سوال
ایروس /جنسی محبت سے کیا مراد ہے ؟
جواب
انگریزی زبان میں لفظ Love /محبت سے مُراد کئی ایک مختلف عوامل ہیں مگر اس کے برعکس قدیم یونانی زبان میں اُس مفہوم کی وسعت کو بیان کرنے کےلیے چار الفاظ پائے جاتے تھے، جو سب کے سب آج کل اکثرایک ہی انگریز ی لفظ Love کا مفہوم دینے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ محبت کے لیے پہلا یونانی لفظ ایروس/eros ہے جس سے ہمیں انگریزی لفظ erotic ملتا ہے۔ ایروس وہ لفظ ہے جسے اکثر اُس جنسی محبت یا شہوانی جذبات کے اظہار کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو اُن لوگوں میں پائے جاتے ہیں جو جسمانی طور پر ایک دوسرے کی جانب راغب ہوتے ہیں۔ یہ لفظ محبت کے یونانی دیوتا ایروس (رومی اسے " کیوپِڈ" کا نام دیتے تھے ) کے نام کے طور پر بھی استعمال کیا گیا تھا۔ نئے عہد نامے کے دور میں ثقافتی لحاظ سے یہ لفظ اتنا بدنام ہو گیا تھا کہ پورے عہد نامے میں اِسے ایک بار بھی استعمال نہیں کیا گیا۔
"محبت" کے لیے دوسرا یونانی لفظ' سٹورگے' تھا جو قدرتی ، خاندانی محبت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ سٹورگے (یہ لفظ بھی بائبل میں نہیں ملتا ) ایک ایسی محبت کا حوالہ دیتا ہے جو والدین کی طرف سے بچّے کے لیے ظاہر کی جاتی ہے ۔ "محبت" کے لیے تیسرا یونانی لفظ فلیوتھا جو فیلوسوفی ("حکمت سے محبت") اور فِلینتھروپی ("انسان سے محبت") جیسے الفاظ کے ایک حصے کو تشکیل دیتا ہے۔ یہ لفظ دوستوں کے درمیان مشترکہ محبت کو بیان کرتا ہے۔ (بطور استعارہ بات کی جائے تو) ایروس لفظ کا 'شہوت/جنسی بھوک'سے زیادہ قریبی تعلق ہے جبکہ فلیو کادل سے واسطہ ہے ۔ یقیناً ہم اپنے دوستوں اور خاندان کے لیے شہونی نہیں بلکہ مہربان اور شفقت سے بھرپور محبت محسوس کرتے ہیں ۔ تاہم فلیو کو اُن لوگوں کے درمیان محسوس نہیں کیا جا سکتا جو ایک دوسرے سے دشمنی رکھتے ہیں۔ ہم اپنے دوستوں اورگھرانے کے افراد کے لیے فلیو محبت محسوس کر سکتے ہیں لیکن اُن لوگوں کے لیے نہیں جن کو ہم ناپسند کرتے یا جن سے ہم نفرت رکھتے ہیں۔
" محبت " کے لیے چوتھا یونانی لفظ 'اگاپے' ہے جو اوپر بیان کردہ الفاظ سے مختلف ہے اور جسے عام طور پر "خود ایثارانہ محبت" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے ۔ یہ وہ محبت ہے جو شخصی قدرو قیمت سے قطع ِ نظر لوگوں کو عمل کرنے اور دوسروں کی بھلائی تلاش کرنے کی ترغیب دیتی ہے ۔ بائبل کے مطابق اگاپے وہ محبت ہے جسے خدا نے اپنے بیٹے کو ہمارے گناہوں کی خاطر زمین پر بھیجنے کے وسیلہ سے لوگوں کے ساتھ ظاہر کی ہے ۔ یہ وہ محبت ہے جو جذبات ، تجربے یا جنسی خواہش کی بجائے مرضی پر مرتکز ہوتی ہے ۔ یہ وہ محبت ہے جس کا یسوع نے اپنے شاگروں کو اُن کے دشمنوں کے ساتھ اظہار کرنے کا حکم دیتا ہے ( لو قا 6باب 35آیت)۔ ایروس اور فلیو محبت کا اظہار اُن لوگوں کے ساتھ نہیں کیا جاتاجو ہم سے نفرت رکھتے ہیں اور ہمارے بُرا چاہتے ہیں مگراگاپے محبت کا اظہار کیا جاتا ہے ۔ رومیوں 5باب 8آیت میں پولس ہمیں بتاتا ہے کہ اپنے لوگوں کے لیے خدا کی محبت کچھ اس طرح سے ظا ہر ہوئی کہ " جب ہم گنہگار ہی تھے تو مسیح ہماری خاطر مُوا"
لہذا کھوٹے سے کھرے کی طرف بڑھتے ہوئے ، ہمارے پاس ایروس ، سٹورگے ، فلیو اور اگاپے محبت ہے ۔یہاں پر ایسا کرنا جنسی محبت کو گناہ آلودہ یا ناپاک قرار دینے کے لیے نہیں ہے۔ جنسی محبت فطری طور پر ناپاک یا بُری نہیں ہے۔ بلکہ یہ شادی شدہ جوڑوں کے لیے خدا کا تحفہ ہے کہ وہ ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کا اظہار کریں ، آپسی تعلق کو مضبوط کریں اور نسل انسانی کی بقا ءکو یقینی بنائیں۔ بائبل ایک پوری کتاب کو جنسی محبت کی نعمتوں کے لیے وقف کرتی ہے۔ دوسری چیزوں کے علاوہ شوہر اور بیوی کے درمیان جنسی محبت ہونی چاہیے۔ تاہم مکمل طور پر محض جنسی محبت کی بنیاد پر قائم کئے گئے تعلق طویل المیعاد نہیں ہوتے اور اُن کا ناکام ہونا طے ہے ۔ اگر جنسی محبت کے ساتھ ساتھ کچھ فلیو اور اگاپے محبت نہ ہو تو اِس کا "جوش" جلد ختم ہو جاتا ہے ۔
گوکہ بنیادی طور پر جنسی محبت میں کوئی گناہ نہیں ہے لیکن ہماری گناہ آلود فطرت بڑی آسانی سے اس حلقے میں عیاں ہو جاتی ہے کیونکہ ایروس محبت بنیادی طور پر حِسّیّت پرستی اور نفس پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ سٹورگے ، فلیو اور اگاپے محبت تعلقات اور دوسرے لوگوں پر توجہ دیتی ہے ۔ غور کریں کہ پولس رسول کلسے کی کلیسیا کو کیا کہتا ہے: "پس اپنے اُن اعضا کو مُردہ کرو جو زمین پر ہیں یعنی حرام کاری اور ناپاکی اور شہوت اوربری خواہش اور لالچ کو جو بُت پرستی کے برابر ہے" (کلسیوں 3باب 5آیت )۔ "جنسی بدکاری" کے لیے یونانی لفظ پورنیہ' porneia ' استعمال کیا جاتا ہے ( یہی لفظ پورنوگرافی-فحش نگاری کی اصطلاح کا ماخذ ہے )۔ یہ بنیادی طور پر جنسی گناہ (زنا کاری ، ناجائز جنسی تعلق، ہم جنس پرستی ، حیوانوں کے ساتھ بدکاری وغیرہ) جیسے عوامل کا احاطہ کرتا ہے۔
جب جنسی محبت مخصوص طور پر شوہر اور بیوی کے مابین ہو تویہ ایک حیرت انگیز چیز ہوسکتی ہے لیکن ہماری گناہ آلودہ فطرت کی وجہ سے ایروس محبت کا اظہار اکثر پورنیہ کی صورت اختیار کر جاتا ہے ۔ ریاضت پسند یا پھر لذت پسند بنتے ہوئے انسان ایرو س محبت سے نمٹنے میں انتہا پسندانہ رویہ اختیار کرنے کا رجحان رکھتے ہیں ۔ ریاضت پسندشخص حسِّیّت پرستی یا جنسی محبت سے مکمل طور پراجتناب کرتاہے۔ لذت پسند ، بے لگام جنسی جذبہ اور حِسّیت پرستی کی تمام اشکال کو بالکل فطری خیال کرتے ہوئےاِن میں ملوث ہونا پسند کرتا ہے۔ بائبل کا نقطہ نظر اِن دو نوں گناہ آلود انتہاؤں کے درمیان متوازن ہے۔ مخالف جنس کے ساتھ شادی کے بندھن میں خدا جنسی محبت کی خوبصورتی کو اہمیت دیتا ہے: "اَے بادِ شِمال بیدار ہو! اَے بادِ جنوب چلی آ! میرے باغ پر سے گُذر تاکہ اُس کی خوشبو پھیلے۔ میرا محبوب اپنے باغ میں آئے اور اپنے لذِیذ میوے کھائے مَیں اپنے باغ میں آیا ہوں اَے میری پِیاری! میری زَوجہ! مَیں نے اپنا مُر اپنے بلسان سمیت جمع کر لِیا۔ مَیں نے اپنا شہد چھتے سمیت کھا لِیا۔ مَیں نے اپنی مَے دُودھ سمیت پی لی ہے۔ اَے دوستو! کھاؤ پیو۔ پیو! ہاں اَے عزِیزو! خُوب جی بھر کے پیو۔" (غزلُ الغزلات 4باب 16آیت – 5باب 1آیت)۔ بائبل کی تعلیمات کے مطابق شادی سے ہٹ کر ایروس محبت بدنمااور گناہ آلود ہو جاتی ہے۔
English
ایروس /جنسی محبت سے کیا مراد ہے ؟