سوال
بائبل خاندانی منصوبہ بندی کے متعلق کیا کہتی ہے ؟
جواب
خاندانی منصوبہ بندی کسی خاندان میں بچّوں کی تعداد کے تعین کے ساتھ ساتھ مصنوعی ضبطِ تولید، مانع حمل اقدامات، رضاکارانہ نس بندی، غیرارادی بانجھ پن کے علاج، قدرتی خاندانی منصوبہ بندی ، حمل کو روکنے یا اِس کی حوصلہ افزائی کرنے کے طریقےکے ذریعے شرح پیدایش کے درمیان وقفے کا تعین کرنے کا عمل ہے ۔ اِس طرح کے اختیار کی خواہش کرنے کی وجوہات مختلف خاندانوں میں مختلف ہوتی ہیں اور بہت سے عوامل جیسے کہ پیشے کے انتخاب، رشتے میں مسائل، مالی حالات ، جسمانی معذور ی، حا لاتِ زندگی وغیرہ سے متاثر ہو سکتی ہیں۔
چونکہ بائبل کے زمانے میں شرح ِ پیدایش پر قابو پانے اور تولیدگی کے جدید طریقے دستیاب نہیں تھے لہذا بائبل حمل کو روکنے یا اِس کی حوصلہ افزائی کے لیے اِن طریقوں کو استعمال کرنے کے حوالے سے خاموش ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی کے مقاصد کے تحت حمل کو عارضی یا مستقل طور پر روکے رکھناایک غیر جانبدارانہ عمل ہے اور اِسے گناہ نہیں خیال کیا جاتا ہے۔ ایسے ہی بانجھ پن کے علاج کے طریقوں کی تلاش کرنا ایک غیر جانبدارانہ عمل ہے اور گناہ نہیں ہے۔ تاہم شوہر اور بیوی کو مستقبل میں ہونے والے بچّوں کے بارے میں لیے جانے والے کسی بھی فیصلے پر متفق ہونا چاہیے۔
گوکہ کسی شادی شدہ جوڑے کے اپنے خاندان کے مستقبل کے پیش نظر منصوبہ بندی کرنے میں کچھ غلط نہیں لیکن انہیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ خدا کی مرضی کو ناکام نہیں کیا جا سکتا۔ بائبل میں ایسا کوئی بیان نہیں جو یہ کہے کہ ہر شادی شدہ جوڑے کے بچّے ہونا ضروری ہے، لیکن اس بات سے قطع ِ نظر کہ کوئی جوڑا جو بھی احتیاط کرتا ہے خدا کی حاکمیت اُن کے منصوبوں پر غالب ہو گی ۔ امثال 16باب 9آیت بیان کرتی ہے کہ "آدمی کا دِل اپنی راہ ٹھہراتا ہے پر خُداوند اُس کے قدموں کی راہنُمائی کرتا ہے"۔ اگر خدا کی مرضی کسی جوڑے کی زندگی میں کسی بچّے کو لانے میں ہے تو ضبطِ تولید کی کوششیں اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گی۔ اگر کوئی جوڑا مانع حمل اقدامات کے ساتھ یا اُن کے بغیر جنسی تعلق رکھتا ہے تو انہیں حمل کے امکان کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
اگر کوئی عورت غیر متوقع طور پر یا نا چاہتے ہوئے بھی حاملہ ہو جائے تو حمل کو قبول کر لیا جانا چاہیے۔ اسقاط حمل یا ہنگامی مانع حمل کی گولیاں پیدایش پر قابو پانے کا قابل قبول عمل نہیں ہیں کیونکہ اسقاط حمل اور حمل ٹھہرنے کے بعد استعمال کی جانے والی گولیاں حمل کے بعد کام کرتی ہیں جس کے نتیجے میں کسی زندہ انسان کی موت واقع ہوتی ہے۔ خُدا ہر شخص کو اُس کی پیدایش سے بھی پہلے جانتا اور رحم میں اُسے بڑے پیار سے ترتیب دیتا ہے (یرمیاہ 1 باب 5آیت ؛ 139زبور 13-16آیات)۔ ایسے لوگ جو بچّے کو نہیں رکھنا چاہتے اُن کے پاس کئی ایک راستے موجود ہیں جیسے کہ اپنے بچّے کو کسی ایسے جوڑے کو دے دینا جو بچّوں کو گود لینا چاہتا ہے۔
بچّے خُداوند کی طرف سے تحفہ ہیں (127زبور 3-4آیات) لیکن وہ اپنے ساتھ والدین کے لیے بڑی ذمہ داری بھی لاتے ہیں۔ اگر کوئی شادی شدہ جوڑا یہ فیصلہ کرتا ہے کہ وہ ابھی بچّوں کے لیے تیار نہیں ہے یا وہ بچّوں کی پیدایش کے درمیان کچھ سالوں کا وقفہ رکھنا چاہتا ہے تو یہ فیصلہ کرنے کے لیے وہ آزاد ہے۔ کوئی شوہر اور بیوی دُعا اور باہمی بات چیت کے ذریعے اپنے مستقبل اور اُس بچّے کے مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کر سکتے ہیں جو خُدا اُنہیں مستقبل میں عطا کرے گا (امثال 16باب 3آیت؛ 21باب 5آیت؛ یعقوب 1باب 5آیت)۔
English
بائبل خاندانی منصوبہ بندی کے متعلق کیا کہتی ہے ؟