سوال
پچھلی برسات کے تصور پر مبنی تحریک کیا ہے ؟
جواب
پچھلی برسات کی تحریک میں پینٹی کوسٹل ازم کا اثر و رسوخ پایا جاتا ہے جویہ سکھاتی ہے کہ خدا وند ایمانداروں پر اپنے رُوح کو دوبارہ نازل کرے گا جس طرح اُس نے پنتکست کے دن کیا تھا اور وہ ایمانداروں کو استعمال کرتے ہوئے دنیا کو اپنی دوسری آمد کے لیے تیار کرے گا ۔ پچھلی برسات کی تحریک نظریہ ادواریت اور نظریہ ہزار سالہ با دشاہی کی مخالفت کرتی ہے ۔ اِس تحریک کے بہت سے رہنما گمراہ کُن تعلیمات سے منسلک ہیں ۔
" پچھلی برسات " کی اصطلا ح کا استعمال پہلی بار پینٹی کوسٹل ازم کی تاریخ کے ابتدائی دنوں میں ہوا تھا جب ڈیوڈ ویسلی مائے لینڈ نے 1907 میں لیٹر رین سونگز (پچھلی برسات کے گیت) کے عنوان سے ایک کتاب لکھی تھی ۔ اِس کے تین سال بعد مائے لینڈ نے ایک اور کتاب بعنوان لیٹر رین کووینینٹ(Latter Rain Covenant،پچھلی برسات کا عہد ) لکھی جو بنیادی طور پر پینٹی کوسٹل ازم کے دفاع کے متعلق تھی ۔
تحریک کا یہ نام یوایل 2باب 23آیت سے ماخوذ ہے "پس اَے بنی صیُّون خُوش ہو اور خُداوند اپنے خُدا میں شادمانی کرو کیونکہ وہ تم کو پہلی برسات اِعتدال سے بخشے گا۔ وُہی تمہارے لئے بارِش یعنی پہلی اور پچھلی برسات بر وقت بھیجے گا"۔ پینٹی کوسٹل ازم کے حامی اس آیت میں مذکور " برسات" کی رُوح القدس کے نزول کے طور پر تشریح کرتے ہیں ۔" پچھلی برسات" ( اخیر ایام کا نزول ) " پہلی برسات" سے زیادہ پُر زور ہو گا ۔
1948میں کینیڈا کے ضلعے سسکاچیوان(Saskatchewan) میں ایک " رُوحانی بیداری" کی شروعا ت ہوئی اور پچھلی برسات کی تحریک کی تعلیمات کی وضاحت کی گئی ۔ بیداری میں شامل افراد اس بات کے قائل تھے کہ وہ ایک ایسے نئے دَور کے دروازے پر کھڑے ہیں جس میں رُوح القدس اپنی قوت کا ایسا بڑا مظاہر ہ کرے گا جس کا دنیا نے کبھی نظارہ نہیں کیا ۔ اُن کایہاں تک کہنا تھا کہ رسولوں کے زمانہ میں بھی رُوح القدس کی ایسی تحریک دیکھنے میں نہیں آئی تھی ۔
پچھلی برسات کی تحریک کی تعلیمات بڑی حد تک تمثیلیاتی علمِ التفسیر کی حامل ہے ۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ بائبل کی علامتی اور انتہائی روایتی انداز میں تشریح کی جاتی ہے ۔ اس تحریک میں بائبل سے ہٹ کر اضافی الہام جیسے کہ ذاتی پیشن گوئیوں ، تجربات اور خدا کی طرف سے براہِ راست ہدایات پر زور دیا جاتا ہے ۔ پچھلی برسات کا عقیدہ درج ذیل نظریات پر مشتمل ہے :
1. رُوح القدس کی نعمتیں ،بشمول غیر زبانوں ہاتھ رکھنے کے وسیلہ سے حاصل ہوتی ہیں ۔
2. مسیحی بد رُوح گرفتہ ہو سکتے ہیں اور اُنہیں رہائی کی ضرورت ہوتی ہے ۔
3. خدا نے کلیسیا میں رُسولوں اور نبیوں سمیت خدمت کے تمام عہدوں کو بحال کر دیا ہے ۔
4. ہاتھ رکھنے کے وسیلہ سے الٰہی شفا دی جا سکتی ہے ۔
5. حمد و ستایش اور عبادت ہمارے درمیان خدا کی موجود گی کو قائم گی ۔
6. خواتین کلیسیا میں خدمت کے مکمل اور مساوی کردار کی حامل ہیں ۔
7. فرقہ وارانہ پابندیوں کو ختم کر دیا جائے گا اور اخیر ایام میں کلیسیا متحد ہو جائے گی ۔
8. "پچھلی برسات کے تصور پر مبنی تحریک " خدا کے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی؛ دنیا پر کلیسیا فتح مند ہو گی اور مسیح کی بادشاہی کا آغاز کرے گی ۔
پچھلی برسات کی تحریک میں شامل بہت سے " رُسول " " خدا کے بیٹوں کے ظہور" کے عقیدے کی تعلیم بھی دیتے ہیں ۔ یہ ایک بدعتی عقیدہ ہے جو بیان کرتا ہے کہ کلیسیا آئندہ زمانے میں " غالب آنے والوں " کے ایک ایسے خاص گروہ کو برپا کرے گی جو رُوحانی بدن پانے کے باعث غیر فانی ہو جائیں گے۔
اس بات کو مدِ نظر رکھنا ضروری ہے کہ اسمبلیز آف گاڈ نے پچھلی برسات کی تحریک کو شروع ہی سے بدعتی تعلیمات کی حامل جماعت خیال کیا تھا ۔ 20اپریل 1949 میں اسمبلیز آف گاڈ نے اس فرقے کو قریباً منقسم کرتے ہوئے اس پچھلی برسات کی تحریک کی تعلیمات کی باقاعدہ مذمت کی تھی ۔ پینٹی کوسٹل ازم کے حامی دیگر کئی ایک قائم شدہ گروہوں نے بھی اِسی طرح کی قرارد دادیں منظور کیں ۔
آج کل اس اصطلاح " پچھلی برسات " کا شاذ و نادر ہی استعمال ہوتا ہے لیکن پچھلی برسات کا الہیاتی تعلیمات پر اثرو رسوخ اب بھی جاری ہے ۔ کرشماتی تحریک کی زیادہ تر شاخیں پچھلی برسات کی تحریک کی تعلیم سے منسلک ہیں ۔ براؤنز ویل /پینسا کولا ریوائیول (Brownsville/Pensacola Revival) ، ٹورانٹو بلیسنگ(Toronto Blessing) اور " مقدس ہنسی"(Holy Laughter)کے مظہر جیسی جدید تحریکیں پچھلی برسات کے علم ِ الہیات کا براہ راست نتیجہ ہیں ۔
English
پچھلی برسات کے تصور پر مبنی تحریک کیا ہے ؟