سوال
جھوٹے رسول کون ہیں ؟
جواب
جھوٹے رسول وہ لوگ ہیں جو بھیس بدل کر مسیحی رہنما ہونے کا ڈھونگ رچاتےہیں، دوسرے لوگوں کو اپنے پیچھے لگاتے ہیں اور پھر اُنہیں گمراہ کرتے ہیں۔ سچا رسول وہ ہے جسے خُدا نے یسوع مسیح کا ایلچی بنا کر ایک الٰہی پیغام کے ساتھ"بھیجا" ہے۔ جھوٹا رسول ایک ایسا نقال ہے جو حقیقی طور پر یسوع مسیح کی پیروی نہیں کرتا اور جس کا پیغام جھوٹا ہوتا ہے۔
2 کرنتھیوں 11 باب کے اند ر پولس کرنتھس کی کلیسیا پر حملہ آور ہونے والے جھوٹے رسولوں کے بارے میں بات کرتا ہے۔ وہ جھوٹے رسولوں کو ایسے لوگوں کے طور پر بیان کرتا ہے جو "موقع ڈھونڈتے" ہیں اور چاہتے ہیں کہ اُنہیں حقیقی رسولوں کی مانند سمجھا جائے (12 آیت)۔ 2 کرنتھیوں پولس کے خطوط میں سے زیادہ طنز آمیز ہے، کیونکہ وہ کلیسیا سے اِس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ وہ اُس غلط تعلیم کو پہچانے جو اُن کے درمیان سرایت کر گئی ہے۔ پولس اپنی بے لوث خدمت کا موازنہ اُن "افضل رسولوں" کے ساتھ کرتا ہے(5 آیت) جو اپنی اچھی تقریر اور ظاہری حکمت سے لوگوں کو بہکا رہے تھے۔ یہ مکار لوگ مسیح کے سچے خادم ہونے کا ڈرامہ کر رہے تھے، لیکن وہ شخصی طور پر خُداوند یسوع مسیح کو نہیں جانتے تھے۔ وہ دھوکا باز تھے جو کرنتھس کے بھولے بھالے مسیحیوں سے فائدہ اُٹھا رہے اور اپنی اَنا کو تسکین دے رہے تھے۔ پولس اِس با ت کی بدولت کلیسیا کو جھڑکتے ہوئے کہتا ہے کہ" جب کوئی تمہیں غُلام بناتا ہے یا کھا جاتا ہے یا پھنسا لیتا ہے یا اپنے آپ کو بڑا بناتا ہے یا تمہارے مُنہ پر طمانچہ مارتا ہے تو تم برداشت کر لیتے ہو " (آیت 20)۔ یہاں تک کہ وہ اُن کا موازنہ شیطان کے ساتھ کرتا ہے جو دھوکا دینے کے لیے خود کو نورانی فرشتہ کا ہمشکل بنا لیتا ہے۔(آیت 14)۔
پولس نے افسس کے بزرگوں کو بھی جھوٹے رسولوں کے حوالے سے خبردار کیا تھا: " مَیں یہ جانتا ہُوں کہ میرے جانے کے بعد پھاڑنے والے بھیڑئے تُم میں آئیں گے جنہیں گلّہ پر کُچھ ترس نہ آئے گا " (اعمال 20باب29 آیت)۔ اُنہوں نے پولس رسول کی اِس بات پر دھیان دیا کیونکہ مکاشفہ 2باب2 آیت میں خُداوند یسوع اُن کی تعریف کرتا ہے کہ اُنہوں نے جھوٹے اُستادوں کو آزمایا اور اُنہیں رَد کیا۔
کلیسیا کی ساری تاریخ کے دوران جھوٹے اُستادوں اور جھوٹے رسولوں کی بہتات رہی ہے۔ اب بھی وہ چپکے سے مختلف کلیسیاؤں میں گھس جاتے ہیں اور حتیٰ کہ پورے کے پورے فرقوں کو بدعت اور برگشتگی میں لے جاتے ہیں (دیکھیئے 1 تیمتھیس 4باب1-4 آیات)۔ اگر ہم توجہ دیں تو کلامِ مُقدس ہمیں بالکل واضح طور پر تنبیہ کرتا ہے۔ 1 یوحنا 1باب1-4 آیات بیان کرتی ہیں کہ " اَے بچّو! تم خُدا سے ہو اور اُن پر غالِب آ گئے ہو کیونکہ جو تم میں ہے وہ اُس سے بڑا ہے جو دُنیا میں ہے۔ "
ذیل میں کچھ ایسے طریقے دئیے گئے ہیں جن کی مدد سے ہم جھوٹے رسولوں کی شناخت کر سکتے ہیں:
1. جھوٹے رسول مسیح کی شناخت کے حوالے سے چند ایک یا کسی ایک چیز کا اور یسوع مسیح کی الوہیت کا انکار کرتے ہیں۔1 یوحنا 4باب3-4 آیات کے اندر یوحنا اپنے قارئین کو غناسطی تعلیمات کے بارے میں خبردار کرتا ہے؛ اورایسے اُستادوں کی جو آزمائش وہ بیان کرتا ہے اُس کی نوعیت علمِ المسیح کے ساتھ تعلق رکھتی ہے: "اور جو کوئی رُوح یِسُوع کا اِقرار نہ کرے وہ خُدا کی طرف سے نہیں اور یہی مُخالِفِ مسیح کی رُوح ہے جس کی خبر تم سُن چکے ہو کہ وہ آنے والی ہے بلکہ اب بھی دُنیا میں مَوجُود ہے۔اَے بچّو! تم خُدا سے ہو اور اُن پر غالِب آ گئے ہو کیونکہ جو تُم میں ہے وہ اُس سے بڑا ہے جو دُنیا میں ہے۔ "کوئی بھی ایسا اُستاد جو خُداوند یسوع مسیح کی ذات اور صلیب پر ہماری نجات کے لیے اُس کے مکمل کئے ہوئے کام میں سے کسی چیز کو کم کرتا یا اُس میں کچھ اضافہ کرتا ہے وہ جھوٹا نبی ہے (یوحنا 19باب30 آیت؛ اعمال 4باب12 آیت)۔
2. جھوٹے رسولوں کو اُن کے لالچ، شہوت یا دولت کے حصول کی خواہش سے تحریک ملتی ہے۔ 2 تیمتھیس 3باب1-8 آیات ایسے اُستادوں کے متعلق مزید تفصیل بیان کرتی ہیں: "لیکن یہ جان رکھ کہ اخیرزمانہ میں بُرے دِن آئیں گے۔کیونکہ آدمی خُودغرض ۔ زردوست۔ شیخی باز ۔ مغرُور ۔ بدگو ۔ ماں باپ کے نافرمان ۔ ناشکر ۔ ناپاک۔طبعی مُحبّت سے خالی ۔ سنگ د ِل ۔ تُہمت لگانے والے۔ بے ضبط ۔ تُندمِزاج ۔ نیکی کے دُشمن۔دغاباز ۔ ڈِھیٹھ ۔ گُھمنڈ کرنے والے ۔ خُدا کی نِسبت عیش و عشرت کو زِیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔وہ دِین داری کی وضع تو رکھّیں گے مگر اُس کے اثر کو قبُول نہ کریں گے اَیسوں سے بھی کنارہ کرنا۔
اِن ہی میں سے وہ لوگ ہیں جو گھروں میں دبے پاؤں گُھس آتے ہیں اور اُن چھچھوری عَورتوں کو قابُو میں کر لیتے ہیں جو گُناہوں میں دبی ہُوئی ہیں اور طرح طرح کی خواہشوں کے بس میں ہیں۔اور ہمیشہ تعلِیم پاتی رہتی ہیں مگرحق کی پہچان تک کبھی نہیں پہنچتیں۔اور جِس طرح کہ ینیّس اور یمبر یس نے مُوسیٰ کی مُخالفت کی تھی اُسی طرح یہ لوگ بھی حق کی مُخالفت کرتے ہیں ۔ یہ اَیسے آدمی ہیں جن کی عقل بِگڑی ہُوئی ہے اور وہ اِیمان کے اِعتبار سے نامقبول ہیں۔ " خُداوند یسوع نے کہا ہے کہ ایک جھوٹے رسول کو شناخت کرنے کے لیے اہم عنصر اُس کا گناہ آلود رویہ ہے: " اُن کے پھلوں سے تم اُنہیں پہچان لو گے۔" (متی 7باب16، 20 آیات؛ بالموازنہ یہوداہ 1باب4 آیت)۔
3. جھوٹے رسول خُدا کے کلام کو توڑتے مروڑتے ہیں اور اِس بات سے انکار کرتے ہیں کہ خُدا کا کلام الہامی اور خطا نا پذیر ہے (2 تیمتھیس 3باب16 آیت)۔ گلتیوں 1باب8-9 آیات میں پولس مذہبی کٹر پن کا اِن الفاظ کے ساتھ سامنا کرتا ہے:"لیکن اگر ہم یا آسمان کا کوئی فرِشتہ بھی اُس خُوشخبری کے سِوا جو ہم نے تمہیں سُنائی کوئی اَور خُوشخبری تمہیں سُنائے تو ملعُون ہو۔جیسا ہم پیشتر کہہ چکے ہیں وَیسا ہی اب مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ اُس خُوشخبری کے سِوا جو تم نے قبُول کی تھی اگر کوئی تمہیں اَور خُوشخبری سُناتا ہے تو ملعُون ہو۔" رسولوں کی طرف سے تحریر کردہ الہامی تحریریں خُدا کے کلام کا حصہ ہیں، اور کسی کے پاس یہ حق نہیں ہے کہ وہ اُن کے پیغام کو تبدیل کرے۔
4. جھوٹے رسول اپنے آپ کو رُوحانی اختیار کے تابع کرنے سے بھی انکار کرتے ہیں اور اپنے آپ کو حتمی اختیار کے حامل سمجھتے ہیں (عبرانیوں 13باب7 آیت؛ 2 کرنتھیوں 10باب12 آیت)۔ وہ اکثر اپنے لیے بہت بڑے بڑے اور اونچے اونچے القابات کا چناؤ کرتے ہیں جیسے کہ "بشپ، رسول، ریورنڈ یا پھر فادر۔"اِس کا یہ بھی ہرگز مطلب نہیں ہے کہ ہر کوئی ایسا شخص جس کے نام کے ساتھ یہ القابات لگے ہیں وہ جھوٹا رسول ہوگا، صرف ناراست رُوحانی نقال ایسے بڑے بڑے القابات سے پیار کرتے ہیں اور خود ہی اپنے آپ کو ایسے القابات دے دیتے ہیں تاکہ زیادہ لوگ اُن کی تعلیم کو سُنیں۔
جھوٹے اُستاد کسی بھی ایسی جگہ پر نمودار ہو سکتے ہیں جہاں پر لوگ کلامِ مُقدس سے بہت زیادہ واقفیت نہیں رکھتے۔ بڑی اور منظم کلیسیاؤں سے لیکر عام بائبلی مطالعہ جات میں ہمیں "نئی تعلیمات" اور"نئے مکاشفہ جات" کےبارے میں ہمیشہ ہی خبردار رہنا چاہیے جو خُدا کی پوری مرضی یعنی "سارے کلام" کے دائرہ کار میں نہیں آتے (اعمال 20باب27 آیت)۔
English
جھوٹے رسول کون ہیں ؟