سوال
مسیح میں ہونے کاکیا مطلب ہے؟
جواب
گلتیوں 3باب 26-28آیات ہمیں "مسیح میں" ہونے جیسے الفاظ اور اِس کے مفہوم کے بارے میں سمجھ عطا کرتی ہیں۔"کیونکہ تم سب اُس اِیمان کے وسیلہ سے جو مسیح یِسُوع میں ہے خُدا کے فرزند ہو۔ اور تم سب جتنوں نےمسیح میں شامِل ہونے کا بپتسمہ لِیا مسیح کو پہن لِیا۔ نہ کوئی یہُودی رہا نہ یُونانی۔ نہ کوئی غُلام نہ آزاد۔ نہ کوئی مَرد نہ عَورت کیونکہ تم سب مسیح یِسُوع میں ایک ہو۔" پولس گلتیہ کی کلیسیا کے مسیحیوں سے مخاطب ہے اورانہیں اُن کی اُس نئی شناخت کی یاد دلا رہا ہے جو انہوں نے یسوع مسیح پر ایمان لانے کے وسیلہ سے پائی ہے۔ " مسیح میں شامِل ہونے کے بپتسمہ " کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی پرانی گناہ آلود زندگیوں کو چھوڑ نے اور مسیح میں نئی زندگی کو پوری طرح قبول کرنے (مرقس 8باب 34آیت؛ لوقا 9باب 23آیت) کے ذریعے مسیح سے منسلک ہو گئے تھے ۔ جب ہم رُوح القدس کی تحریک کا جواب دیتے ہیں تو وہ ہمیں خُدا کے خاندان میں "بپتسمہ" دیتا ہے۔ پہلا کرنتھیوں 12 باب 13آیت فرماتی ہے "کیونکہ ہم سب نے خواہ یہُودی ہوں خواہ یُونانی۔ خَواہ غُلام خَواہ آزاد۔ ایک ہی رُوح کے وسیلہ سے ایک بدن ہونے کے لئے بپتسمہ لِیا اور ہم سب کو ایک ہی رُوح پِلایا گیا ۔"
کلامِ مقدس میں متعدد حوالہ جات ایماندارکے "مسیح میں" ہونے کا حوالہ دیتے ہیں (1 پطرس 5باب 14آیت ؛ فلپیوں 1باب 1آیت ؛ رومیوں 8باب 1آیت)۔ کلسیوں 3باب 3آیت فرماتی ہے" کیونکہ تم مَر گئے اور تمہاری زِندگی مسیح کے ساتھ خُدا میں پوشیدہ ہے" ۔" خدا کامل منصف ہے۔ وہ ہمارے گناہ کومحض نظر انداز یا درگُزر نہیں کر سکتا؛یہ مناسب نہیں ہو گا۔ گناہ کی قیمت ادا کرنا ضروری تھا۔ خُدا برائی کے خلاف جو تمام غضب رکھتا ہے وہ اُس نے اپنے بیٹے پر اُنڈیل دیا گیا تھا۔ جب یسوع صلیب پر ہمارا عوضی بنا تو اُس نے ہمارے گناہوں کی سزا کو برداشت کیا۔ مرنے سے پہلے اُس کے آخری الفاظ تھے کہ "تمام ہوا"(یوحنا19باب 30آیت)۔ کیا تمام ہواتھا؟محض اُس کی زمینی زندگی ختم نہیں ہوئی تھی ۔ کیونکہ تین دن کے بعد اُس نے ثابت کر دیا کہ اُس کی زندگی تمام نہیں ہوئی تھی (متی 28باب 7آیت ؛ مرقس 16باب 6آیت ؛ 1 کرنتھیوں 15باب 6آیت)۔ اُس نے صلیب پر جس کام کوتمام کیا تھا وہ گناہ میں مبتلا دنیا کو چھڑانے کا خدا کا منصوبہ تھا۔ جب یسوع نے کہا کہ "تمام ہوا" تو اصل میں وہ بتا رہا تھا کہ اُس نے ماضی، حال اور مستقبل کے تمام گناہوں کی کامیابی کے ساتھ پوری قیمت ادا کردی ہے۔
"مسیح میں" ہونے کا مطلب ہے کہ ہم نے اُس کی کفارہ بخش موت کو اپنے گناہ کی ادائیگی کے طور پر قبول کر لیا ہے۔ ہماری گناہوں کی دستاویز میں ہر وہ گناہ آلود خیال، رویہ یا فعل شامل ہے جو ہم نے کبھی کیا ہے۔ شخصی پاکیزگی کی کوئی بھی کوشش ہمیں اِس قدر پاک نہیں کرسکتی کہ ہمیں گناہوں سے معافی اور پاک خُدا کے ساتھ تعلق کی ضمانت مل جائے (رومیوں 3باب 10-12آیات)۔ بائبل فرماتی ہے کہ اپنی فطری گناہ کی حالت میں ہم خُدا کے دشمن ہیں (رومیوں 5باب 10آیت)۔ جب ہم اپنے لیے اُس کی قربانی کو قبول کرتے ہیں تو وہ ہمارے ساتھ تبادلہ کر لیتا ہے۔ وہ ہمارے گناہوں کی فہرست کو اپنی اُس پاکیزگی کے ساتھ بدل دیتا ہے جو خُدا کو بالکل پسند ہے (2 کرنتھیوں 5باب)۔ ایک الٰہی تبادلہ صلیب کے نیچے ہوتا ہے : ہماری پرانی گناہ آلود فطرت کا اُس کی پاکیزگی کے ساتھ (2 کرنتھیوں 5باب 17آیت)۔
ایک مقدس خُدا کی حضوری میں داخل ہونے کے لیے ہمارے لیے مسیح کی راستبازی میں چھپناضروری ہے ۔ "مسیح میں" ہونے کا مطلب یہ ہے کہ خدا اب ہماری خامیوں پر نظرنہیں کرتا؛بلکہ وہ اپنے بیٹے کی راستبازی پر نظر کرتا ہے (افسیوں 2باب 13آیت ؛ عبرانیوں 8باب 12آیت)۔ صرف "مسیح میں" ہی ہمارے گناہ کا قرض ادا ہوتا ، خُدا کے ساتھ ہمارا رشتہ بحال ہوتا اور ہماری ابدیت محفوظ ہوتی ہے (یوحنا 3باب 16-18آیات ؛ 20باب 31 آیت)۔
English
مسیح میں ہونے کاکیا مطلب ہے؟