سوال
کیا کسی مسیحی کو ہم جنس پرست جوڑے کی شادی کی تقریب میں شرکت کرنی چاہیے ؟
جواب
سب سے پہلے حوصلہ افزاء بات: اگر آپ ایک ایسے دوست ہیں جسے کوئی ہم جنس پرست جوڑا اپنی شادی میں مدعو کرے گا تو آپ یقینا ً کچھ اچھا کر رہے ہیں۔ جب خداوند یسوع نے خدمت کی تو معاشرے کے حقیر لوگ، محصول لینے والے اور گنہگار اُس کے پاس آگئے (متی 9باب 10 آیت؛ لوقا 15باب 1آیت )۔ وہ اُن کا دوست تھا۔
مزید یہ کہ کوئی ایک گناہ دوسرے سے بڑا نہیں ہوتا ہے۔ تمام طرح کے گناہ خدا کو نا پسند ہیں۔ ہم جنس پرستی 1 کرنتھیوں 6باب 9-10آیات میں درج اُن بہت سے گناہوں میں سے محض ایک ہے جو کسی شخص کو خدا کی بادشاہی سے دور رکھیں گے ۔ ہم سب گناہ کرتے ہیں اور خدا کے جلال سے محروم ہو جاتے ہیں (رومیوں 3باب 23آیت )۔ یہ صرف یسوع مسیح کے وسیلے سے ہی ممکن ہے کہ ہم گناہ کے ابدی نتائج سے بچ سکتے ہیں۔ (براہ مہربانی ملاحظہ فرمائیں کہ " اِس بات کا کیا مطلب ہے کہ یسوع نجات دیتا ہے؟ ")۔
کچھ لوگ یہ دعوی کریں گے کہ کسی مسیحی کو ہم جنس پرستوں کی شادی میں شرکت کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے اور یہ کہ کسی شخص کی ہم جنس پرستوں کی شادی میں موجودگی ہم جنس پرستانہ طرز زندگی کی حمایت کی لازمی طور پر نشاندہی نہیں کرتی ۔ بلکہ وہ اس عمل کو کسی دوست کے لیے مسیح کی محبت کے فروغ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ خیال یہ ہے کہ شادی کی تقریب میں کسی کی موجودگی ہم جنس پرستانہ طرزِ زندگی یا رُوحانی انتخابات کے ساتھ نہیں بلکہ اُ س شخص کے ساتھ محبت اور دوستی کا عمل ہے ۔ ہم دیگر گناہوں کے ساتھ جدوجہد کرنے والے دوستوں اور عزیزوں کی حمایت کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے ہیں۔ حمایت اور غیر مشروط محبت کا اظہار مستقبل کے مواقع کے لیے دروازے کھول سکتا ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ کسی ہم جنس پرستانہ شادی کی تقریب اُن دو لوگوں کی خوشی ہے جو ایک ایسا طرز زندگی گزار رہے ہیں جسے خدا نے غیر اخلاقی اور غیر فطری قرار دیا ہے (رومیوں 1باب 26-27آیات)۔" بیاہ کرنا سب میں عِزت کی بات سمجھی جائے "(عبرانیوں 13باب 4آیت ) لیکن کوئی ہم جنس پرستانہ شادی حقیقی بیاہ کے معنی کو بگاڑ کر اِ س کی بے عزتی کرتی ہے۔ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان شادیوں کے برعکس کوئی ہم جنس پرستانہ شادی اُس معیار کے مطابق شادی کہلانے کی اہل نہیں جسے خدا شادی قرار دیا ہے۔ کسی غیر مسیحی مرد اور غیر مسیحی عورت کے درمیان شادی اب بھی خدا کی نظر میں ایک شادی ہے۔ یہ اب بھی "ایک جسم " ہونے کے اُس رشتے کی تکمیل ہے جو خدا چاہتا ہے (پیدایش 2باب 24آیت)۔ حتیٰ کہ کسی ایماندار اور غیر ایماندار کے درمیان شادی بھی ایک مکمل شادی ہے (1 کرنتھیوں 7باب 14آیت ) حالانکہ خدا ایمانداروں کو ایسی شادیوں سے اجتناب کرنے کا حکم دیتا ہے (2 کرنتھیوں 6باب 14آیت )۔
ہم جنس پرستانہ اتحاد خدا کی نظر میں شادی نہیں ہے۔ شادی کو خدا نے ایک مرد اور ایک عورت کے درمیان زندگی بھر کے رشتے کے طور پر مقرر کیا ہے ؛اس مقدس اور بابرکت اتحاد کو لینا اور اسے کسی ایسی چیز سے منسلک کرنا جسے خدا نے ناپاک قرار دیا ہے بالکل غیر معقول ہے۔ ہم کسی ایسے اتحاد پر خدا کی برکت کیسے مانگ سکتے ہیں جسے وہ غیر فطری قرار دیتا ہے؟
فرض کریں کہ کوئی مسیحی کسی ہم جنس پرستانہ شادی کی تقریب میں شرکت کر سکتا اور کسی طرح سے اس بات کا اظہار کرتا ہے کہ وہ اُن کے طرز زندگی کی نہیں بلکہ صرف اور صرف شادی کرنے والے افراد کی حمایت کر رہا ہے ۔ جن افراد کی وہ حمایت کر رہا ہے وہ اب بھی ایک تقریب منعقد کر رہے ہیں جو اُن کی بد اخلاقی کا جشن ہے ۔ یہ ہمیشہ ہی سچ ہے کہ کسی ہم جنس پرستانہ شادی کی تقریب ایک گناہ کا جشن ہے۔ ہم کسی شرابی دوست کے ساتھ شراب خانے میں جانے کے وسیلہ سے نہیں بلکہ اُسے شراب نوشی سے باز رکھنے کے وسیلہ سے اُس کی مدد کر سکتے ہیں ۔ ہم فحش نگاری کے عادی دوست کو جوابداہ ٹھہراتے اور اُس کی مدد کرتے ہوئے اُس کا سہارا بنتے ہیں نہ کہ اُس کے رسالوں کے مجموعے کو منظم کرنے یا اُس کے کمپیوٹر کی ہارڈ ڈرائیومیں مزید جگہ خالی کا انتظام کرنے کے ذریعے ۔ اسی طرح ہم کسی ہم جنس پرست دوست کو اِس طرز زندگی سے باہر نکلنے میں اُس کی مدد کرتے ہوئے اُس کی حمایت کرتے ہیں نہ کہ ہم جنس پرستانہ جشن کے دعوت نامے کو قبول کرتے ہوئے ۔ ہم کسی ایسی تقریب میں شرکت کرکے اپنے دوستوں کی حقیقی معنوں میں مدد نہیں کر سکتے جہاں اُن کے گناہ کو سراہا جاتا ہو۔
کسی دوست سے محبت کا اظہار کرنا قابل تعریف بات ہے۔ اپنے ہم جنس پرست دوستوں کے سامنے گواہی پیش کرنے اور اُن کے ساتھ مہربانی اور محبت کا اظہار کرنے کے مواقع تلاش کرنا اچھا ہے۔ تاہم جب کسی ہم جنس پرستانہ شادی میں شرکت کی بات آتی ہے تو اس طرح کے محرکات غیر عقلمندانہ ہیں۔ ہمارا مقصد کبھی بھی اپنے دوستوں کو مسیح سے دور کرنا نہیں ہے لیکن مسیحیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ راستبازی کے لیے کھڑے ہوں چاہے اس کا نتیجہ تکلیف ، علیحدگی یا نفرت ہوتا ہے (لوقا 12باب 51-53آیات؛ یوحنا 15باب 18آیت )۔ اگر ہمیں کسی ہم جنس پرستانہ شادی میں مدعو کیا جاتا ہےتو ہمارا موقف یہ ہے کہ یسوع مسیح پر ایمان رکھنے والے کو احتراماً انکار کر دینا چاہیے۔
لیکن یہ ہمارا موقف ہے۔ ہم جنس پرستانہ شادی کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے جس کے بارے میں بائبل واضح طور پر بات کرتی ہے۔ کسی ہم جنس پرستانہ شادی میں شرکت کے بارے میں خدا کے کلام میں یقیناً اس طرح کے الفا ظ نہیں ہیں کہ " تُو جانا" یا "تُو نہ جانا" ۔ اوپر دی گئی وجوہات اور اصولوں کی بنیاد پر ہم کسی ایسے منظر کا تصور نہیں کر سکتے جس میں کسی ہم جنس پرستانہ شادی کی تقریب میں شرکت کرنا صحیح عمل ہو گا۔ اگر بہت زیادہ دعا، خدا کے کلام کے مطالعہ، سوچ بچار اور بات چیت کے بعد آپ کی کسی اور موقف کی طرف رہنمائی ہوتی ہے تو ہم آپ کے ایمان کی نفی نہیں کریں گے اور نہ ہی مسیح کے ساتھ آپ کی وابستگی پر سوال اٹھائیں گے۔
English
کیا کسی مسیحی کو ہم جنس پرست جوڑے کی شادی کی تقریب میں شرکت کرنی چاہیے ؟