سوال
کیا انتہاپسندانہ خطرناک کھیلوں میں حصہ لینا غلط ہے؟
جواب
یقینی طور پرکسی بھی کھیل کو "انتہاپسندانہ" سمجھا جا سکتا ہے، اِس کا انحصار اِس بات پر ہے کہ اُسے کس طرح سے کھیلا جاتا ہے۔ تاہم انتہاپسندانہ کھیلوں کو عام طور پر ایتھلیٹک سرگرمیوں کے طور پر جانا جاتا ہے جو فطری طور پر خطرےکی حد کی اعلیٰ سطح پر پہنچ جاتے ہیں۔ انتہا پسندانہ کھیلوں میں شرکت کرنے کے لیے مہارت اور عام سے تھوڑی زیادہ بہادری کی ضرورت ہوتی ہے۔ اضافی فرحت کے ساتھ شرکاء کے لیے اُس میں اضافی خطرہ بھی ہوتا ہے۔ کچھ بہت مقبول انتہا پسندانہ کھیل اسکائی ڈائیونگ، کوہ پیمائی، پارکور/رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے بھاگنا، بنجی جمپنگ، پہاڑوں پر سائیکل چلانا، ویک بورڈنگ اور بیس جمپنگ ہیں۔
بائبل مُقدس کے اندر انتہا پسندانہ کھیلوں کے متعلق سوال کا کوئی واضح جواب نہیں ہے۔ کیا پیراشوٹ باندھ کر کسی عمارت سے چھلانگ لگانے میں کچھ غیر اخلاقی ہے؟ نہیں۔ کیا موٹر سائیکل کی چھلانگ کے دوران لیزی بوائے اور ہیل کلک جیسی سرگرمیاں سرانجام دینے کے خلاف بائبل کا کوئی حکم ہے؟ نہیں۔ لہذا ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو انتہا پسندانہ کھیلوں کو سختی سے بائبل کے نقطہ نظر سے غلط بنائے۔ انتہا پسندانہ کھیلوں میں حصہ لینے یا نہ لینے کا تعلق کسی فرد کے مقصد ، ضمیر (اور ہمت) کے ساتھ ہے۔
اِس سے پہلے کہ آپ اپنا ضروری حفاظتی سامان پکڑیں اور کسی آتش فشاں علاقے کی سیر کو باہر نکل جائیں آپ کو بائبل کے مندرجہ ذیل اصولوں میں سے کچھ پر غور کرنا چاہیے:
ہمیں اپنے ملک کے قوانین کے تابع رہنا ہے (رومیوں 13 باب2-1آیات)۔ اگر ہماری پسند کے انتہا پسندانہ کھیل ملکی قوانین کو توڑنے کا تقاضا کرتے ہیں تو پھر ہمیں شاید کرنے کے لیے کسی اور سرگرمی کی تلاش کرنی چاہیے۔ مثال کے طور پر تقریباً ہر شہر میں عمارتوں یا دیگر ڈھانچوں سے بیس جمپنگ کرنا غیر قانونی ہے اور جو لوگ پھر بھی کودتے ہیں وہ قانون توڑ رہے ہوتے ہیں۔ مسیحیوں کو قانون کی پاسداری کے طرزِ عمل کے لیے جانا جانا چاہیے نہ کہ اُن کے قانون توڑنے کے کارناموں کے لیے۔ کسی بھی انتہا پسندانہ کھیل میں کودنے سےپہلے ہمیں اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ "کیا مَیں جو کچھ کر رہا ہوں وہ قانون کے مطابق درست ہے؟"
خُدا نے جو کچھ ہمیں عطا کیا ہے ہمیں اُسے کے اچھے مختار اور نگران ہونا چاہیے۔ اور ہمارے جسم بھی اُن چیزوں میں سے ایک ہیں جو خُدا نے ہمیں عطا کی ہیں۔ 1 کرنتھیوں 6 باب 20-19 آیات میں کہا گیا ہے کہ " کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارا بدن رُوحُ القدس کا مَقدِس ہے جو تم میں بسا ہُوا ہے اور تم کو خُدا کی طرف سے مِلا ہے؟ اور تم اپنے نہیں۔کیونکہ قیمت سے خرِیدے گئے ہو ۔ پس اپنے بدن سے خُدا کا جلال ظاہِر کرو۔ "اِس سے پہلے کہ ہم انتہا پسندانہ کھیلوں میں حصہ لیں، ہمیں اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ اگرچہ مَیں اپنے آپ کو زخمی ہونے کے خطرے میں ڈال رہا ہوں ، لیکن کیا مَیں ایسا کرنے کے ذریعے خُدا کا جلال ظاہر کر رہا ہوں ؟
ہمیں دُنیا بھر میں نجات کی خوشخبری پھیلانے میں خُدا کے ساتھ کارکن بننے کی ضرورت ہے (متی 28 باب 20-19آیات)ایکس گیمز میں شامل ہونے سے پہلے ہمیں اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ "کیا یہ مقام نجات کی خوشخبری پھیلانے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے؟ (یہ بھی ہو سکتا ہے کہ انتہا پسندانہ کھیلوں میں شریک افراد تک انجیل کا پیغام لیکر جانے کا ایک طریقہ ایسے ایماندار ہوں جو خود بھی انتہا پسندانہ کھیل کھیلتے ہیں۔)
ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں اُس میں ہمیں خُدا کے نام کو جلال دینا ہے " پس تُم کھاؤ یا پِیو یا جو کُچھ کرو سب خُدا کے جلال کے لئے کرو " (1 کرنتھیوں 10 باب 31 آیت)۔ اور ہمیں عاجزی و انکساری کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ " خُداوند کے سامنے فروتنی کرو ۔ وہ تمہیں سربُلند کر ے گا " (یعقوب 4 باب 10 آیت)۔ اکثر ایسا لگتا ہے کہ انتہا پسندانہ کھیلوں کے کھلاڑی خُدا کے نام کو جلال دینے کی بجائے اکثر اپنی عزت و تکریم اور اپنی کامیابیوں پر مرکوز ہوتے ہیں۔ ونگ سوٹ پہننےاور کسی چٹان سے کودنے سے پیشتر ہمیں اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ "کیا مجھے ایسا کرنے کی تحریک اپنی عزت و شہرت نے دی ہے یا پھر خُدا کے نام کو جلال دینے نے؟"
انتہاپسندانہ کھیل یقینی طور پر ہر کسی کے لیے نہیں ہیں۔ ایسے لوگ موجود ہیں جو ایڈرینالین رش کے لیے اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگانے کے لیے تیار نہیں ہیں، یا وہ لوگ جو انتہا پسندانہ کھیلوں کو احمقانہ خطرہ سمجھتے ہیں۔ لیکن ایسے مسیحی موجود ہیں جو انتہا پسندانہ کھیل کھیلنے کے ساتھ ساتھ انتہائی عاجز رہنےا ور خُدا کو پورا جلال دینے کے قابل ہوتے ہیں۔ وہ اپنے مسیحی عقیدے کو دوسروں پر ظاہر کرنے اور انتہا پسندانہ کھیلوں کے دیگر کھلاڑیوں کے سامنے مسیح کا گواہ بننے کے لیے اِن کھیلوں کا استعمال کرتے ہیں۔
English
کیا انتہاپسندانہ خطرناک کھیلوں میں حصہ لینا غلط ہے؟