سوال
کیا حقیقت میں ایمان کے وسیلے شفا دینے والے ( فیتھ ہیلرز) موجود ہیں؟
جواب
اِس میں قطعی طور پر کوئی شک نہیں ہے کہ خُدا کسی بھی شخص کو کسی بھی وقت شفا دینے کی قدرت رکھتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ اِس کام کو اُن لوگوں کے ذریعے سے کرنے کا انتخاب کرتا ہے جو "فیتھ ہیلر" کہلاتے ہیں؟ایسے افراد عام طور پر اپنے سامعین کو اِس بات پر قائل کر لیتے ہیں کہ خُدا چاہتا ہے کہ وہ صحت مند ہوں، اور یہ صحت مندی اُن کے ایمان –اور عام طور پر کچھ مالی نذرانے کے وسیلے ملتی ہے – خُدا لوگوں کے ایمان اور نذرانے کے جواب میں یسوع مسیح کی قدرت کے وسیلے سے اُنہیں شفا بخشے گا۔
یسوع مسیح کی شفائیہ خدمت کا موجودہ دور کے فیتھ ہیلرز کے ساتھ موازنہ کرنے کے ذریعے ہم اِس بات کا تعین کر سکتے ہیں کہ آیا اُن کے دعوؤں کی کوئی بائبلی بنیاد بھی ہے یا نہیں۔ اگر جیسا کہ وہ کہتے ہیں کہ وہ اُسی قدرت اور اُسی طریقے سے شفا دیتے ہیں جیسے یسوع دیتا تھا تو ہمیں اُنکی اور یسوع کی خدمت کے درمیان ایک جیسی خصوصیات نظر آنی چاہییں۔ بہرحال حقیقت اِس کے برعکس ہے۔ مرقس 1باب29-34آیات یسوع کی شفائیہ خدمت کے ایک دن کا بیان ہمارے سامنے پیش کرتی ہیں۔ اُس کی شفا دینے – اور ہر طرح کے معجزات کرنے کی قدرت – اِس بات کا ثبوت تھی کہ اُسے گناہ کے ہر طرح کے جسمانی اور رُوحانی اثرات اور لعنتوں پر پورا پورا اختیار تھا۔ اُس نے جسمانی امراض، طرح طرح کی بیماریوں اور زخموں سے دوچار افراد کو شفا بخشی اور حتیٰ کہ مُردوں تک کو زندہ کیا، اور جو لوگ بدرُوح گرفتہ تھے اُنہیں بداَرواح سے آزاد کروایا۔ صرف خُدا کی ذات ہی ہمیں اُس گناہ کے اثر سے آزاد کر سکتی ہے جو انسان کے گناہ میں گرنے کی بدولت ہم سب پر ہےجیسے کہ –بیماریاں اور موت – اوریسوع نے اپنے معجزات کے ذریعے سے اپنی الوہیت کا ثبوت دیا۔
جس طرح سے یسوع نے لوگوں کو شفا بخشی ویسی بہت ساری خصیوصیات موجودہ دور کے فیتھ ہیلرز میں دیکھنے کو نہیں ملتی۔ پہلے نمبر پر تو یسوع نے جس کو بھی شفا بخشی اُسے فوری طور پر شفا مل گئی تھی۔ پطرس کی ساس (مرقس 1باب31آیت)، صوبیدار کا نوکر (متی 8باب13آیت)، یائر کی بیٹی (مرقس 5باب41-42آیات)، اور مفلوج شخص (لوقا 5باب24آیت) نے یسوع کے وسیلے فوری طور پر شفا پائی تھی۔ ایسا نہیں تھا کہ وہ گھر جاتے اور پھر آہستہ آہستہ ٹھیک ہوتے، جیسا کہ موجودہ طور پر فیتھ ہیلرز کی طرف سے لوگوں کو نصیحت کی جاتی ہے۔ دوسرے نمبر پر یسوع نے جس کو بھی شفا بخشی وہ مکمل شفا تھی۔ پطرس کی ساس بہت زیادہ بیمار ہونے کی وجہ سے بستر پر پڑی ہوئی تھی، لیکن شفا پانے کے بعد مکمل طور پر ٹھیک ہو گئی ۔ جب یسوع نے اُسے شفا دی تو اُس کے بعد وہ فوراً اُٹھی اور اُس نے گھر میں آنے والے سبھی لوگوں کے لیے کھانا بنایا۔ متی 20باب34 آیت میں اندھوں نے فوری طور پر دیکھنا شروع کر دیا۔ تیسرے نمبر پر یسوع نےاپنے پاس آنے والے ہر ایک شخص کو شفا دی تھی (متی 4باب24آیت؛ لوقا 4 باب 40 آیت)۔ ایسا نہیں تھا کہ شاگرد لوگوں کو یسوع کے پاس بھیجنے سے پہلے خود دیکھتے تھے اور فیصلہ کرتے تھے کہ کس کو بھیجنا ہےا ور کسے نہیں بھیجنا جیسا کہ موجودہ طور پر فیتھ ہیلرز کے پروگراموں میں ہوتا ہے۔ ایسا نہیں تھا کہ اُنہیں شفا پانے والوں کی قطار میں لگنے کے لیے کسی طرح کے خاص تقاضوں کو پورا کرنا ہوتا تھا۔ یسوع نے ہر جگہ پر لوگوں کو شفا دی، کسی سٹودیو کے اندر نہیں جہاں پر ہر طرح کے ماحول کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالا گیا ہوتا ہے۔
چوتھے نمبر پر یسوع نےحقیقی بیماریوں کو دور کرتے ہوئے لوگوں کے اعضاء کو بحال کیا تھا نہ کہ محض بیماریوں کی علامتوں کو جیسے کہ موجودہ طور پر فیتھ ہیلرز کرتے ہیں۔ یسوع نے کبھی کسی شخص کے سر درد یا کمر درد کو دور کرنے کے لیے شفا نہیں دی تھی۔ اُس نے کوڑھیوں ، اندھوں اور مفلوجوں کو شفا دی اور ایسے معجزات کئے جن کی ہر لحاظ سے تصدیق کی جا سکتی تھی۔ اور آخر میں یسوع نے حتمی بیماری – موت کا بھی علاج کیا تھا۔ اُس نے لعزر کے مر جانے کے چار دن بعد اُسے زندہ کیا۔ کوئی بھی فیتھ ہیلر ایسا کچھ نہیں کر سکتا۔ مزید یہ کہ اُس کی طرف سے ملنے والی شفا کو حاصل کرنے کے لیے اِس بات کا تقاضا نہیں کیا جاتا تھا کہ شفا پانے والا پہلے سے اُس پر یا شفا پانے پر ایمان رکھتا ہو۔حقیقت تو یہ ہے کہ زیادہ تر شفا پانے والے لوگ غیر ایماندار تھے۔
ہر ایک دور میں ایسے جھوٹے شافی /فیتھ ہیلرز ہوتے چلے آئے ہیں جو لوگوں کی بیماریوں اور اُن کی بُری حالت کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنے بینکوں میں مال جمع کرتے ہیں۔ ایسا رویہ خُدا کے خلاف کفر کی بُری ترین قسم ہے کیونکہ ایسے بہت سارے لوگ جنہوں نےاُن کے جھوٹے وعدوں پر یقین کرتے ہوئے شفا پانے کے لیے اپنا بہت سارا روپیہ پیسہ خرچ کیا ہوتا ہے وہ آخر میں یسوع مسیح پر اپنے ایمان کا انکار کر دیتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یسوع نے اُن کی زندگی میں ویسا کچھ بھی نہیں کیا جیسا فیتھ ہیلر نے اُن کے ساتھ وعدہ کیا تھا۔ ایسا کیوں ہے کہ یہ فیتھ ہیلر زہسپتالوں میں نہیں جاتے اور وہاں پر بیماریوں کے شکار لوگوں کو فوری طورپر شفا دیتے ہوئے اُنہیں اُن مشکلات میں سے رہائی نہیں دیتے؟ وہ ڈاکٹروں کی دُکانوں پر جا کر بیماروں کو شفا کیوں نہیں دیتے اور آجکل ایڈز کے جو اتنے زیادہ مریض ہیں اُنہیں وہ شفا کیوں نہیں دیتے؟وہ ایسا نہیں کرتے کیونکہ وہ ایسا کر نہیں سکتے۔ اُن کے پاس شفا دینے کی وہ قدرت نہیں ہے جو خُداوند یسوع مسیح کے پاس تھی۔
English
کیا حقیقت میں ایمان کے وسیلے شفا دینے والے ( فیتھ ہیلرز) موجود ہیں؟