سوال
اِس سے کیا مُراد ہے کہ خُدا لامحدود ہے؟
جواب
خدا کی لامحدود فطرت کا عام مطلب یہ ہے کہ خدا کے وجود کی کچھ حد نہیں وہ وقت یا مقام کی قید سے آزاد ہے ۔ لامحدود کا سادہ مطلب ہے "حدود کے بغیر۔" جب ہم خدا کو "لامحدود" کہتے ہیں تو ہم عام طور پر اُسکی ذات کے ساتھ علیم ِ کل ، قادرِ مطلق ،حاضر و ناظر جیسی صفات منسوب کرتے ہیں ۔
علیمِ کُل کا مطلب ہے کہ خدا سب کچھ جانتا ہے یا اُس کا علم لامحدود ہے ۔ یہ خدا کا لامحدود علم ہی ہے جو اُسے خود مختار حکمران اور ہر چیز کی عدالت کرنے کے قابل بناتا ہے ۔ خدا نہ صرف مستقبل میں رونما ہونے والی ہر بات کے بارے میں جاتا ہے بلکہ وہ اُن تمام باتوں کے بارے میں بھی جاتا ہے جو ممکنہ طور پر رونما ہو سکتیں تھیں ۔ کوئی بات اُسے حیران نہیں کر سکتی اور نہ ہی کوئی انسان اپنے گناہ کو اُس سے چُھپا سکتا ہے ۔ بائبل میں ایسی بہت سی آیات موجود ہیں جن میں خدا اپنی ذات کے اِس پہلو کوعیاں کرتا ہے ۔ ایسے ہی یوحنا 3باب 20آیت ہے " کیونکہ جو کوئی بدی کرتا ہے وہ نُور سے دشمنی رکھتا ہے اور نُور کے پاس نہیں آتا ۔ اَیسا نہ ہو کہ اُس کے کاموں پر ملامت کی جائے۔"
قادرِ مطلق کا مطلب ہے کہ خدا ساری قدرت کا مالک ہے یا اُس کی طاقت لامحدود ہے ۔ کامل قدرت کا مالک ہونا اس لیے ضروری ہے کہ یہ صفت خدا کی خودمختار مرضی کی تکمیل کو ممکن بناتی ہے ۔ چونکہ خدا قادرِ مطلق اور لا محدود طاقت کا حامل ہے چنانچہ کوئی چیز اُس کے حکم کو پورا ہونے سےروک نہیں سکتی اور کوئی چیز اُس کے الٰہی مقاصد کی تکمیل کو ناکام نہیں بنا سکتی ۔ بائبل میں بہت سی آیات ہیں جن میں خدا اپنی فطرت کے اس پہلو کو واضح کرتا ہے ۔ ایسی ہی 115زبور 3آیت ہے : "ہمارا خُدا تو آسمان پر ہے۔ اُس نے جو کچھ چاہا وُہی کِیا"۔ اپنے شاگردوں کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے " کہ کَون نجات پا سکتا ہے؟" یسوع نے فرمایاہے " کہ یہ آدمیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کچھ ہو سکتا ہے"( متی 19باب 26آیت)۔
حاضر و ناظر (بیک وقت ہر جگہ موجود ہونے) کا مطلب ہے کہ خدا ہمیشہ ہر جگہ موجود ہے ۔ دنیا میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں آپ خدا کی موجود گی سے بچنے کےلیے جا سکیں ۔ خدا وقت اور مقام کے لحاظ سے محدود نہیں ہے ۔ وہ وقت اور مقام کے ہر نقطے پر موجود ہے اور اِن سے بالا ہے۔ خدا کا حاضرو ناظر ہونا اس لیے اہم ہے کہ یہ صفت خدا کی ابدیت کو ثابت کرتی ہے ۔ خدا ہمیشہ سے موجود ہے اور ہمیشہ تک موجود رہے گا ۔ خدا وقت کی ابتداء سے پہلے بھی موجود تھا ۔ دنیا سے پہلے حتیٰ کہ مادے کی تخلیق سے پہلے بھی خدا موجود تھا ۔ اُس کی کوئی ابتدایا انتہا نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کبھی کوئی وقت تھا جب وہ موجود نہیں تھا اور نہ ہی ایسا کوئی وقت ہو گا جب اُس کا وجود ختم ہو جائےگا ۔ ایک بار پھر بائبل کی بہت سی آیات خدا کی فطرت کے اس پہلو کو ہمارے سامنے پیش کرتی ہیں اور ان میں سے ایک حوالہ 139زبور 7-10آیات ہے " مَیں تیری رُوح سے بچ کر کہاں جاؤں یا تیری حضوری سے کِدھر بھاگوں؟ اگر آسمان پر چڑھ جاؤں تو تُو وہاں ہے۔ اگر مَیں پاتال میں بستر بچھاؤں تو دیکھ! تُو وہاں بھی ہے۔ اگر مَیں صبح کے پَر لگا کر سمندر کی اِنتہا میں جا بسوں تو وہاں بھی تیرا ہاتھ میری راہنمائی کرے گا اور تیرا دہنا ہاتھ مجھے سنبھالے گا۔ "
چونکہ خدا لامحدود ہے اس لیے اُسے سب سے اعلیٰ وارفع بھی کہا جاتا ہے جس کا عام مطلب یہ ہے کہ خدا کائنات سے انتہائی بالاتر ہے اور کائنات سے بڑا اور اس سے آزاد ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا ہم سے اور اُس کی ذات کو پوری طرح سمجھنے کی ہماری صلاحیت سے لامحدود حد تک ماورا اور بالاتر ہے۔ اِس لیے اگر اُس نے خود کو عیاں نہ کیا ہوتا تو ہم یہ جان یا سمجھ نہ پاتے کہ وہ کیسا ہے ۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ اُس نے اپنے بارے میں ہمیں لا علم نہیں رکھا ۔ اِس کے بجائے اُس نے خود کو مکاشفہ ِ عام ( تخلیق اور ہمارے ضمیر ) اور مکاشفہ ِ خاص ( اپنے تحریر ی کلا م یعنی بائبل اور اپنے زندہ کلام یسوع مسیح) کے ذریعے سے ہم پر عیاں کیا ہے ۔لہذا ہم نہ صرف خدا کو جان سکتے ہیں بلکہ یہ بھی جان سکتے ہیں کہ اُس کے ساتھ رفاقت کو کیسے بحال کریں اور اُس کی مرضی کے مطابق کیسے زندگی بسر کر یں ۔ اس حقیقت کے باوجود کہ ہم محدود اور خدا لامحدود ہے ہم خدا کو اس طرح سے جان سکتےاور سمجھ سکتے ہیں جس طرح اُس نے خود کو ہم پر ظاہر کیا ہے ۔
English
اِس سے کیا مُراد ہے کہ خُدا لامحدود ہے؟