سوال
اگر سورج چوتھے دن تک تخلیق نہیں ہوا تھا تو تخلیق کے پہلے دن روشنی کیسے ہو سکتی تھی ؟
جواب
یہ عام پوچھا جانے والا سوال ہے کہ تخلیق کے پہلے دن روشنی کیسے ہو سکتی ہے جبکہ سورج چوتھے دن تک تخلیق نہیں ہو ا تھا ۔ پیدایش 1باب 3-5آیات بیان کرتی ہیں "اور خُدا نے کہا کہ رَوشنی ہو جا اور رَوشنی ہو گئی۔ اور خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اچھّی ہے اور خُدا نے رَوشنی کو تارِیکی سے جُدا کِیا۔ اور خُدا نے رَوشنی کو تو دِن کہا اور تارِیکی کو رات اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو پہلا دِن ہُوا"۔ چند آیات کے بعد ہمیں بتایا جاتا ہے کہ" خُدا نے کہا کہ فلک پر نیّر ہوں کہ دِن کو رات سے الگ کریں اور وہ نشانوں اور زمانوں اور دِنوں اور برسوں کے اِمتیاز کے لئے ہوں۔ اور وہ فلک پر انوار کےلئے ہوں کہ زمین پر رَوشنی ڈالیں اور اَیسا ہی ہُوا۔ سو خُدا نے دو بڑے نیّر بنائے۔ ایک نیّرِ اکبر کہ دِن پر حکم کرے اور ایک نیّرِ اصغر کہ رات پرحکم کرے اور اُس نے ستاروں کو بھی بنایا۔ اور خُدا نے اُن کو فلک پر رکھّا کہ زمین پر رَوشنی ڈالیں۔ اور دِن پر اور رات پرحکم کریں اور اُجالے کو اندھیرے سے جُدا کریں اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔ اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو چوتھا دِن ہُوا " (پیدایش 1باب 14-19آیات)۔ ایسا کیسے ہو سکتا ہے ؟ پہلے ، دوسرے اور تیسرے دن روشنی ، صبح اور شام کیسے ہو سکتی تھیں اگر سورج ، چاند اور ستاروں کو چوتھے دن تک تخلیق نہیں کیا گیا تھا ؟
اگر ہم لا محدود ، اور قادرِ مطلق خدا کی ذات کو مدنظر رکھنےمیں ناکام ہو جاتے ہیں تو یہ معاملہ ایک مسئلے کی صورت اختیار کر جاتا ہے ۔ خدا کو روشنی فراہم کرنے کے لیے سورج ، چاند اور ستاروں کی ضرورت نہیں ہے۔ خدا نور ہے!1یوحنا 1باب 5آیت فرماتی ہے "اُس سے سُن کر جو پیغام ہم تمہیں دیتے ہیں وہ یہ ہے کہ خُدا نُور ہے اور اُس میں ذرا بھی تارِیکی نہیں ۔" تخلیق کے پہلے تین دنوں کےلیے خدا خود روشنی تھا جس طرح وہ نئے آسمانوں اور نئی زمین کے موقع پر ہو گا ۔ "اور پھر رات نہ ہو گی اور وہ چراغ اور سُورج کی روشنی کے مُحتاج نہ ہوں گے کیونکہ خُداوند خُدا اُن کو رَوشن کرے گا اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کریں گے" (مکاشفہ 22باب 5آیت ) جب تک اُس نے سورج ، چاند ،ستاروں کو نہیں بنایا تھا خدا نے خود معجزانہ طور پر "دن " کے دوران روشنی فراہم کی تھی اور " رات " کے دوران ممکنہ طور پر اُس نے ایسا ہی کیا تھا ( پیدایش 1باب 14آیت)۔
یسوع نے فرمایا ہے کہ "دُنیا کا نُور مَیں ہُوں۔ جو میری پیرَوی کرے گا وہ اندھیرے میں نہ چلے گا بلکہ زِندگی کا نُور پائے گا" ( یوحنا 8باب 12آیت)۔ دن اور رات کی روشنی کی نسبت وہ نور زیادہ اہمیت رکھتا ہے جو اُس پر ایمان لانے والے تمام لوگوں کو ہمیشہ کی زندگی بخشتا ہے ۔ اور وہ لوگ جو اُس پر ایمان نہیں لاتے وہ " باہر اندھیرے میں ڈالے جائیں گے۔ وہاں رونا اور دانت پیسنا ہو گا۔" ( متی 8باب 12آیت)۔
English
اگر سورج چوتھے دن تک تخلیق نہیں ہوا تھا تو تخلیق کے پہلے دن روشنی کیسے ہو سکتی تھی ؟