سوال
اناجیل کی ہم آہنگی سے کیا مُراد ہے؟
جواب
اناجیل کے درمیان پائی جانے والی " ہم آہنگی " سے مراد بائبل کی چاروں اناجیل کی آپسی مطابقت ہے ۔ نئے عہد نا مے کی چاروں اناجیل اُن چار گلو کاروں کی مانند ہیں جو ایک ہی کوائر میں ہونے کے باوجود الگ الگ کردار ادا کرتے ہیں ۔ گوکہ گانے کے عمل میں اِن کا کر دار الگ الگ ہے مگران کا مجموعہ ایک خوبصورت ترکیب کو جنم دیتا ہے ۔ چاروں اناجیل میں سے ہر ایک انجیل یسوع کے بارے میں ایک مختلف نقطہ نظر سے گواہی دیتی ہے مگریہ چاروں اناجیل ایک ہی کہانی بیان کرتی ہیں ۔ لہذا یہ تمام ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگ ہیں ۔ انجیل کے بیانات کو تاریخی تسلسل کے لحاظ سے ترتیب دینے والی کتب بھی موجود ہیں اور یہ مطابقتِ اناجیل کی کتب کہلاتی ہیں ۔کچھ بائبلی تراجم میں ایسی ترکیب موجود ہوتی ہے جس میں کسی بھی حوالے کے ساتھ اُس سے ملتے جلتے دیگر حوالہ جات کی معلومات فراہم کی جاتی ہےاور یہ معلومات بھی بالکل وہی کام سرانجام دیتی ہے جو مطابقتِ اناجیل کی کتب سرا نجام دیتی ہیں ۔
متی ، مرقس اور لوقا کو اناجیلِ " مماثلہ " کہا جاتا ہے کیونکہ یہ تینوں یسوع کی زندگی کے ملتے جُلتے واقعات کا خلاصہ پیش کرتی ہیں ۔ یوحنا کی انجیل اپنے لحاظ سے منفرد ہے اوریہ انجیل اُس خلا کو پُر کرتی ہے جو دوسری اناجیل میں پایا جاتا ہے ۔ اِن میں سے ہر انجیل مختلف سامعین کےلیے لکھی گئی ہے اور یسوع مسیح کے بارے میں الگ طرح کے حقائق پر زور دیتی ہے ۔ متی کی انجیل بنیادی طور پر یہودی لوگوں کے تعلق سے لکھی گئی اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ یسوع موعودہ مسیحا کے متعلق ہونے والی پیشن گوئیوں کو کیسے پورا کرتا ہے ۔ مرقس کی انجیل بنیادی طور پررومی یا غیر یہودی مسیحیوں کے لیے لکھی گئی تھی اس لیے یہ انجیل پرانے عہدنامے کی چند پیشن گوئیاں کے ساتھ ساتھ بہت سے یہودی الفاظ اور روایات کی وضاحت کرتی ہے ۔ مرقس کی انجیل میں یسوع کو الوہیت کے حامل خادم کے طور پیش کیا گیا ہے ۔ لوقا کی انجیل بھی غیر یہودی مسیحی ایمانداروں کےلیے لکھی گئی تھی کیونکہ یہ بھی یہودی روایا ت کی وضاحت کرتی اور یونانی الفاظ کا استعمال کرتی ہے ۔ لوقا نے یسوع کی زندگی کے وا قعات کو ترتیب وار لکھنے کا آغاز کیا تھا ۔ اُس نے یسوع کی کامل بشریت پر زور دیتے ہوئے اُسے ابنِ آدم کے طور پر پیش کیا ہے ۔ یوحنا کی انجیل اِس سچائی پر زور دیتی ہے کہ خُداوند یسوع مسیح زندہ خُدا کا بیٹا ہے۔ یہ دوسری کسی بھی انجیل کے مقابلے میں یسوع کے سب سے زیادہ اُن دعوؤں پر مشتمل ہے جو اُس نے اپنی الوہیت کے تعلق سے کئے ہیں ۔یہ انجیل یسوع مسیح کی زمینی زندگی کے آخری ایام کے دوران رونما ہونے والے واقعات کی نہایت ہی وسیع منظر کشی کرتے ہوئے بہت زیادہ تفصیل مہیا کرتی ہے۔
کچھ لوگوں نے انجیلی بیانات میں پائے جانے والے تضادات کی نشاندہی کرتے ہوئے بائبل کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے ۔ وہ مختلف اناجیل میں واقعات کے رونما ہونے کی ترتیب یااُن میں پائی جانے والی معمولی تفصیلات کے حوالے سے اختلافات پیش کرتے ہیں ۔ جب چاروں انجیلی بیانات کو پہلو بہ پہلو پیش کیا جاتا ہے تو ہم دیکھتے ہیں کہ اُن سب میں واقعات کی تاریخی ترتیب کے لحاظ سے لچک پائی جاتی ہے ۔ اناجیل میں زیادہ تر بیانات کو موضوع کے لحاظ سے ترتیب دیا گیا ہے جس میں واقعات کو ملتے جُلتے مضامین کے مطابق اکٹھا کیا جاتا ہے ۔ ہم میں سے اکثر لوگوں ہر زور اسی طرح سے گفتگو کرتے ہیں ۔اگر متن کو بیان کرنے کا موقع دیا جائے تو وہ معمولی تفصیلات میں پائے جانے والے اختلافات جیسا کہ قبر پر فرشتوں کے ظہور ( متی 28 باب 5آیت مرقس 16باب 5آیت؛ لوقا 24باب 4آیت؛ یوحنا 20باب 12آیت ) کا خودہی جواب پیش کر دیتا ہے ۔ اختلافات متن کی تردید نہیں کرتے بلکہ یہ تفصیلات کو مکمل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں ۔ جب نئی معلومات شامل کی جاتی ہیں تو یہ پرانی معلومات کی حقانیت پر اثر انداز نہیں ہوتی۔
باقی صحائف کی طرح چاروں اناجیل بھی انسان کو دئیے جانے والے خد اکے الہام کی خوبصورت گواہی ہیں ۔ ایک محصول لینے والے ( متی) ، ایک غیر تربیت یافتہ یہودی لڑکے ( مرقس) ، ایک رومی طبیب( لوقا ) اور یہودی ماہی گیر ( یوحنا ) کا تصور کریں جو سب یسو ع کی زندگی کے واقعات کے بارے ہم آہنگ گواہیاں لکھتے ہیں ۔ وہ اس حیرت انگیز طور پر درست تفصیلات کو خدا کی مداخلت کے بغیر قلم بند نہیں کر سکتے تھے ( 2تیمتھیس 3باب 16 آیت)۔ تاریخی حوالہ جات ، نبوتی حوالہ جات اور شخصی تفصیلات یسوع مسیح کی –جو مسیحا ، بادشاہ ، خادم اور خدا کا بیٹا ہے نہایت مفصل اور درست تصویر تیار کرنے کےلیے مل کر کام کرتی ہیں ۔
English
اناجیل کی ہم آہنگی سے کیا مُراد ہے؟