سوال
کیا ہمارے نگہبان فرشتے موجود ہیں؟
جواب
متی18 باب 10 آیت بیان کرتی ہے کہ "خبردار اِن چھوٹوں میں سے کسی کو ناچیز نہ جاننا کیونکہ میں تم سے کہتا ہوں کہ آسمان پر اُن کے فرشتے میرے آسمانی باپ کا منہ ہر وقت دیکھتے ہیں"۔ سیاق و سباق کے مطابق "چھوٹوں" سے مراد وہ لوگ ہو سکتے ہیں جو اُس پر ایمان رکھتے ہیں (آیت 6) یا اِس سے مراد چھوٹے بچے ہو سکتے ہیں (3-5 آیات)۔ نگہبان فرشتوں کے متعلق یہ کُلیدی حوالہ ہے۔ کوئی شک نہیں کہ اچھے فرشتے حفاظت کرتے ہیں (دانی ایل 6 باب 20-23 آیات؛ 2 سلاطین 6 باب 13- 17 آیات)، معلومات فراہم کرتےہیں(اعمال 7 باب 52-53 آیات؛ لوقا 1 باب 11- 20 آیات)، رہنمائی کرتے ہیں (متی 1 باب 20-21آیات؛ اعمال 8 باب 26آیت)، ضروریات مہیا کرتا (پیدایش 21 باب 17- 20 آیات؛ 1 سلاطین 19باب 5-7 آیات) اور عام طور پر ایمانداروں کی خدمت کرتے ہیں(عبرانیوں 1 باب 14 آیت)۔
سوال یہ ہے کہ آیا ہر ایماندار پر ایک فرشتہ تعینات کیا گیا ہے یا نہیں۔ پُرانے عہد نامے میں بنی اسرائیل پر مقرب فرشتے (میکائیل) کو تعینات کیا گیا تھا(دانی ایل 10 باب 21 آیت؛ 12 باب 1 آیت)۔ لیکن بائبل کہیں بھی ذکر نہیں کرتی کہ ہر فرد پر انفرادی طور پرایک فرشتہ تعینات کیا گیا ہے (بعض اوقات فرشتے افراد کے پاس بھیجے گئے، لیکن کہیں بھی نہیں لکھا کہ وہ مستقل طور پرلوگوں کے ساتھ یا لوگوں پر تعینات کئے گئے تھے)۔ پُرانے عہد نامے اور نئے عہد نامے کے درمیانی عرصے میں یہودیوں نے مکمل طور پرنگہبان فرشتوں کا عقیدہ اپنا لیا تھا۔ بعض ابتدائی کلیسیائی بزرگ ایمان رکھتے تھے کہ ہر شخص پر نہ صرف ایک نیک فرشتہ تعینات کیا گیا ہے بلکہ ایک بدروح بھی اُس کے اردگردہوتی ہے۔ نگہبان فرشتوں پربہت سارے لوگوں کا ایمان لمبے عرصہ سے چلا آ رہا ہے لیکن اِس کے لئے کوئی واضح بائبلی بنیاد موجود نہیں ہے۔
متی 18 باب 10 آیت میں لفظ "اُن کے" کے لیے استعمال ہونے والایونانی اسمِ ضمیر جمع کے صیغے میں ہے اور اِس حقیقت کو پیش کرتا ہے کہ فرشتوں کی طرف سے ایمانداروں کی خدمت عمومی لحاظ سے کی جاتی ہے۔اِس حوالے میں بیان کیا گیا ہے کہ یہ فرشتے "ہمیشہ" خُدا کا چہرہ دیکھتے رہتے ہیں، مطلب یہ کہ وہ ہر وقت خُدا کا حکم سُننے کے لیے تیار کھڑے رہتے ہیں تاکہ اُس کے حکم کے مطابق ایمانداروں کی مدد کر سکیں۔ اِس حوالے میں فرشتے ایماندار کی محافظت کرنے سے زیادہ آسمان پر خُدا کی حضوری میں چوکس نظر آ رہے ہیں۔ اِس کے ساتھ ہی مستعد مدد اور نگہبانی فرشتوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُدا باپ کی طرف سے آتی محسوس ہوتی ہے۔ جو کہ معقول بھی ہے کیونکہ خُدا اکیلا ہی سب کچھ جاننے والا ہے۔ وہ ہر لمحے ہر ایماندار کو دیکھتا ہے، اور وہ اکیلا جانتا ہے کہ ہم میں سے کس کو کب فرشتوں کی مدد یامداخلت کی ضرورت ہے۔ کیونکہ وہ مسلسل خُدا کے چہرے کو دیکھ رہے ہیں، فرشتے اُسکے "چھوٹوں"فرزندوں کی مدد کرنے کے لئے اُس کے فیصلے کے انتظار میں رہتے ہیں۔
بائبل مقدس میں پُر زور طریقے سے جواب نہیں دیا گیا کہ آیا ہر ایماندار پر ایک محافظ فرشتہ تعینات کیا گیا ہے یا نہیں۔ لیکن جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا ہے، خُدا فرشتوں کو ہماری خدمت کے لئے استعمال کرتا ہے۔ یہ کہنا بجا اور بائبل مُقدس کے مطابق ہوگا کہ خُدا فرشتوں کو بھی ویسے استعمال کرتا ہے جیسے کہ ہم کو استعمال کرتا ہے، اگرچہ اُسے اپنے مقاصد پورے کرنے کے لئے ہماری یا فرشتوں کی کسی بھی طور پر ضرورت نہیں ، لیکن پھر بھی وہ ہمیں اور اُنکو استعمال کرتا ہے (ایوب 4 باب 18آیت؛ 15 باب 15 آیت)۔ آخرمیں، چاہے ہم پر ہماری محافظت کے لئے فرشتہ تعینات کیا گیا ہو یا نہیں، ہمیں خُدا کی طرف سے اِس سے بھی بڑی یقین دہانی حاصل ہے، اگر ہم یسوع پر ایمان لانے کے وسیلہ سے اُس کے فرزند ہیں، تو سب باتیں مل کر ہمارے لئے بھلائی پیدا کرتی ہیں (رومیوں 8 باب 28- 30آیات) اور یسوع مسیح ہمیں نہ کبھی چھوڑے گا اور نہ ہم سے دستبردار ہوگا (عبرانیوں 13 باب 5- 6آیات)۔ اگر علیمِ کُل، قادرِ مطلق، محبت سے بھراخُدا ہمارے ساتھ ہے، توپھر اِس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ محدود نگہبان فرشتے ہماری محافظت کے لئے ہمارے ساتھ ہوں یا نہ ہوں؟
English
کیا ہمارے نگہبان فرشتے موجود ہیں؟