سوال
وہ آسمانی تاج کیا ہیں جو ایماندار آسمان پر حاصل کر سکتے ہیں؟
جواب
نئے عہد نامے میں پانچ آسمانی تاجوں کا ذکر کیا گیا ہے جو ایمانداروں کو بطورِ اجر عطا کئے جائیں گے۔ یہ ہیں (کبھی نہ مرجھانے والا) ابدی تاج ، خوشی کا تاج، راستبازی کا تاج، جلال کا تاج اور زندگی کا تاج۔ وہ یونانی لفظ جس کا ترجمہ تاج کیا گیا ہے وہ "stephanos" ہے(اِس لفظ کا ماخذ ستفنس شہید کا نام ہے) اور اِس کے معنی ہیں "شاہی تمغہ ایک ایسا انعام جو عوامی کھیلوں میں دیا جاتا ہے یا پھرعام طور پر اعزازکی علامت ہے۔" قدیم یونانی کھیلوں کے اندر ایک مالا یا پتوں سے بنا ہوا ایک تاج کھیلوں کے مقابلے میں جیتنے والے شخص کے سر پر پہنایا جاتا تھا۔ اِسی طرح خُدا نئے عہد نامے کے اندر اِس قسم کے ایک خاص اجر یا اعزاز کا وعدہ ایمانداروں کے ساتھ کرتا ہے۔ 1 کرنتھیوں 9باب 24-25آیات کے اندر پولس رسول کی تعلیمات کے اندر بہت ہی اچھے طریقے سے بیان کیا گیا ہے کہ ہم کس طرح سے یہ تاج حاصل کریں گے۔
1) کبھی نہ مرجھانے والا(ابدی) تاج – (1کرنتھیوں 9باب24-25آیات) " کیا تم نہیں جانتے کہ دَوڑ میں دَوڑنے والے دَوڑتے تو سب ہی ہیں مگر اِنعام ایک ہی لے جاتا ہے؟ تم بھی اَیسے ہی دَوڑو تاکہ جیتو۔اور ہر پہلوان سب طرح کا پرہیز کرتا ہے ۔ وہ لوگ تو مُرجھانے والا سہرا پانے کے لئے یہ کرتے ہیں مگر ہم اُس سہرے کے لئے کرتے ہیں جو نہیں مُرجھاتا ۔"اِس زمین پر موجود ہر ایک چیز گلنے سڑنے والی ہے اور ایک دن مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ یسوع ہمیں یہ تحریک دیتا ہے کہ اِس زمین پر اپنے لیے مال جمع نہ کریں "جہاں کیڑا اور زنگ خراب کرتا ہے اور جہاں چور نقب لگاتے اور چراتے ہیں "(متی 6باب19آیت)۔ یہ بات پولس رسو ل کی طرف سے بیان کردہ اُسی مرجھانے والے سہرے کے مترادف ہے جو بہت جلد مرجھانے اور پھر ٹوٹ کر بکھرنے والا ہے۔ لیکن آسمانی تاج ایسا ہرگز نہیں ہے؛ ایمان پر قائم رہتے ہوئے ہم ایسی آسمانی میراث کو حاصل کر یں گے جو "غیر فانی، بے داغ اور لازوال " ہے(1 پطرس 1باب4آیت)۔
2) خوشی کا تاج – (1 تھسلنیکیوں 2باب 19آیت) "بھلا ہماری اُمّید اور خُوشی اور فخر کا تاج کیا ہے؟ کیا وہ ہمارے خُداوند یسو ع کے سامنے اُس کے آنے کے وقت تم ہی نہ ہو گے؟ "پولس رسول فلپیوں 4باب4آیت میں ہمیں بتاتا ہے کہ "خُداوند میں ہر وقت خُوش رہو " اُن سبھی خوبصورت برکات کے لیے جو خُدا نے ہماری زندگیوں میں عطا کی ہیں۔ اِس زندگی میں خوشی منانے کے لیے ہمارے پاس کسی بھی دوسرے انسان سے بڑھکر وجوہات موجود ہیں۔ لوقا ہمیں بتاتا ہے کہ آسمان پر بھی خوشی منائی جاتی ہے (لوقا 15باب 7آیت)۔ آسمان پر خوشی کا تاج ہمارا اجر ہوگا جہاں پر " وہ (خُدا) اُن کی آنکھوں کے سب آنسُو پونچھ دے گا ۔ اِس کے بعد نہ مَوت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا ۔ نہ آہ و نالہ نہ درد ۔ پہلی چیزیں جاتی رہیں " (مکاشفہ 21باب 4آیت) ۔
3) راستبازی کا تاج – (2 تیمتھیس4باب 8آیت) "آیندہ کے لئے میرے واسطے راست بازی کا وہ تاج رکھّا ہوا ہے جو عادِل منصف یعنی خُداوند مجھے اُس دِن دے گااور صرف مجھے ہی نہیں بلکہ اُن سب کو بھی جو اُس کے ظہور کے آرزُو مند ہوں۔ "یہ تاج خُداوند یسوع مسیح کی راستبازی کی وجہ سے ہماری میراث ہے اور خُداوند یسوع مسیح ہی ہمیں اِس کا حق عطا کرتا ہے اور یسوع کے بغیر ہم کسی قیمت پر یہ تاج حاصل نہیں کر سکتے۔ اِس کو صرف اور صرف راستبازی کے ذریعے سے ہی حاصل کیا اور اپنے پاس رکھا جا سکتا ہے نہ کہ کسی طرح کی دھونس یا دھاندلی کے ذریعے سے جیسے اکثر دُنیاوی انعامات اور اعزازات حاصل کر لیے جاتے ہیں۔ یہ ایک ابدی تاج ہے جس کا وعدہ صرف اُنہی لوگوں کے ساتھ کیا گیا ہے جو خُداوند سے پیار کرتے ہیں اور بڑی آرزومندی کے ساتھ اُس کے ظہور کے منتظر ہیں۔ہمیں دُکھوں کو برداشت کرنے، حوصلہ شکنی، ایذا رسانی ، تکلیفوں اور حتیٰ کہ اپنی موت کے دوران بھی یہ بات ہمیشہ معلوم ہونی چاہیے کہ مسیح کے ساتھ ہمارا اجر ابدی ہے (فلپیوں 3باب20آیت)۔ یہ تاج اُن لوگوں کے لیے نہیں جو اپنے اندر خود راستی کا احساس لیے پھرتے ہیں اور اپنے کاموں پر انحصار کرتے ہیں۔ ایسا رویہ ہمیشہ ہی خود سری اور تکبر کو جنم دیتا ہے نہ کہ خُدا کی حضوری میں رہنے کی شدید آرزومندی کو ۔
4) جلال کا تاج – (1 پطرس 5باب4آیت) "اور جب سردار گلہ بان ظاہر ہو گا تو تم کو جلال کا اَیسا سہرا ملے گا جو مُرجھانے کا نہیں۔ "یہاں پر اگرچہ پطرس کلیسیا کے بزرگوں سے بات کر رہا ہے لیکن ہم سب کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ہم سب جو خُداوند کے ظہور کے آرزومند ہیں ہم سبھی کو اُس کی طرف سے یہ تاج عطا کیا جائے گا۔ یہاں پر استعما ل ہونے والا یہ لفظ "فضل" بہت ہی زیادہ دلچسپ ہے اور یہ خُدا کی اپنی ذات، اُس کے اپنے کاموں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ خُدا کے عظیم جلال اور اُس کی تجلی کے متعلق ہے۔ ستفنس کو یاد کریں جو سنگسار ہونے کے موقع پر بھی آسمان پر خُدا کے جلال کو دیکھنے کے قابل تھا (اعمال 7باب55-56آیات)۔ یہ لفظ ہم پر اِس بات کو بھی واضح کرتا ہے کہ وہ ساری پرستش و ستائش جو ہم خُدا کے حضور میں گزرانتے ہیں اُس کا حقیقی مستحق صرف اور صرف خُدا خود ہی ہے کیونکہ وہ خود ایک جلالی ذات ہے (یسعیاہ 42باب 8آیت؛ 48باب 11آیت؛ گلتیوں 1باب5آیت)۔ یہ چیز اِس بات کو بھی واضح کرتی ہے کہ ایماندار بہت ہی زیادہ بابرکت ہیں کیونکہ وہ آسمان میں داخل ہونگے اور مسیح کے ہمشکل بنیں گے۔ پولس رسول اِس بات کو بہت ہی خوبصورتی کے ساتھ بیان کرتا ہے "کیونکہ میری دانست میں اِس زمانہ کے دُکھ دَرد اِس لائِق نہیں کہ اُس جلال کے مُقابل ہو سکیں جو ہم پر ظاہر ہونے والا ہے۔" (رومیوں 8باب18آیت)۔
5) زندگی کا تاج – (مکاشفہ 2باب10آیت) "جو دُکھ تجھے سہنے ہوں گے اُن سے خَوف نہ کر ۔ دیکھو اِبلیس تم میں سے بعض کو قید میں ڈالنے کو ہے تاکہ تمہاری آزمایش ہو اور دس دِن تک مصیبت اُٹھاؤ گے ۔ جان دینے تک بھی وفادار رہ تو مَیں تجھے زِندگی کا تاج دُوں گا۔ " یہ تاج سبھی ایمانداروں کے لیے ہے لیکن یہ اُن سب کو زیادہ عزیز ہے جو دُکھ اُٹھاتے، یسوع کے لیے ملنے والی ایذا رسانی کا بہادری کے ساتھ سامنا کرتے اور حتیٰ کہ موت کو بھی قبول کرتے ہیں۔ کلامِ مُقدس میں اکثر لفظ "زندگی" خُدا کے ساتھ درست تعلق کو ظاہر کرنے کے لیے بھی استعمال کیا گیا ہے۔ یسوع نے یہ بات کہی تھی کہ "مَیں اِس لئے آیا کہ وہ زِندگی پائیں اور کثرت سے پائیں " (یوحنا 10باب10آیت)۔ جس طرح ہوا، کھانا اور پانی ہماری جسمانی زندگی کے لیے لازمی ہیں یسوع ہمیں وہ سب مہیا کرتا ہے جو ہماری رُوحانی زندگیوں کے لیے لازمی ہے۔ یسوع ہی وہ ذات ہے جو ہمیں "آبِ حیات" مہیا کرتا ہے۔ وہ خود "زندگی کی روٹی" ہے (یوحنا 4باب10آیت؛ 6باب35آیت)۔ ہم جانتے ہیں کہ ہماری زمینی زندگیاں ختم ہو جائیں گی۔ لیکن ہمارے پاس وہ حیرت انگیز وعدے ہیں جو اُن لوگوں کے ساتھ کئے گئے ہیں جو یسوع مسیح کے وسیلے سے خُدا باپ کے پاس آتے ہیں: "اور جس کا اُس نے ہم سے وعدہ کِیا وہ ہمیشہ کی زِندگی ہے " (1یوحنا 2 باب25 آیت)۔
یعقوب ہمیں بتاتا ہے کہ زندگی کا تاج اُن سب کے لیے ہے جو خُدا سے پیار کرتے ہیں (یعقوب 1باب12آیت)۔ ابھی سوال یہ آتا ہے کہ ہم خُدا کے لیے اپنی محبت کا اظہار کس طرح سے کرتے ہیں؟یوحنا رسول ہمارے لیے اِس سوال کا جواب دیتا ہے: "اور خُدا کی مُحبّت یہ ہے کہ ہم اُس کے حکموں پر عمل کریں اور اُس کے حکم سخت نہیں " (1 یوحنا 5باب3آیت)۔ خُدا کے فرزند ہونے کے ناطے ہمیں اُس کے حکموں پر عمل کرنا چاہیے، ہمیں چاہیے کہ ہم ہر وقت اُس سے وفا دار رہتے ہوئے اُسکی تابع فرمانی کریں۔ تو جب ہم اپنی زندگی کے ناگزیر مسائل، دُکھوں، دِلی پریشانیوں اور ایذا رسانیوں کا سامنا کرتے ہیں –ایسے میں ہم جب تک بھی زندہ رہتے ہیں – ہمیں چاہیے کہ ہم آگے بڑھتے ہوئے "اِیمان کے بانی اور کامِل کرنے والے یسوع کو تکتے رہیں " (عبرانیوں 12باب2آیت) اور زندگی کے اُس تاج کو حاصل کریں جو ہمارا منتظر ہے۔
English
وہ آسمانی تاج کیا ہیں جو ایماندار آسمان پر حاصل کر سکتے ہیں؟