سوال
کیا ایک شادی شدہ انسان کومخالف جنس کے فرد کے ساتھ قریبی دوستی رکھنی چاہیے؟
جواب
بائبل مردوں اور عورتوں کے درمیان قریبی دوستی سے منع نہیں کرتی۔ تاہم کچھ ایسے اصول ہیں جن پر بطور مسیحی غور و خوص کرنا ہمارے لیے دانشمندانہ بات ہوگی۔ شادی شدہ لوگوں کو مخالف جنس کے لوگوں کے ساتھ دوستی رکھنے میں خاص طور پر محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ جب ازدواجی زند گی میں مسائل رونما ہوتے ہیں تو آزمایش کے واقع ہونے کا امکان زیادہ ہوجاتا ہے۔ اگر کسی مرد کی سب سے اچھی دوست ایک ایسی عورت ہے جو اُس کی بیوی نہیں ہے تو اُس کا اپنی شادی سے متعلقہ مسائل کو اُس عورت کے ساتھ با نٹنے کا امکان ہوتاہے جو غیر صحت بخش جذباتی لگاؤ کا باعث بن سکتا ہے۔ یہی بات ایک ایسی عورت کے حوالے سے بھی درست ہے جس کا سب سے اچھا دوست ایک ایسا مرد ہو جو اُس کا شوہر نہیں ہے۔
زیادہ تر شادی شدہ لوگ جن کے نا جائز تعلق ہوتے ہیں وہ کسی رومانوی دلچسپی کی تلاش کے لیے جان بوجھ کر اپنی شادی کے عہد سے باہر نہیں جاتے۔ بہت سے لوگ کہتے ہیں" مَیں نہیں چاہتا تھا کہ ایسا ہو ؛ بس ایساہو گیا ہے۔" لیکن جب ہم "آگ سے کھیلتے ہیں" اور خود کو ایسے حالات میں ڈال دیتے ہیں جن پر قابو پانا مشکل ہوتا ہے تو " ایسا ہو جاتا ہے ۔" جب ہم محسوس کرتے ہیں کہ ہمارا شریک حیات ہماری ضروریات پر توجہ نہیں دے رہا /رہی تو ہم بڑی آسانی سے محسوس کر سکتے ہیں کہ ہم کسی اور شخص کی "محبت میں مبتلا ہو گئے" ہیں جو ہمیں وہ توجہ دیتا/ دیتی ہے جس کے ہم خواہش مند ہوتے ہیں ۔ جب ہم شریک حیات کی طرف سے نظر انداز کیا جانا یا کم قدری محسوس کرتے ہیں تو ہمیں شریک حیات کے ساتھ اپنی جدوجہد کے بارے میں بات کرنے اور کہیں اور سکون حاصل کرنے کے خطرے سے بچنا چاہیے۔
یہاں تک کہ ایک ایسی شادی جو مسیح میں ایمان کی بنیاد پر استوار ہو اور نسبتاً کم مسائل کا شکار ہو وہ بھی غیر ازدواجی آزمایشوں سے محفوظ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بائبل ہمیں آزمایش کی حالت میں رہنے اور اُس کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے نہیں کہتی بلکہ اس سے دُور بھاگنے کے لیے کہتی ہے جیسا کہ ہم تمام "جوانی کی خواہشوں " کے معاملہ میں کرتے ہیں (2 تیمتھیس 2باب 22آیت )۔ جب بات دل کے معاملات یا جسم کی خواہشات کی ہو تو آزمایش کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کرنا خاصا مشکل معلوم ہوتا ہے ۔ 1 کرنتھیوں 6باب 18آیت ہمیں بتاتی ہے کہ ہمیں جنسی گناہ سے دُور بھاگنے کی ضرورت ہے کیونکہ آزمایش سے دُور بھاگنا اِس میں بنے رہنے اور اُس کے خلاف مزاحمت کرنےسے کہیں زیادہ آسان ہے۔
جب معاملہ مخالف جنس کا ہو توشادی شدہ مردوں اور عورتوں کو اپنے آپ کو مفاہمت آمیزحالات میں ملوث ہونے سے بچانے کے لیے بڑی احتیاط کرنی چاہیے ۔ اگر انہیں عام لوگوں میں ایک ساتھ دیکھا جاتا ہے تو اِس سے غلط تاثر مل سکتا ہے۔ اگر وہ فون پر یاشخصی طور پر اکیلے ہیں تو وہ خود کو کسی جذباتی یا ناجائز جسمانی معاملے میں مبتلا کر دیں گے۔ بائبل ہمیں بتاتی ہے کہ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ خدا کے جلال کے لیے ہونا چاہیے (1 کرنتھیوں 10باب 31آیت ) لہذا مخالف جنس کے ساتھ قریبی دوستی سے منسلک پیچیدگیوں کا خطرہ مول لینے کے برعکس دوسرے شادی شدہ جوڑوں کے ساتھ بطور میاں بیوی اکٹھے ملنے یا "دوہری ملاقات " کے اُصول پر قائم رہنے میں عقلمندی ہوگی ۔
English
کیا ایک شادی شدہ انسان کومخالف جنس کے فرد کے ساتھ قریبی دوستی رکھنی چاہیے؟