز خُدا کی مرضی کے مطابق تھی۔ خُدا کی اجازت کے بغیر کچھ بھی نہیں ہوتا (رومیوں 8باب28 آیت)۔
کیا خُدا دُعاؤں کا جواب دیتا ہے؟ –جب خُدا "نہیں " کہتا ہے"
یوحنا 11باب میں مریم اور مرتھا نے خُداوند یسوع سے التجا کی کہ وہ اُ ن کے قریب المرگ بھائی کو شفا بخشے، لیکن خُداوند یسوع نے لعزر کو مرنے دیا۔ اُس نے اِن غمزدہ بہنوں کو جو خُداوند یسوع سے بہت زیادہ پیار کرتی تھیں "نہیں " کیوں کہا؟کیونکہ اُس کے نزدیک لعزر کے حوالے سے زیادہ بڑی اور عظیم چیزوں کامنصوبہ بنا ہوا تھا، ایسی چیزیں جن کا کسی نے بھی ممکنہ طور پر تصور تک نہیں کیا ہوا تھا۔
"نہیں" ایک مشکل ترین جواب ہے جو ہمیں خُدا کی طرف سے مل سکتا ہے۔ لیکن ایک بار پھر اِس بات کو یاد رکھنا ضروری ہے کہ خُدا سب کچھ جانتا ہے اور پوری تاریخ کے سارے وقت سے اچھی طرح واقف ہے۔ وہ ہر ممکن صورتحال میں ہر ممکن انتخاب کے تمام ممکنہ نتائج کو جانتا ہے؛ ہم ایسا نہیں کر سکتے، لیکن وہ "بڑی تصویر" کو دیکھتا ہے، جبکہ ہم اُس ساری تصور کاا یک بہت ہی معمولی حصہ دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ امثال 3باب5 آیت بیان کرتی ہے کہ " سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کراور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔"جب ہمیں اپنی دُعاؤں کا جواب "نہیں" کی صورت میں ملتا ہے تو ہمیں اِس بات پر بھروسہ کرنا چاہیے کہ ہم نے جو کچھ مانگا تھا وہ خُدا کی مرضی میں نہیں تھا۔
کیا خُدا دُعاؤں کا جواب دیتا ہے؟ –جب خُدا "ابھی نہیں، انتظار کرو " کہتا ہے"
بعض دفعہ "انتظار کرو" کو سننا "نہیں" سننے سے بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے کیونکہ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں صبر کرنا پڑے گا (رومیوں 8باب25 آیت)۔ اب جبکہ انتظار کرنا مشکل ہے، ہم شکر گزار ہو سکتے ہیں کہ ہر ایک چیز خُدا کے اختیار میں ہے اور اُس کی طرف سے متعین کردہ وقت ہی بہترین وقت ہوتا ہے (رومیوں 12باب12 آیت؛ 37 زبور 7-9 آیات)۔
خُدا آپ کی زندگی کے لیے بہترین چیزیں چاہتا ہے۔ وہ نہیں چاہتا کہ آپ غیر ضروری طور پر تکلیف اُٹھائیں۔ یرمیاہ 29باب11 آیت بیان کرتی ہے کہ " کیونکہ مَیں تمہارے حق میں اپنے خیالات کو جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے یعنی سلامتی کے خیالات ۔ بُرائی کے نہیں تاکہ مَیں تم کو نیک انجام کی اُمّید بخشوں۔" صبر کریں اور اِس بات کو جان لیں کہ وہ ہم سے محبت رکھنے والا ہمارا باپ ہے (46 زبور 10 آیت)۔
جب آپ دُعا کرتے ہیں تو فلپیوں 4باب6 آیت پر قائم رہیں :" کسی بات کی فِکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دُعا اور مِنّت کے وسیلہ سے شُکرگُذاری کے ساتھ خُدا کے سامنے پیش کی جائیں۔"
English
کیا خُدا دُعاؤں کا جواب دیتا ہے ؟