settings icon
share icon
سوال

جس وقت خُدا ہماری عدالت کرے گا اُس کے بارے میں بائبل کیا کہتی ہے۔ ؟

جواب


دو علیحدہ علیحدہ عدالتیں ہیں۔ مسیحیوں کی عدالت خُداوند یسوع کے تختِ عدالت کے سامنے ہوگی (رومیوں 14باب10-12آیات)۔ ہر ایک ایماندار اپنا حساب دے گا اور خُداوند اُن سارے فیصلوں کی عدالت کرے گا جو اُس ایماندار نے اپنی زندگی میں کئے – حتیٰ کہ وہ بھی جن کا تعلق شعور اور ضمیر کے ساتھ ہے۔ یہ عدالت ہماری نجات کا تعین نہیں کرتی جو کہ صرف ایمان کے وسیلہ سے ملتی ہے (افسیوں 2باب8-9آیات)اِس کے برعکس یہ وہ وقت ہوگا جب ایماندار اپنی مسیحی زندگی اور خدمت کے بارے میں رپورٹ پیش کرتا ہے –یعنی وہ سبھی کام جن میں اُس نے اپنی ساری قوت اورزندگی کو خُدا کے نام کو جلال دینے کے لیے وقف کر دیا۔ مسیح کی ذات میں ہمارا جو بھی مقام ہے وہ در اصل "بنیاد" ہے جس کا ذکر 1 کرنتھیوں 3باب11-15آیات میں کیا گیا ہے۔ اور جو ہم سونے، چاندی اور قیمتی پتھروں کے ذریعے سے اُس دیوار کے اوپررَدا رکھتے یعنی تعمیر کرتے ہیں وہ یسوع مسیح کے نام میں بڑی تابعداری اور پھلدار حالت میں اپنی زندگیوں کو خُدا کے نام کے جلال کے لیے وقف کرتے ہوئے کلیسیا کو تعمیر کرنا ہے ۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ہم اُس بنیاد پر گھاس ، بھوسے یا لکڑی کا رَدا رکھیں۔ گھاس، بھوسے اور لکڑی کا رَدا بالکل فضول ہے، یہ ایک ایسی سرگرمی ہے جس کی کوئی رُوحانی اہمیت نہیں ہے۔ خُداوند یسوع مسیح کا تختِ عدالت ایسے کسی بھی عمل کی حقیقت کو بالکل واضح کر دے گا۔

ایمانداروں کی زندگیوں میں سونے ، چاندی اور قیمتی پتھر وں کے رَدے خُدا کی تقدیس کرنے والی آگ میں قائم رہ پائیں گے (13آیت)او ر ایمانداروں کو اُن اچھے کاموں – یعنی یہ کہ ہم کتنی ایمانداری سے مسیح کی خدمت کرتے ہیں (1 کرنتھیوں 9باب4-27آیات)، ہم ارشادِ اعظم کی تکمیل کس قدر اچھے طریقے سے کرتے ہیں (متی 28باب18-20آیات)، گناہ پر ہم کس قدر غالب رہے (رومیوں 6باب1-4آیات)، ہم نے اپنی زبان کو کس قدر اچھے طریقے سے اپنے قابو میں رکھا (یعقوب 3باب1-9آیات) وغیرہ کی وجہ سے اجر دیا جائے گا۔ ہمیں اپنے سارے اعمال کا حساب کتاب دینا پڑے گا کہ آیا ہمارے اعمال مسیح میں ہمارے مقام کے مطابق تھے یا نہیں۔ خُدا کی عدالت کی آگ اُن سارے بھوسے، لکڑی اور گھاس سے بنے ہونے الفاظ کو جو ہم نے بولے اور کاموں کو جو ہم نے کئے جلا دے گی کیونکہ وہ خدا کے نزدیک ابدی اہمیت کے حامل نہیں تھے۔"پس ہم میں سے ہر ایک خُدا کو اپنا حساب دے گا" (رومیوں 14باب12آیت)۔

دوسری عدالت غیر ایمانداروں کی ہے جن کا انصاف بڑے سفید تخت کے سامنے کیا جائے گا (مکاشفہ 20باب11-15آیات)۔ یہ عدالت بھی نجات کا تعین نہیں کرتی۔ بڑے سفید تخت کے سامنے کھڑا ہونے والا ہر ایک فرد غیر ایماندار ہے جس نے اپنی زندگی میں خُداوند یسو ع مسیح کو رَد کیا اِس لیے وہ پہلے ہی سے آگ کی جھیل میں جانے کا مستحق ہے ۔ مکاشفہ 20باب 12آیت بیان کرتی ہے کہ غیر ایمانداروں کی عدالت اُن کاموں کی بنیاد پر کی جائے گی جو کتابوں میں لکھی گئی ہیں۔ وہ لوگ جنہوں نے خُداوند یسوع مسیح کو اپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر قبول نہیں کیا ہوگا اُن کی عدالت اُن کے اعمال کی بنیاد پر ہوگی اور چونکہ بائبل مُقدس ہمیں بتاتی ہے کہ "شرِیعت کے اَعمال سے کوئی بشر راست باز نہ ٹھہرے گا " (گلتیوں 2 باب16 آیت)، اُنہیں رَد کر دیا جائے گا۔ اچھے اعمال کی کوئی سی بھی تعداد اور شریعت کی پاسداری گناہوں کے کفارے کے لیے کافی نہیں ہوگی۔ اُن کے سبھی خیالات، الفاظ اور اعمال خُدا کے کامل معیار کے مطابق پرکھے جائیں گے اُن میں ہمیشہ ہی کمی پائی جائے گی۔ اُن کے لیے کوئی بھی اجر نہیں ہوگا سوائے ابدی طور پر رَد کئے جانےا ور عذاب میں ڈالے جانے کے۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

جس وقت خُدا ہماری عدالت کرے گا اُس کے بارے میں بائبل کیا کہتی ہے۔ ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries